ڈاکٹروں کے حوالہ سے آپ نے جو کچھ بھی کہا اس کی نقل اور ویڈیو فراہم کریں، رام دیو سے سپریم کورٹ کی دو ٹوک

چیف جسٹس این وی رمن، جسٹس اے ایس بوپنا اور جسٹس رشی کیش رائے پر مشتمل ڈویژن بنچ نے سماعت کے دوران رام دیو سے متعلق بیان کی ویڈیو اور نقل کی فراہمی کی ہدایت کی ہے۔

رام دیو / تصویر سوشل میڈیا
رام دیو / تصویر سوشل میڈیا
user

یو این آئی

نئی دہلی: سپریم کورٹ نے بدھ کے روز یوگا گرو سوامی رام دیو کو ہلاکت خیز عالمی وبا کورونا وائرس سے متعلق ’ایلوپتی بمقابلہ آیور وید‘ تنازع میں اپنے بیان کی نقل ( ٹرانسکرپشن) اور ویڈیو فراہم کرنے کی ہدایت کی ہے۔ چیف جسٹس این وی رمن، جسٹس اے ایس بوپنا اور جسٹس رشی کیش رائے پر مشتمل ڈویژن بنچ نے سماعت کے دوران رام دیو سے متعلق بیان کی ویڈیو اور نقل کی فراہمی کی ہدایت کی ہے۔

یوگا گرو کی جانب سے پیش ہونے والے سینئر ایڈوکیٹ مکل روہتگی کے دلائل سننے کے بعد عدالت نے کہا کہ پہلے درخواست گزار کا اصل بیان ان کے سامنے پیش کیا جانا چاہیے۔ جسٹس رمن نے کہا کہ ’’آپ نے مکمل مواد فراہم نہیں کیا ہے، آپ نے جو کہا وہ دراصل وہی ہے جو آپ نے وضاحت پیش کرتے ہوئے کہا تھا۔‘‘


وکیل مکل روہتگی نےعدالت سے وعدہ (انڈرٹیکنگ) کیا کہ وہ اپنے مؤکل کے بیان کی ایک کاپی اور ویڈیو فراہم کریں گے۔ اس کے ساتھ ہی عدالت نے کیس کی اگلی سماعت کے لئے 5 جولائی کی تاریخ مقرر کر دی۔ قابل ذکر ہے کہ رام دیو نے ایلوپیتھی پر حال ہی میں اپنے دیئے گئے متنازع ریمارکس کی وجہ سے ملک کی مختلف ریاستوں میں درج ایف آئی آر کو دہلی منتقل کرنے کے لئے سپریم کورٹ سے رجوع کیا ہے۔

یوگا گرو سوامی رام دیو نے عدالت عظمیٰ میں ایک درخواست دائر کی ہے جس میں مختلف ریاستوں میں درج ایف آئی آر کے پیش نظر کسی بھی تعزیراتی کارروائی پر روک لگانے کی درخواست کی گئی ہے۔ رام دیو نے ملک کے مختلف حصوں میں درج ایف آئی آر کو ایک ساتھ کرنے کا مطالبہ بھی کیا ہے۔ نہ صرف یہ، بلکہ انہوں نے انڈین میڈیکل ایسوسی ایشن (آئی ایم اے) کے پٹنہ اور رائے پور یونٹوں کی جانب سے درج کرائی گئی ایف آئی آر میں بھی کوئی سخت کارروائی نہ کرنے کی مانگ کی ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔