کورونا: ’سلطان ٹیلر‘ بنے غریبوں کے لیے مسیحا، اب تک 10 ہزار کیے ماسک مفت تقسیم

سلطان ٹیلر کا کہنا ہے کہ لاک ڈاؤن اور بازار میں ماسک کی کمی کو دیکھتے ہوئے میں نے فیصلہ کیا کہ خود ماسک تیار کیے جائیں اور غریبوں میں مفت تقسیم کیا جائے تاکہ لوگوں کو دور جانے کی ضرورت نہ پڑے۔

سلطان ٹیلر (تصویر ’آج تک‘)
سلطان ٹیلر (تصویر ’آج تک‘)
user

قومی آوازبیورو

کورونا وائرس کے خلاف جنگ میں پوری دنیا لگی ہوئی ہے۔ ہندوستان میں بھی مرکزی اور ریاستی حکومتیں سخت سے سخت اقدام اٹھا کر اس وبا پر قابو پانے کی کوشش کر رہی ہے۔ ساتھ ہی ہندوستان کی کئی سماجی اور ملی تنظیمیں بھی اپنی اپنی طرف سے ہر ممکن کوشش کر رہی ہیں کہ ریاستی حکومتوں کے ساتھ تعاون کر کے کورونا متاثرین کی بھی مدد کی جائے اور اس انفیکشن کو پھیلنے سے بھی روکا جائے۔ اس درمیان کئی لوگ انفرادی طور پر بھی کورونا کو شکست دینے کے لیے جی جان سے لگے ہوئے ہیں۔ ان افراد میں سے ہی ایک ہیں 'سلطان ٹیلر' جو اس وقت غریبوں کے لیے مسیحا اور ہیرو بنے ہوئے ہیں۔

ہندی نیوز پورٹل 'آج تک' پر سلطان نامی ٹیلر یعنی درزی کے تعلق سے تفصیل شائع ہوئی ہے جس میں لکھا گیا ہے کہ وہ ان دنوں خطرناک کورونا وائرس کے انفیکشن کو روکنے کے لیے ماسک تیار کر رہے ہیں اور اب تک وہ تقریباً 10 ہزار ماسک مفت لوگوں میں تقسیم کر چکے ہیں۔ سلطان اتر پردیش کے بارہ بنکی واقع مسولی علاقہ میں رہتے ہیں۔ لوگ انھیں سلطان ٹیلر کے نام سے ہی جانتے ہیں اور علاقے کے غریبوں میں سلطان کسی ہیرو سے کم نہیں ہیں۔ ایسا اس لیے کیونکہ جب بازار میں ماسک کی قلت کی خبریں سامنے آ رہی ہوں، ایسے وقت میں وہ ماسک بنا کر مفت تقسیم کر رہے ہیں۔


سلطان کا کہنا ہے کہ "پورے ملک میں لاک ڈاؤن ہے اور لوگ گھروں سے باہر نکل نہیں پا رہے ہیں۔ ایسی صورت میں بازار جانا کافی مشکل ہے اور ویسے بھی بازار میں ماسک کی بہت کمی ہے۔ اس لیے میں نے سوچا کہ کیوں نہ خود سے ماسک تیار کیا جائے اور آس پاس کے علاقوں میں تقسیم کیا جائے۔" سلطان ٹیلر کا یہ جذبہ کام آیا اور اب حالت یہ ہے کہ بارہ بنکی میں موجود کئی غریب ان کے ہاتھوں سے بنے ماسک لگا کر اپنی ضروریات کے سامان خریدنے باہر نکلتے ہیں۔

سلطان ٹیلر نے ماسک تیار کرنے کے تعلق سے تفصیل بتاتے ہوئے کہا کہ "میں نے یہ ماسک بے حد خاص طریقے اور کچھ لوگوں کو دھیان میں رکھ کر بنایا ہے۔ یہ ماسک ایسا ہے کہ اسے ایک دو بار میں بدلنے کی ضرورت نہیں ہے۔ 8 گھنٹے بعد گرم پانی میں ابال کر سینیٹائز کر کے اس کو پھر سے استعمال کیا جا سکتا ہے۔" وہ مزید کہتے ہیں کہ "ایسا کرنے سے لوگوں کا کوئی خاص خرچ بھی نہیں ہوگا اور انفیکشن سے بچنے میں بھی آسانی ہوگی۔" سلطان کا کہنا ہے کہ اس ماسک کو تیار کرنے میں 15 روپے کا خرچ آتا ہے، لیکن انھیں اچھا لگتا ہے جب وہ ضرورت مندوں کو یہ مفت میں دیتے ہیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


Published: 31 Mar 2020, 6:11 PM
/* */