طوفان ’مہا‘ 90 کلومیٹر فی گھنٹے کی رفتار سے گجرات ساحل سے ٹکرانے کے قیاس

محکمہ موسمیات کے مطابق طوفان ’مہا‘ کل دوپہر دیو ساحل کے آس پاس ٹکرائے گا۔ اس کے اثر سے آج احمدآباد، راجکوٹ، سورت، بھروچ، جوناگڑھ، گرسومناتھ، امریلی، بھاونگر اضلاع میں شدید بارش ہونے کا امکان ہے

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

یو این آئی

گاندھی نگر: بحیرہ عرب میں اٹھا بے حد شدید طوفان ’مہا‘ کچھ اور کمزور پڑ کر اب صرف شدید زمرے کے طوفان کے طور پر گجرات کی سمت بڑھ رہا ہے اور ساحل کے کچھ اور نزدیک پہنچ گیا ہے حالانکہ اس کے تیزی سے کمزور ہوکر ایک عام طوفان کی شکل اختیار کرنے پر پہلے کے قیاس سے کچھ دیری سے کل دوپہر تک نزدیکی دیو ساحل کے آس پاس زمین سے ٹکرانے (لینڈ فال) کا امکان ہے۔

یہ پہلے کے قیاس سے کم یعنی تقریباً 70سے 90 کلومیٹر فی گھنٹے تک چلنے والی ہواؤں کےساتھ ساحل سے ٹکرا سکتا ہے۔ آج صبح ساڑھے پانچ بے یہ پوربندر سے 450 کلومیٹر اور دیو سے 540 کلومیٹر مغرب جنوب مغرب میں واقع تھا۔ یہ 15 کلومیٹر فی گھنٹے کی رفتار سے آگے بڑھ رہا ہے۔


محکمہ موسمیات کے آج جاری بلیٹن کے مطابق طوفان ’مہا‘ کل دوپہر دیو ساحل کے آس پاس ساحل سے ٹکرائے گا۔ اس کے اثر سے آج احمدآباد، راجکوٹ، سورت، بھروچ، جوناگڑھ، گرسومناتھ، امریلی، بھاونگر اضلاع میں شدید بارش ہونے کا امکان ہے۔

اس دوران ریاستی حکومت کا انتظامیہ ممکنہ راحت اور بچاؤ کام کے لئے پوری طرح تیار ہے۔ ایک افسر نے بتایا کہ ساحلی علاقوں میں این ڈی آر ایف کی 30 کمپنیاں تعینات کی جائیں گی۔ راحت اور بچاؤ مرکز بھی بنائے گئے ہیں۔ لوگوں کے سمندری ساحلی علاقوں میں نہ جانے کے لئے احتیاط کے طور پر اقتدامات کیے جارہے ہیں۔ دوسری جانب وزیراعلی وجے روپانی نے موجودہ حالات میں کل راجکوٹ میں ہندوستان بنگلہ دیش کے درمیان ہونے والے ٹی 20 کرکٹ میچ دیکھنے کے اپنے پروگرام کو منسوخ کر دیا ہے۔ یہ میچ بھی موسم کی وجہ سے اثر انداز ہوسکتا ہے۔


سوراشٹر علاقے سے متصل مرکز کے زیرانتظام دیو میں بھی طوفان کے ٹکرانے کے خدشے کی وجہ سے وسیع تیاریاں کی گئی ہیں۔ وہاں این ڈی آر ایف کی پانچ کمپنیاں تعینات کی جا رہی ہیں۔ ساحلی علاقوں س سیاحوں اور دیگر لوگوں کو ہٹنے کا حکم دیا گیا ہے۔ ایسے علاقوں میں پولس بھی تعینات کی جا رہی ہے۔ محکمہ موسمیات سے طوفان کے بارے میں اور اطلاع ملنے پر منتقلی کا کام بھی کیا جائے گا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔