میڈیکل کالجوں کی خالی سیٹوں پر سپریم کورٹ برہم، کہا- ’طلبا کے مستقبل سے کھلواڑ نہیں کر سکتے!‘

سپریم کورٹ نے میڈیکل کونسل آف انڈیا اور مرکزی حکومت پر سوال اٹھاتے ہوئے کہا کہ آپ طلبا کے مستقبل کے ساتھ کھلواڑ نہیں کر سکتے!

سپریم کورٹ کی تصویر، آئی اے این ایس
سپریم کورٹ کی تصویر، آئی اے این ایس
user

قومی آوازبیورو

نئی دہلی: آل انڈیا میڈیل کوٹہ میں میڈیکل کالجوں میں 1456 سیٹیں خالی رہنے پر سپریم کورٹ نے ناراضگی کا اظہار کیا ہے۔ سپریم کورٹ نے میڈیکل کونسل آف انڈیا اور مرکزی حکومت پر سوال اٹھاتے ہوئے کہا کہ آپ طلبا کے مستقبل کے ساتھ کھلواڑ نہیں کر سکتے!

سپریم کورٹ نے کہا کہ آپ خالی سیٹیں نہیں چھوڑ سکتے، جب پتہ چل گیا تھا کہ سیٹیں خالی ہے تو کونسلنگ کا ماپ اپ راؤنڈ کیوں نہیں کرایا گیا۔ سپریم کورت نے تلخ تبصرہ کرتے ہوئے پوچھا کہ ایسے وقت میں جب ڈاکٹروں اور سپر اسپیشلٹی کی ضرورت ہے، آپ کو سیٹیں خالی رکھ کر کیا ملے گا؟ سپریم کورت نے مزید کہا کہ ہیلتھ سروس کے ڈائریکٹر جنرل کو طلب کر کے حکم جاری کیا جائے گا۔


خیال رہے کہ عرضی گزار نے سپریم کورٹ کو بتایا کہ میڈیکل کالجوں میں 1456 سیٹیں ابھی بھی خالی ہیں۔ اس پر جسٹس ایم آر شاہ کی بنچ نے کہا کہ میڈیکل کونسل اور مرکز طلبہ کی کاؤنسلنگ کا ماپ اپ راؤنڈ منعقد نہ کر کے طلبہ کی زندگیوں سے کھیل رہے ہیں۔ ہمیں ملک میں ڈاکٹروں اور سپر اسپیشلٹی طبی پیشہ ور افراد کی ضرورت ہے۔ اگر طالب علموں کو داخلہ نہیں دیا جاتا ہے، تو ہم حکم جاری کریں گے اور انہیں معاوضہ دیں گے۔

سپریم کورٹ نے حلف نامہ داخل بدھ کے ہی روز داخل کرنے کا حکم دیا ہے۔ سپریم کورٹ نے حلف نامے میں پوچھا ہے کہ سیٹیں کیوں خالی رہیں اور انہیں کیوں نہیں بھرا گیا۔ سپریم کورٹ اس معاملے کی مزید سماعت جمعرات یعنی کل کرے گا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


Published: 08 Jun 2022, 1:15 PM
/* */