پٹنہ پہنچے بی جے پی صدر نڈّا کے خلاف طلبا نے لگایا ’گو بیک‘ کا نعرہ

بتایا جاتا ہے کہ اے آئی ایس آئی طلبا کے ہنگامے اور نعرے بازی کے دوران طلبا تنظیم اے بی وی پی سامنے آ گئی اور پھر دونوں گروپ کے درمیان خوب ہنگامہ آرائی ہوئی۔

جے پی نڈا، تصویر یو این آئی
جے پی نڈا، تصویر یو این آئی
user

قومی آوازبیورو

بی جے پی کے قومی صدر جے پی نڈا بہار دورہ پر ہفتہ کے روز پٹنہ پہنچ گئے۔ بی جے پی لیڈروں کے ذریعہ ان کا پٹنہ پہنچنے پر شاندار استقبال کیا گیا، لیکن ایک وقت ایسا بھی آیا جب طلبا نے ان کے خلاف نعرے بازی کی۔ دراصل پٹنہ میں جب جے پی نڈا کا قافلہ اشوک راج پتھ پر موجود پٹنہ کالج سے گزر رہا تھا تو پٹنہ کالج کے طلبا نے قافلے کو روک دیا۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق آئیسا کے طلبا نے قافلہ روک کر ’نڈا گو بیک‘ کا نعرہ لگایا اور حالات ایسے ہو گئے کہ پولیس کو لاٹھی چارج کا استعمال کرنا پڑا۔

بتایا جاتا ہے کہ اے آئی ایس آئی طلبا کے ہنگامے اور نعرے بازی کے دوران طلبا تنظیم اے بی وی پی سامنے آ گئی اور پھر دونوں گروپ کے درمیان خوب ہنگامہ آرائی ہوئی۔ دراصل مظاہرین طلبا پٹنہ یونیورسٹی کو سنٹرل یونیورسٹی کا درجہ دینے کا مطالبہ لگاتار کر رہے ہیں۔ جے پی نڈا کے پٹنہ دورہ کے دوران ان طلبا کا مظاہرہ مزید تیز ہو گیا۔ انھوں نے بی جے پی صدر نڈا کا قافلہ روک کر اپنی ناراضگی ظاہر کی جس کی وجہ سے اشوک راج پتھ پر افرا تفری کا ماحول پیدا ہو گیا۔


واضح رہے کہ بی جے پی کے سبھی سات محاذوں کی قومی مجلس عاملہ کی میٹنگ میں شامل ہونے کے لیے جے پی نڈا آج پٹنہ پہنچے ہیں۔ پٹنہ ایئرپورٹ پر پہنچتے ہی ان کا شاندار استقبال کیا گیا۔ نڈا کا پٹنہ میں پروگرام کافی مصروف ہے اور بی جے پی کی میٹنگ بھی بہت اہم تصور کی جا رہی ہے۔

بہرحال، طلبا تنظیم آئیسا پٹنہ یونیورسٹی کو سنٹرل یونیورسٹی کا درجہ دینے کے ساتھ ساتھ کئی دیگر مطالبات کو لے کر بھی مظاہرہ کر رہی ہے۔ آئیسا سے جڑے ہوئے طلبا کالج میں جی پلس-7 بلڈنگ کا مطالبہ کر رہے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ کالج میں آڈیٹوریم نہ ہونے کی وجہ سے جلسہ تقسیم اسناد کرانے میں کافی پریشانی ہوتی ہے۔ انھوں نے مطالبہ کیا ہے کہ یونیورسٹی میں ہی آڈیٹوریم کی تعمیر ہو۔ طلبا نے نئی تعلیمی پالیسی کو واپس لینے کا بھی مطالبہ کیا اور جے پی نڈا کے قافلہ کے سامنے احتجاجی مظاہرہ کرتے ہوئے سیاہ پرچم دکھائے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔