مہاکمبھ میں بھگدڑ، کئی افراد کے جان بحق ہونے کا خدشہ، اپوزیشن رہنماؤں کا اظہارِ افسوس
مہاکمبھ میں بھگدڑ سے کئی افراد کے جان بحق ہونے کا خدشہ ہے۔ اپوزیشن رہنماؤں بشمول اکھلیش یادو، اشوک گہلوت، مایاوتی اور اروند کیجریوال نے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے حکومت سے بہتر انتظامات کا مطالبہ کیا
آئی اے این ایس
پریاگ راج، اتر پردیش میں جاری مہاکمبھ میلہ کے دوران بدھ کو بھگدڑ کے باعث کئی افراد کے جان بحق اور زخمی ہونے کی اطلاع ہے۔ یہ واقعہ انتظامی بدانتظامی اور زائرین کے حد سے زیادہ ہجوم کے باعث پیش آیا۔ اس افسوسناک واقعے پر مختلف سیاسی رہنماؤں نے گہرے دکھ کا اظہار کیا ہے۔
سماج وادی پارٹی کے صدر اکھلیش یادو نے اپنے ایکس ہینڈل پر اس واقعے پر اظہارِ افسوس کرتے ہوئے حکومت سے فوری طور پر متاثرین کی مدد کے لیے اقدامات کرنے کی اپیل کی۔ انہوں نے کہا کہ شدید زخمی افراد کو فضائی ایمبولینس کے ذریعے قریبی بہترین اسپتالوں تک پہنچایا جائے، جبکہ ہلاک ہونے والوں کی شناخت کر کے ان کے اجسام کو ان کے اہل خانہ کے حوالے کیا جائے۔
اکھلیش یادو نے مزید کہا کہ لاپتہ افراد کو ڈھونڈنے کے لیے فوری اقدامات کیے جائیں اور ہیلی کاپٹر کے ذریعے نگرانی میں اضافہ کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت اس واقعے سے سبق لیتے ہوئے زائرین کے لیے رہائش، کھانے پینے اور دیگر سہولیات میں اضافی انتظامات کرے۔
بہوجن سماج پارٹی کی سربراہ مایاوتی نے بھی اس حادثے پر گہرے رنج و غم کا اظہار کیا۔ انہوں نے کہا کہ "یہ حادثہ نہایت افسوسناک اور قابلِ غور ہے۔ اللہ متاثرین کو صبر و تحمل عطا فرمائے۔"
عام آدمی پارٹی کے قومی کنوینر اروند کیجریوال نے بھی اس افسوسناک واقعے پر دکھ کا اظہار کیا اور متاثرین کے اہل خانہ سے ہمدردی کا اظہار کیا۔ انہوں نے زائرین سے درخواست کی کہ وہ حکومتی ہدایات پر عمل کریں اور احتیاط برتیں تاکہ مزید حادثات سے بچا جا سکے۔
کانگریس رہنما اور راجستھان کے سابق وزیرِ اعلیٰ اشوک گہلوت نے بھی ایکس پر اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ "پریاگ راج مہا کمبھ کے دوران 10 سے زیادہ عقیدت مندوں کے جان بحق ہونے کی خبر دل دہلا دینے والی ہے۔ میں دعا گو ہوں کہ زخمی افراد جلد صحتیاب ہوں اور جاں بحق ہونے والوں کے لواحقین کو اللہ صبر عطا کرے۔"
اس حادثے کے بعد حکومت پر انتظامی لاپروائی کے الزامات لگائے جا رہے ہیں، اور اپوزیشن رہنماؤں نے حکومت سے مزید بہتر انتظامات کی اپیل کی ہے۔ زائرین کی بڑی تعداد، ناکافی سہولیات اور ہجوم کے دباؤ کو اس حادثے کی اہم وجوہات قرار دیا جا رہا ہے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔