’سبجیکٹ کی کلاس ہی نہیں ہوئی‘، امتحان کی کاپی میں طالب علم نے کی ٹیچر کے 6 ماہ تک غیر حاضر رہنے کی شکایت

دموہ ضلع کے انٹگریٹیڈ ہایر اسکول دھن گور گونجی میں گزشتہ دنوں مڈل (6 سے 8 درجہ تک) کلاس کے مڈ ٹرم امتحان پورے ہوئے۔ اس میں کچھ طلبا نے اسکول میں ٹیچر کی غیر حاضری پر سوال کھڑا کر دیا۔

<div class="paragraphs"><p>امتحان کی علامتی تصویر / آئی اے این ایس</p></div>
i
user

قومی آواز بیورو

مدھیہ پردیش کے دموہ ضلع واقع ایک سرکاری اسکول سے تعلیمی نظام کی قلعی کھولنے والا معاملہ سامنے آیا ہے۔ یہاں مڈ ٹرم امتحان میں کچھ طلبا نے امتحان کی جوابی کاپی پر ایک ٹیچر کے ذریعہ متعلقہ موضوع کی کلاس نہیں لینے کی بات تحریر کر دی ہے۔ طلبا نے امتحان کی کاپی پر لکھا ہے کہ ’’اس سبجیکٹ کی کلاس ہی نہیں ہوتی ہے، جواب کیسے لکھیں؟‘‘ یہ معاملہ منظر عام پر آتے ہی محکمہ میں ہنگامہ برپا ہو گیا ہے۔ بی ای او (بلاک ایجوکیشن افسر) نے اسکول پہنچ کر طلبا سے براہ راست بات کی اور ان سے پریشانی سمجھی۔

دراصل دموہ ضلع کے بانسا تارکھیڑا سنکول واقع انٹگریٹیڈ ہایر اسکول دھنگور گونجی میں گزشتہ دنوں مڈل (6 سے 8 درجہ تک) کلاس کے مڈ ٹرم امتحان پورے ہوئے ہیں۔ اس میں تقریباً 4 طلبا نے اسکول میں ٹیچر کی غیر موجودگی کو لے کر بڑا سوال کھڑا کر دیا ہے۔ ان طلبا نے سوشل سائنس کے پیپر میں لکھ دیا کہ ’’اس سبجیکٹ کی کلاس ہی نہیں ہوئی۔ کوئی بھی ٹیچر سوشل سائنس پڑھانے نہیں آتا ہے۔ جواب کیسے لکھیں؟‘‘


طلبا کے ذریعہ دی گئی جانکاری کا اثر یہ ہوا کہ خبر ملتے ہی جانچ کے لیے بی ای او بائیکے کوری، سنکول پرنسپل بانسا کے ساتھ منگل کو دھنگور کے اسکول پہنچ گئے۔ وہاں انھوں نے پہلے تو پرنسپل کے ساتھ بات چیت کی اور بعد میں کلاس میں پہنچ کر طلبا کی پریشانی سے آشنائی حاصل کی۔ اس دوران امتحان کی کاپی میں ٹیچر کے نہیں آنے کا ذکر کرنے والے طلبا نے بی ای او کو بتایا کہ گزشتہ 6 مہینے سے سوشل سائنس کی کلاس نہیں ہو رہی ہے۔ اس سلسلے میں ٹیچر اور پرنسپل سے شکایت بھی کی تھی، لیکن کسی نے ان کی باتوں پر غور نہیں کیا۔ مجبوراً امتحان کی کاپی میں اپنی پریشانی لکھنی پڑی۔

اس واقعہ کی جانکاری دیتے ہوئے دھنگور اسکول کے پرنسپل پردیپ راجپوت نے بتایا کہ ستمبر میں ان کی جوائننگ ہوئی ہے۔ وہ اسکول کے انتظامات بہتر کرنے میں مصروف ہیں۔ اس لیے مڈل کلاس کے طلبا کی طرف توجہ نہیں گئی۔ پرنسپل نے اپنی غلطی کا اعتراف کیا اور جلد مسئلہ کا حل نکالنے کی بات کہی۔ انھوں نے فوری طور پر سوشل سائنس کی کلاس شروع کرنے کا عزم بھی ظاہر کیا۔ پرنسپل نے بتایا کہ اسکول کے کچھ ٹیچر لگاتار کام نہیں کر رہے ہیں۔ اس سلسلے میں کلکٹر اور ڈی ای او سے بھی شکایتیں کیں، لیکن کوئی حل نہیں نکلا۔