نتیش کٹارا قتل کیس میں سزا یافتہ سکھ دیو یادو کی سڑک حادثے میں موت، 20 سال بعد ہوا تھا رہا
عدالت نے تینوں قصورواروں کو 20 سال قید کی سزا سنائی تھی۔ سکھ دیو یادو کو اپنی پوری سزا پوری کرنے کے بعد 29 جولائی 2025 جیل سے رہا کیا گیا تھا

اتر پردیش کے ضلع کشی نگر سے بڑی خبر سامنے آئی ہے۔ غیرت کے نام پر 2002 میں ہوئے انتہائی متنازعہ نتیش کٹارا قتل معاملے کے قصوروار سکھدیو یادو عرف پہلوان کی سڑک حادثے میں موت ہو گئی۔ پولیس کے مطابق حادثہ منگل کی رات تقریباً 10 بجے اس وقت پیش آیا جب ایک تیز رفتار کار نے موٹر سائیکل کو زوردار ٹکر مار دی۔
اطلاع کے مطابق موٹر سائیکل پر3 لوگ سوار تھے جن میں 55 سالہ سکھ دیو یادو کی موقع پر ہی موت ہوگئی، جب کہ دو دیگر وجے گپتا اور بھگوت سنگھ شدید زخمی ہوگئے۔ پولیس نے بتایا کہ یہ حادثہ کشی نگر ضلع کے تمکہی روڈ علاقے میں پیش آیا۔ حادثے کے بعد کار ڈرائیور موقع سے فرار ہو گیا۔ مقامی لوگوں کی مدد سے زخمیوں کو اسپتال پہنچایا گیا جب کہ پولیس نے لاش کو قبضے میں لے کر پوسٹ مارٹم کے لیے بھیج دیا۔
سکھ دیو وہی شخص تھا جسے دہلی کے ہائی پروفائل نتیش کٹارا قتل کیس میں قصوروارٹھہرایا گیا تھا۔ اس معاملے میں سابق ایم پی ڈی پی یادو کے بیٹے وکاس یادو اور بھتیجے وشال یادو کو بھی سزا سنائی گئی تھی۔ واضح رہے کہ نتیش کٹارا کو 16 فروری 2002 کی رات غازی آباد میں ایک شادی تقریب سے اغوا کیا گیا اور پھر انہیں قتل کر دیا گیا۔
قتل کی وجہ نتیش اور وکاس یادو کی بہن بھارتی یادو کے درمیان معاشقہ بتایا گیا تھا۔ یادو خاندان نے اسے سماجی وقار کا مسئلہ بنا کر’غیرت کے نام پر قتل‘ کو انجام دیا تھا۔ عدالت نے تینوں قصورواروں کو 20 سال قید کی سزا سنائی تھی۔ سکھ دیو یادو کو اپنی پوری سزا پوری کرنے کے بعد 29 جولائی 2025 جیل سے رہا کیا گیا تھا حالانکہ حکومت نے سکھدیو کی رہائی پر اعتراض کیا لیکن سپریم کورٹ نے کہا تھا کہ جب سزا مقررہ مدت کے لیے ہو تو معافی ( سزا کی مدت کم کرنا) کی ضرورت نہیں ہوتی ہے۔
عدالت کے فیصلے کے بعد رہا ہوکر سکھدیو یادو ایک بار پھر معمول کی زندگی جینے میں مصروف ہوگیا۔ لیکن اس دوران رہائی کے صرف چار ماہ بعد ہی سکھ دیو یادو کی سڑک حادثے میں موت ہو گئی۔ پولیس نے حادثے کا مقدمہ درج کر کے تفتیش شروع کر دی ہے اور لاش کو پوسٹ مارٹم کے بعد لواحقین کے حوالے کر دیا گیا ہے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔