کشمیر: سمبل مبینہ آبرو ریزی معاملے کی تحقیقات تقریباً مکمل

پولس کے ایک ترجمان نے کہا کہ سمبل میں تین سالہ بچی کی آبرو ریزی کا واقعہ صحیح اور مبنی بر حقائق وشواہد ہے، بانڈی پورہ پولس گرفتار قصوروار کے خلاف عدالت میں عنقریب چارج شیٹ دائر کرے گی۔

تصویر سوشل میڈیا
i
user

یو این آئی

سری نگر: شمالی کشمیر کے ضلع بانڈی پورہ کے ملک پورہ ترہگام سمبل میں 8 مئی کو پیش آئے ایک کمسن بچی کی مبینہ آبرو ریزی کے واقعے کی تحقیقات کے لئے مقرر خصوصی تحقیقاتی ٹیم نے تحقیقات لگ بھگ مکمل کرلی ہیں اور فارنسک سائنس لیبارٹری نے طبی رپورٹ میں ڈاکٹروں کی ٹیم کی طرف سے چھوڑی گئی بعض مبینہ خامیوں کے بعد بھی جرم کی تصدیق کی ہے۔

جموں سے شائع ہونے والے ایک انگریزی روزنامے نے باوثوق ذرائع کے حوالے سے کہا ہے کہ سمبل کے سب ڈویژنل پولس افسر اور سینئر پراسی کیوٹنگ افسر پر مشتمل خصوصی تحقیقاتی ٹیم نے سمبل میں ایک تین سالہ بچی کی مبینہ آبرو ریزی کے خلاف سمبل پولس اسٹیشن میں درج کی گئی ایف آئی آر میں تحقیقات تقریباً مکمل کرلی ہے۔ ذرائع کے مطابق خصوصی تحقیقاتی ٹیم اگلے چند دنوں میں عدالت میں چالان پیش کرے گی۔


انہوں نے بتایا کہ مبینہ متاثرہ کی طبی جانچ کرنے والی ڈاکٹروں کی ٹیم نے طبی رپورٹ میں بعض خامیاں چھوڑی تھیں جس کے باعث یہ پورا عمل مشکوک بن گیا تھا۔ تاہم خصوصی تحقیقاتی ٹیم نے فارنسک سائنس لیبارٹری کے بھر پور تعاون سے مفصل ثبوتوں اور شواہد کی بنیاد پر کام کرتے ہوئے تصدیق کی کہ قصوروار نے جرم کا ارتکاب کیا ہے۔ دریں اثنا پولس نے بدھ کے روز کہا ہے کہ وہ کمسن بچی کی آبرو ریزی میں ملوث کے خلاف عدالت میں عنقریب چارج شیٹ دائر کرے گی۔

کشمیر: سمبل مبینہ آبرو ریزی معاملے کی تحقیقات تقریباً مکمل

پولس کے ایک ترجمان نے کہا کہ سمبل میں تین سالہ بچی کی آبرو ریزی کا واقعہ صحیح اور مبنی بر حقائق وشواہد ہے، بانڈی پورہ پولس گرفتار شدہ قصوروار کے خلاف عدالت میں عنقریب چارج شیٹ دائر کرے گی۔ انہوں نے عوام سے افواہوں کی طرف توجہ نہ دینے کی اپیل کی ہے۔ ترجمان نے کہا 'لوگوں سے افواہوں کی طرف توجہ نہ دینے کی اپیل کی جاتی ہے، غلط خبروں کی تشہیر کرنے اور بے بیناد افواہیں پھیلانے والوں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی'۔

ضلع لیگل سروسز اتھارٹی نے متاثرہ کو ایک لاکھ روپیہ بطور معاوضہ ادا کرنے کی ہدایت دی تھی۔ بتادیں کہ ماہ رواں کی 8 تاریخ کو سمبل میں پش آئے کمسن بچی کی مبینہ آبرو ریزی کے خلاف وادی میں غم وغصے کی لہر پیدا ہوئی تھی اور احتجاجوں کا نہ تھمنے والا سلسلہ شروع ہوا تھا۔ احتجاجوں کے دوران ژینہ بل کا ارشد حسین نامی ایک نوجوان شدید زخمی ہوا تھا جو بعد ازاں زخموں کی تاب نہ لانے کے باعث دم توڑ گیا تھا۔ پولس نے واقعے کی تحقیقات کے لئے ایک خصوصی ٹم تشکیل دی تھی اور جموں و کشمیر ہائی کورٹ نے واقعہ کا ازخود نوٹس لیا تھا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔