بہار میں نتائج کے بعد حلف برداری کا مرحلہ، جیتنے کے کتنے دن بعد حلف اٹھانا ضروری؟

 ووٹوں کی گنتی مکمل ہونے کے بعد الیکشن کمیشن جیتنے والے امیدواروں کی متعلقہ ریاستی اسمبلی یا پارلیمنٹ کو باضابطہ طور پر مطلع کرتا ہے۔ اس دوران جیتنے والے امیدوار کو ایم ایل اے یا ایم پی کہا جاتا ہے۔

<div class="paragraphs"><p>بہار میں ووٹنگ / تصویر بشکریہ ایکس /&nbsp;<a href="https://x.com/CEOBihar">@CEOBihar</a></p></div>
i
user

قومی آواز بیورو

بہاراسمبلی انتخابات 2025 کے حتمی نتائج کے بعد اب حلف برداری کے حوالے سے قیاس آرائیاں شروع ہوگئی ہیں۔ دو مراحل میں مکمل ہونے والے بہار اسمبلی انتخابات کے بعد اب جبکہ ریاست کی سیاست کی سمت طے ہوگئی ہے تو یہ جاننا ضروری ہے کہ منتخب ہونے کے بعد کتنی مدت میں عہدے کا حلف لینا ہوتا ہے اور اس کے لئے کس طرح کی کارروائی ہوتی ہے۔

بتادیں کہ ہندوستانی آئین میں منتخب نمائندوں یا وزیر اعلیٰ کے عہدے کا حلف اٹھانے کے لیے کوئی مخصوص وقت مقرر نہیں ہے۔ یہ عمل عام طور پر انتخابی نتائج کے اعلان کے بعد جلد از جلد پورا کرلیا جاتا ہے لیکن اس کے لیے دنوں کی کوئی مقررہ تعداد نہیں ہے۔


زیادہ تر ریاستوں میں حلف برداری کی تقریب نتائج کے 3 سے 10 دنوں کے اندر ہوتی ہے، یہ اس بات پر منحصر ہوتا ہے کہ اکثریت حاصل کرنے والی پارٹی یا اتحاد کتنی جلدی حکومت بنانے کا دعویٰ پیش کرپاتے ہیں۔ یہ عمل اس وقت شروع ہوتا ہے جب الیکشن کمیشن آف انڈیا حتمی نتائج کا اعلان کردیتا ہے۔ ووٹوں کی گنتی مکمل ہونے کے بعد الیکشن کمیشن جیتنے والے امیدواروں کی متعلقہ ریاستی اسمبلی یا پارلیمنٹ کو باضابطہ طور پر مطلع کرتا ہے۔ اس مرحلے کے دوران جیتنے والے امیدوار کو منتخب ممبراسمبلی (ایم ایل اے) یارکن پارلیمنٹ ( ایم پی) کہا جاتا ہے۔

اس کے بعد اسمبلی میں واضح اکثریت حاصل کرنے والی پارٹی یا اتحاد اپنا دعویٰ پیش کرنے کے لیے گورنر یا صدر سے رجوع کرتا ہے۔ اگر کسی ایک پارٹی کو واضح اکثریت حاصل نہیں ہوتی ہے تو گورنر یا صدر حکومت بنانے کے لیے اکثریت کا دعویٰ کرنے والی سب سے بڑی پارٹی یا اتحاد کو مدعو کر سکتے ہیں۔ اس دعوے کے ساتھ ایم ایل اے یا ایم پی کے حمایتی خطوط کے ساتھ ہونا ضروری ہے تاکہ یہ یقینی بنایا جا سکے کہ مجوزہ حکومت تحریک اعتماد میں کامیاب ہوسکتی ہے۔


ایک بار جب گورنر یا صدر اس بات سے مطمئن ہو جاتے ہیں کہ کسی بھی پارٹی یا اتحاد کے پاس مکمل اکثریت ہے، تو وہ اس کے لیڈر کو حکومت بنانے کی دعوت دیتے ہیں۔ مرکز میں یہ دعوت صدر جمہوریہ کی طرف سے اس لیڈر کو دی جاتی ہے جو وزیر اعظم بنے گا اور ریاستوں میں گورنر ممکنہ وزیر اعلیٰ کو مدعو کرتے ہیں۔ اس حلف برداری کی تقریب سے پہلے جیتنے والی پارٹی یا اتحاد کے منتخب ارکان باضابطہ طور سے اپنے لیڈر کا انتخاب کرنے کے لیے میٹنگ کرتے ہیں۔

اس میٹنگ میں طے کیا جاتا ہے کہ مرکز میں وزیر اعظم یا ریاست میں وزیر اعلیٰ کون ہوگا۔ اس کے بعد رہنما حمایتی اراکین کی فہرست گورنر یا صدر کو پیش کرتا ہے۔ جیسے ہی رہنما کی تصدیق ہوجاتی ہے تو وہ اپنے وزراء کونسل کا انتخاب شروع کر دیتے ہیں۔ آئین کے مطابق مقننہ کے کل ارکان میں سے 15 فیصد سے زیادہ کو وزیر نہیں بنایا جا سکتا۔ اس کے بعد رسمی پروٹوکول اور میڈیا کوریج کے ساتھ حلف برداری کی تقریب کی جاتی ہے۔ یہ تقریب اکثر راج بھون یا کسی عوامی مقام پر منعقد کی جاتی ہے۔ حلف برداری کے بعد نئی حکومت باضابطہ طور پر اقتدار سنبھال لیتی ہے۔