کاغذی ایونٹ سے نہ تو سرمایہ کاری آئی اور نہ ہی روزگار ملا:اکھلیش

گاؤں، دیہات اور چھوٹے شہروں وقصبوں سے بڑے بڑے سپنے لے کر شہروں میں پڑھائی اور نوکری کی تلاش میں آنے والے طلبہ اور نوجوانوں کو اس وقت سے مدد کی ضرورت ہے۔

سوشل میڈیا
سوشل میڈیا
user

یو این آئی

سماج وادی پارٹی(ایس پی) سربراہ اکھلیش یادو نے بھارتیہ جنتا پارٹی(بی جے پی) کے 'انوسٹمنٹ سمٹ اینڈ ڈیفنس ایکسپو'کو کاغذی قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ ایونٹ نہ تو سرمایہ کاری لاسکا اور نہ ہی اس سے بے روزگاروں کو روزگار ملا۔

مسٹر یادو نے جمعرات کو یہاں جاری بیان میں کہا کہ بی جے پی حکومت نوجوانوں کی زندگیوں سے کھلواڑ کررہی ہے۔انہوں نے کہا کہ 69ہزار ٹیچروں ، بی ڈی او، ایل ٹی اے ٹی اے اور یوپی پی ایس سی کی دیگر نوکریوں میں رخنہ ڈال کر اسے ٹالا جارہا ہے۔


انہوں نے کہا کہ گاؤں، دیہات اور چھوٹے شہروں وقصبوں سے بڑے بڑے سپنے لے کر شہروں میں پڑھائی اور نوکری کی تلاش میں آنے والے طلبہ اور نوجوانوں کو اس وقت سے مدد کی ضرورت ہے۔ عالمی وبا کی وجہ سے خراب معاشی حالات کے مارے'مسقبل'کے پاس موجودہ وقت میں کمرے کا کرایہ،کھانے۔پینے اور فیس دینے کا بھی انتظام نہیں ہے۔

مسٹر یادو نے کہا کہ لاک ڈاؤن کے حالت میں تعلیمی سرگرمیاں بند رہیں۔ تمام اسکول ،کالجوں کے پرنسپل بچوں کے سرپرستوں سے فیس اور دیگر خرچے وصولنے کے لئے لگاتار دباؤ بنا رہے ہیں۔ تعلیمی اداروں میں کام کرنے والے ٹیچروں اور دوسرے ملازمین کو ان کی تنخواہیں بھی نہیں دی جارہی ہیں۔


انہوں نے کہا کہ ایس پی حکومت میں مستقبل کے معماروں کو بااختیار اور طاقت ور بنانے کے لئے ان تک لیپ ٹاپ پہنچائے گئے تھے۔ آج بھی یہ لیپ ٹاپ چل رہے ہیں جبکہ بی جے پی اپنے انتخابی منشور میں وعدہ کرتے بھی ممتاز طلبا وطالبات کو لیپ ٹاپ سے محروم رکھا ہے۔

سابق وزیر اعلی نے کہا کہ بی جے پی کو اپنے اقتدار کے مظاہرے کا کافی شوق ہے اس لئے بی جے پی نے کورونا بیمار پر جیت حاصل کرنے کی جگہ انتخاب کی پاکدامنی کو تباہ کرنے لئے جنگل کے درختوں پر بھی ایل ای ڈی لگوا دیا ہے۔


بہار ۔بنگال میں بی جے پی نے اپنی ورچول ریلیوں میں ڈھائی سو کروڑ روپئے سے زیادہ خرچ کئے ہیں۔ پورے ملک میں وبا کی دہشت ہے اور انفیکشن کا شکار کافی لوگ اپنی جانیں گنوا چکے ہیں ایسے میں بھی بی جے پی ہر وقت انتخاب کی فکر میں رہتی ہے۔ اس کی پوری سیاست ان دنوں میں بھی انتخابی مفاد کو بھانپتے ہوئے آگے کی حکمت عملی بنانے کی ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔