ہندوستان میں طلبا کی شرح خود کشی 7.6 فیصد، مرکزی حکومت نے لوک سبھا میں دی جانکاری

مرکزی وزیر نے لوک سبھا میں این سی آر بی کی ہندوستان میں اچانک موت اور خود کشی رپورٹ کے حوالے سے بتایا کہ 2022 میں ہونے والی کُل خود کشیوں میں طالب علموں کی خود کشی کی شرح 7.6 فیصد تھی۔

<div class="paragraphs"><p>خود کشی، تصویر اے آئی این ایس</p></div>

خود کشی، تصویر اے آئی این ایس

user

قومی آواز بیورو

کسانوں اور غربا میں مشکل حالات کے سبب خودکشی کے معاملات اکثر دیکھنے کو ملتے ہیں۔ اسی طرح کئی بار طلبا بھی تعلیم کے دباؤ یا کسی دیگر وجہ سے خودکشی کر لیتے ہیں۔ ابھی حالیہ دنوں میں شاردا یونیورسٹی میں بی ڈی ایس طالبہ کی خود کشی کا معاملہ سامنے آیا تھا جس کی تحقیقات جاری ہے۔ اسی طرح 21 جولائی کو آئی آئی ٹی کھڑگپور میں ایک طالبہ کی خود کشی کا معاملہ سامنے آیا تھا۔ کچھ دنوں قبل سپریم کورٹ نے آئی آئی ٹی اور نیٹ کے طلبا کی خود کشی معاملہ میں 3 ریاستوں کی پولیس سے جواب طلب کیا تھا۔ اس درمیان حکومت کے ذریعہ جاری ایک اعداد و شمار میں بتایا گیا ہے کہ خودکشی کے ہر 100 معاملوں میں کم از کم 7 طالب علم شامل ہوتے ہیں۔ یہ جانکاری حکومت ہند نے لوک سبھا میں ایک سوال کے جواب میں فراہم کرائی ہے۔

اسمبلی کے مانسون اجلاس کے دوارن ایک تحریری سوال کے جواب میں مرکزی وزیر مملکت برائے تعلیم سکانت مجمدار نے طلبا کی خود کشی پر اعداد و شمار سامنے رکھے ہیں۔ مرکزی وزیر نے لوک سبھا میں نیشنل کرائم ریکارڈ بیورو (این سی آر بی) کی ہندوستان میں اچانک موت اور خود کشی (اے ڈی ایس آئی) رپورٹ کے حوالے سے بتایا کہ 2022 میں ہونے والی کُل خود کشیوں میں طالب علموں کی خود کشی کی شرح 7.6 فیصد تھی۔ لوک سبھا میں حکومت کی جانب سے پیش کیے گئے اعداد و شمار کے مطابق 2022 میں طلبا کی خود کشی کی شرح میں کمی درج کی گئی ہے۔ حکومت نے بتایا ہے کہ 2021 میں کُل ہونے والی خود کشیوں میں طلبا کی خود کشی کی شرح 8.0 فیصد تھی، جو سال 2020 میں 8.2 فیصد درج کی گئی، جبکہ 2022 میں ہندوستان میں درج کردہ تمام خود کشی کے معاملوں میں طلبا کی خودکشیوں کی شرح 7.6 فیصد رہی۔


مرکزی وزیر مملکت برائے تعلیم سکانت مجمدار نے لوک سبھا میں تحریری سوال کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ حکومت طلبا کی ذہنی صحت کی پریشانی سے نمٹنے کے لیے کئی اقدامات اٹھا رہی ہے۔ ان اقدام کے تحت سرکاری طلبا، والدین اور اساتذہ کو نفسیاتی معاونت فراہم کرائی جا رہی ہے۔ ساتھ ہی انہوں نے کہا کہ وزارت تعلیم کے ’منودرپن‘ اقدام نے وقف ہیلپ لائنوں کے ذریعہ لاکھوں طلبہ کو مشورے اور لائیو انٹریکٹیو سیشن فراہم کیے ہیں۔

لوک سبھا میں حکومت کی جانب سے فراہم کی گئی معلومات کے علاوہ خود کشی کے دستیاب اعداد و شمار کافی حیران کن ہیں۔ اس میں اعلیٰ تعلیم میں سب سے زیادہ طالب علم کی خود کشی کے معاملے سامنے آئے ہیں۔ 2023 کے اعداد و شمار کے مطابق 6 سالوں میں 98 طلبا نے خود کشی کی۔ یہ اعداد و شمار 2018 سے 2023 تک کے ہیں۔ اعداد و شمار کے مطابق ان 6 سالوں میں خود کشی کرنے والے 39 طلبا آئی آئی ٹی، 25 این آئی ٹی، 25 مرکزی یونیورسٹی، 4 آئی آئی ایم، 3 آئی آئی ایس ای آر اور 2 آئی آئی ٹی میں زیر تعلیم تھے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔