یوپی: چینی مل سے نکلے راکھ سے ہونے والی آلودگی پر این جی ٹی نے نئی رپورٹ طلب کی

کمیٹی کی رپورٹ کے مطابق یہ نوٹ کیا گیا تھا کہ یونٹ کو فضائی آلودگی کنٹرول سسٹم کے مینجمنٹ کو اس طرح سے بہتر بنانا چاہیے کہ ہوائی اخراج ای پی ایکٹ 1986 کے تحت مقرر پیمانہ کے مطابق ہو۔

تصویر آئی اے این ایس
تصویر آئی اے این ایس
user

قومی آوازبیورو

نیشنل گرین ٹریبونل (این جی ٹی) نے مرکزی آلودگی کنٹرول بورڈ کی مشترکہ کمیٹی اور ریاستی آلودگی کنٹرول بورڈ کے مقامی افسر کو تریوینی رانی ننگل کے ذریعہ اتر پردیش کے مراد آباد ضلع میں چینی مل سے نکلے راکھ سے ہونے والی فضائی آلودگی کا الزام لگانے والی ایک عرضی پر ایک نئی رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت دی ہے۔

این جی ٹی سربراہ آدرش کمار گویل کی صدارت والی بنچ نے کہا کہ معاملے پر 8 نومبر، 2021 کو غور کیا گیا اور یوپی ریاستی پی سی بی اور ضلع مجسٹریٹ، مراد آباد کو ایک مدلل اور کارروائی پر مبنی رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت دی گئی۔


کمیٹی کی رپورٹ کے مطابق یہ نوٹ کیا گیا تھا کہ یونٹ کو فضائی آلودگی کنٹرول سسٹم (اے پی سی ایس) کے نظام کو اس طرح سے بہتر بنانا چاہیے کہ ہوا کا اخراج ای پی ایکٹ 1986 کے تحت مقرر پیمانہ کے مطابق ہو۔ اس نے مشورہ دیا کہ راکھ سے ہونے والی آلودگی کو سی پی سی بی گائیڈلائنس کے مطابق جمع کیا جانا چاہیے، تاکہ وہ فضائی معیار پر منفی اثر نہ ڈالے۔

یونٹ کو آن لائن کنٹینوئس امیشن مانیٹرنگ سسٹم اسٹیک سے سی پی سی بی اور ایس پی سی بی کو مستقل اور بغیر رخنہ ڈاٹا فراہمی یقینی کرنی چاہیے۔ مشوروں کو نوٹ کرنے کے بعد بورڈ نے کہا کہ رپورٹ بوائیلر سے پیدا راکھ کی مقدار کو نہیں دکھاتی ہے جسے مبینہ طور پر یونٹ احاطہ کے اندر فلنگ یارڈ میں بھیجا جا رہا ہے۔ اس لیے رپورٹ ادھوری ہے۔ اس طرح ٹریبونل نے سی پی سی بی کی مشترکہ کمیٹی اور ریاستی پی سی بی کے علاقائی افسر کو ایک ماہ کے اندر معاملے میں ایک نئی رپورٹ دینے کے لیے کہا۔ اس تعلق سے آئندہ سماعت 20 اپریل کو ہوگی۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔