پی ایم کی ریلی میں بھگدڑ: تقریر ختم کر کے چلتے بنے مودی، بعد میں مانگی معافی، کئی زخمی

وزیر اعظم مودی مغربی بنگال کے ٹھاکر نگر میں اپنی ریلی میں بھگدڑ کی صورت حال پیدا ہونے کے بعد تقریر بیچ میں ہی روک کر نکل گئے، اس دوران کئی لوگ زخمی ہو گئے جن میں کئی خواتین اور بچے بھی شامل ہیں۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آوازبیورو

کولکاتا: ٹھاکر نگر میں وزیرا عظم نریندر مودی کی ریلی میں ایک طبقے کی جانب سے ہنگامہ آرائی کی وجہ سے کچھ افراد زخمی ہوگئے، جن میں سے کئی افراد شدید زخمی ہوئے گئے۔ تاہم وزیرا عظم نریندر مودی نے اپنی تقریر میں بار بار یہ کہتے ہوئے نظر آئے کہ ٹھاکر نگر کا یہ میدان ناکافی ہوگیا ہے۔ بڑی تعداد میں لوگ میدان میں نہیں آسکے ہیں۔

وزیر اعظم مودی مغربی بنگال کے ٹھاکر نگر میں اپنی ریلی میں بھگدڑ کی صورت حال پیدا ہونے کے بعد تقریر بیچ میں ہی روک کر نکل گئے، اس دوران کئی لوگ زخمی ہو گئے جن میں کئی خواتین اور بچے بھی شامل ہیں۔ اطلاعات کے مطاقت ریلی میں بھاری بے ضابطگیوں کی وجہ سے بھگدڑ مچی۔

ایک سینئر پولس افسر کے مطابق بھگدڑ کے دوران کئی خواتین اور بچے زخمی ہوئے ہیں۔ دراصل جس وقت مودی ریلی سے خطاب کر رہے تھے تو ریلی کے مقام کے باہر کھڑے لوگوں نے میدان کے اندر جانے کی کوشش کی اور ہنگامہ کی صورت حال پیدا ہو گئی۔ حالانکہ اس دوران وزیر اعظم مودی لوگوں سے اپنی جگہ پر بیٹھے رہنے کے لئے اور آگے نہیں آنے کی بار بار اپیل کرتے نظر آئے لیکن ان کی اپیل کا حامیوں پر کوئی فرق نہیں پڑا اور وہ ڈائس کی طرف خالی جگہ میں کرسیاں پھینکے لگے جس وہ اندر داخل ہو جائیں۔

ریلیوں میں لمبی لمبی تقریر دینے والے مودی نے حالات خراب ہوتے دیکھ یہ کہہ کر تقریر بند کر دی کہ انہیں دوسری ریلی میں پہنچنا ہے۔ انہوں نے محض 14 منٹ میں اپنی تقریر کو ختم کر دیا۔

بعد ازاں مودی نے بھگدڑ پر معافی مانگتے ہوئے یوں وضاحت پیش کی کہ ’’میری ٹھاکر نگر ریلی کے دوران لوگ بہت جوش میں تھے۔ میرے حساب سے میدان اپنی صلاحیت سے دوگنا بھر گیا جس کی وجہ سے لوگوں کو تکلیف ہوئی، میں ان سے معافی مانگنا چاہتا ہوں۔‘‘

اس واقعہ نے وزیر اعظم معدی کی گزشتہ 16 جولائی کو ہونے والی ریلی کی یاد تازی کرا دی، اس وقت مغربی مدناپور ضلع میں پلیٹ فارم گر گیا تھا۔ اس حادثہ میں تقریباً 22 افراد زخمی ہو گئے تھے اور جن میں خواتین بھی شامل تھیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔