بڑھتے منکی پوکس معاملوں کو دیکھتے ہوئے ریاستی حکومتیں الرٹ

کرناٹک حکومت نے احتیاطی قدم اٹھانے کے ساتھ ہی لوگوں سے اپیل کی ہے کہ وہ دنیا بھر میں منڈلا رہے منکی پوکس کے خطرے کو لے کر بے وجہ فکرمند نہ ہوں۔

منکی پاکس، تصویر آئی اے این ایس
منکی پاکس، تصویر آئی اے این ایس
user

قومی آوازبیورو

ہندوستان میں اب تک منکی پوکس کے آٹھ معاملے سامنے آ چکے ہیں۔ ان میں دہلی میں تین، کیرالہ میں پانچ معاملے ہیں۔ دیگر ریاستوں میں کچھ مشتبہ معاملے سامنے ضرور آئے، لیکن اس کی تصدیق نہیں ہو سکی ہے۔ اس درمیان کیرالہ میں گزشتہ 30 جولائی کو ایک مریض کی موت بھی ہو چکی ہے جو کہ ہندوستان میں منکی پوکس کی وجہ سے ہوئی پہلی موت ہے۔ دہلی میں جن تین منکی پوکس کے مریضوں کا پتہ چلا ہے ان میں سے دو کا تعلق نائیجیریا سے ہے۔

دوسری طرف کرناٹک حکومت نے احتیاطی قدم اٹھانے کے ساتھ ساتھ لوگوں سے اپیل کی ہے کہ وہ دنیا بھر میں منڈلا رہے منکی پوکس کے خطرات کو لے کر بے وجہ فکرمند نہ ہوں۔ کرناٹک کے وزیر صحت سدھاکر نے منگل کے روز اپنے ایک بیان میں کہا تھا کہ "منکی پوکس سے گھبرانے کی ضرورت نہیں ہے۔ حکومت ہوائی اڈوں پر تھرمل اسکریننگ اور کیرالہ کی سرحد سے ملحق اضلاع میں سخت نگرانی سمیت سبھی احتیاطی قدم اٹھا رہی ہے۔"


قابل ذکر ہے کہ منکی پوکس کی وجہ سے ہندوستانی کی کئی ریاستیں الرٹ ہیں۔ کیرالہ، دہلی، اتر پردیش اور بہار سمیت کئی دیگر ریاستوں نے بھی منکی پوکس سے بچاؤ کو لے کر تیاریاں شروع کر دی ہیں۔ مرکزی وزارت صحت کی ہدایت پر کچھ ریاستوں نے فوری طور پر الرٹ جاری کر دیا تھا۔ پتنہ میں ایک مشتبہ مریض ملنے کے بعد بہار کے وزیر صھت منگل پانڈے نے سبھی اضلاع کے سول سرجن اور میڈیکل کالج اسپتالوں کے ساتھ ورچوئل میٹنگ کر منکی پوکس کو لے کر ضروری ہدایات دی ہیں۔ اگر کسی مریض میں منکی پوکس کی علامت دکھائی دیتی ہے تو فوراً ہی علاج شروع کر دیا جائے گا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


/* */