کشمیر: ’یوم شہدا‘  کے موقع پر ہڑتال، امرناتھ یاترا اور ٹرین سروس معطل

مشترکہ مزاحمتی قیادت نے گزشتہ روز اپنے ایک بیان میں 13 جولائی کو 1931 کے شہداء کو خراج عقیدت ادا کرنے کے لیے مزار شہداء چلو اور کشمیر بند کی کال دی تھی۔

تصویر یو این آئی
تصویر یو این آئی
user

یو این آئی

سری نگر: وادی کشمیر میں 'یوم شہداء' کے موقع پر مشترکہ مزاحمتی قیادت کی طرف سے دی گئی ہڑتال کال کے پیش نظر ہفتہ کے روز جہاں جموں سے امرناتھ یاترا معطل رہی وہیں وادی میں ٹرین سروس بھی بند رہی۔

بتادیں کہ مشترکہ مزاحمتی قیادت نے گزشتہ روز اپنے ایک بیان میں 13 جولائی کو 1931 کے شہداء کو خراج عقیدت ادا کرنے کے لیے مزار شہداء چلو اور کشمیر بند کی کال دی تھی۔ ایک عہدیدار نے بتایا کہ ہڑتال کے پیش نظر ہفتہ کے روز جموں کے یاتری نواس بیس کیمپ سے کسی بھی یاترا (جھتے) کو پوتر گھپا کی طرف جانے کی اجازت نہیں دی گئی تاہم بال تل اور پہلگام میں پہلے ہی پہنچے یاتریوں کو گھپا کی طرف جانے کی اجازت دی گئی۔ انہوں نے بتایا کہ یہ اقدام بنا بر احتیاط اٹھایا گیا۔


ان کا کہنا تھا 'یوم شہداء کے پیش نظر یاتری نواس بیس کیمپ جموں سے آج (ہفتہ کے روز) یاتریوں کو وادی کشمیر کی طرف جانے کی اجازت نہیں دی گئی۔ تاہم بال تل اور پہلگام بیس کیمپوں سے یاتریوں کی گھپا کی طرف روانگی معمول کے مطابق جاری ہے'۔ قبل ازیں 8 جولائی کو حزب المجاہدین کے کمانڈر برہان مظفر وانی کی تیسری برسی کے پیش نظر جموں سے امرناتھ یاترا معطل رکھی گئی تھی۔

دریں اثنا ہڑتال کے پیش نظر ہفتہ کے روز وادی میں ٹرین سروس بھی معطل رہی۔ ایک ریلوے عہدیدار نے بتایا کہ پولس کی طرف سے جمعہ کی شام کو موصول ہوئی ایک ایڈوائزری کے پیش نظر ہفتہ کے روز وادی میں ریل سروس بند رکھنے کا فیصلہ لیا گیا۔ انہوں نے بتایا کہ یہ اقدام مسافروں، ریلوے عملے اور املاک کے تحفظ کے پیش نظر اٹھایا گیا۔


یہاں یہ امر قابل ذکر ہے کہ 13 جولائی 1931ء کو سنٹرل جیل سری نگر کے باہر ڈوگرہ پولس کی فائرنگ میں 22 کشمیری مارے گئے تھے اور تب سے مسلسل جموں وکشمیر میں 13 جولائی کو سرکاری سطح پر بحیثیت 'یوم شہداء' کے طور پر منایا جاتا ہے۔ 13 جولائی کشمیر کی گزشتہ 87 برسوں کی تاریخ کا واحد ایسا دن ہے جس کو سبھی مکتب ہائے فکر سے تعلق رکھنے والی جماعتیں مناتی آئی ہیں۔ جموں وکشمیر میں اس دن سرکاری طور پر تعطیل ہوتی ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


Published: 13 Jul 2019, 5:10 PM