کنال کامرا نے ’انڈیگو ائیر لائنس‘ کو بھیجا قانونی نوٹس، 25 لاکھ ہرجانہ کا مطالبہ

اپنے ایک ٹوئٹ میں کنال کامرا نے لکھا ہے کہ ’’آپ کا پیار اور حمایت مجھے انڈیگو کے خلاف قانونی کارروائی کرنے میں مدد کر رہا ہے۔ لامین اور وہائٹ عدالت میں میرے لیے لڑیں گے۔‘‘

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آوازبیورو

اسٹینڈ اَپ کامیڈین کنال کامرا معاملہ میں ایک نیا موڑ آ گیا ہے۔ ابھی تک ائیرلائنس کنال کامرا کے خلاف قدم اٹھا رہے تھے، لیکن اب کنال کامرا نے بڑا قدم اٹھاتے ہوئے ’انڈیگو ائیرلائنس‘ کو قانونی نوٹس بھیج دیا ہے۔ نوٹس ذہنی تکلیف پہنچانے کی وجہ سے بھیجا گیا ہے اور مطالبہ کیا گیا ہے کہ انڈیگو ائیرلائنس اس کے لیے 25 لاکھ روپے ہرجانہ ادا کرے۔

دراصل کامیڈین کنال کامرا نے انڈیگو طیارہ پر سفر کرنے کے دوران صحافی ارنب گوسوامی کا ایک ویڈیو بنایا تھا اور اسے اپنے ٹوئٹر ہینڈل پر پوسٹ کیا تھا۔ اس واقعہ کے بعد ارنب گوسوامی کا سوشل میڈیا پر خوب مذاق بنا، لیکن انڈیگو ائیرلائنس نے اس ویڈیو کو بنائے جانے کو ضابطہ کے خلاف قرار دیتے ہوئے کنال کامرا پر 6 مہینے کی پابندی عائد کر دی تھی۔ بعد ازاں ائیر انڈیا، اسپائس جیٹ اور گو ائیر نے بھی کنال کامرا پر پابندی عائد کر دی۔ اس پورے واقعہ کی مختلف شعبوں سے تعلق رکھنے والے متعدد لوگوں نے تنقید کی اور کنال کے خلاف کارروائی کو غلط ٹھہرایا۔


بہر حال، انڈیگو ائیرلائنس کو قانونی نوٹس بھیجے جانے سے متعلق جانکاری خود کنال کامرا نے ایک ٹوئٹ کے ذریعہ دی ہے۔ انھوں نے اپنے شیدائیوں سے مخاطب ہوتے ہوئے ٹوئٹ میں لکھا ہے کہ ’’آپ کا پیار اور حمایت مجھے انڈیگو کے خلاف قانونی کارروائی کرنے کے لیے مدد کر رہا ہے۔ لامین اور وہائٹ عدالت میں میرے لیے لڑیں گے۔ سبھی اداکار کسی سے خوف زدہ نہ ہوں، کیونکہ سماج میں آج بھی اچھے لوگ ہیں جو آئین کو سپورٹ کرتے ہیں۔‘‘ اس ٹوئٹ میں کنال نے ایک لنک بھی شیئر کیا ہے جس میں پورے معاملے کی جانکاری دی گئی ہے۔


قانونی نوٹس بھیجے جانے کے تعلق سے ’لائیو لاء ڈاٹ اِن‘ ویب سائٹ پر دی گئی خبر کے مطابق ائیر لائنس کو بھیجے گئے نوٹس میں کنال پر عائد 6 مہینے کی پابندی ہٹانے کا مطالبہ کیا گیا ہے اور ساتھ ہی 25 لاکھ روپے ہرجانہ کی مانگ کی گئی ہے۔ اس کے علاوہ ان افسران کے خلاف کارروائی کا بھی مطالبہ کیا گیا ہے جنھوں نے ڈی جی سی اے کے ضابطوں کو نظر انداز کرتے ہوئے کامرا پر پابندی عائد کرنے جیسا قدم اٹھایا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔