چنئی میں کھلا اسپیشل ریسٹورینٹ جہاں ’روبوٹ‘ ہیں ویٹر

روبوٹ کو آپریٹ کرنے کے لیے ریسٹورینٹ کے اسٹاف کو خاص ٹریننگ دی گئی ہے اور ساتھ ہی یہ اسٹاف روبوٹ بنانے والے ادارہ سے ہمیشہ رابطہ میں رہتے ہیں تاکہ کسی طرح کا مسئلہ پیش آنے پر اسے دور کیا جا سکے۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آوازبیورو

چنئی میں ایک خاص طرز کا دوسرا ریسٹورینٹ کھلا ہے جو علاقے میں موضوعِ بحث بنا ہوا ہے۔ اس ریسٹورینٹ کی خاصیت یہ ہے کہ کھانا آرڈر لینے اور پروسنے کا کام کوئی انسان نہیں بلکہ روبوٹ کرے گا۔ یہ ریسٹورینٹ چنئی کے پورُر علاقے میں کھلا ہے۔ اس ریسٹورینٹ کے روبوٹ میں یہ خاصیت بھی ہے کہ وہ کسٹمرس سے انگریزی اور تمل زبان میں گفتگو کر سکتے ہیں۔ میڈیا ذرائع کے مطابق سات روبوٹ ریسٹورینٹ میں ویٹر کی شکل میں رکھے گئے ہیں اور لوگوں میں اس چیز کو لے کر کافی دلچسپی ہے۔ اس سے قبل چنئی میں اس طرح کا ریسٹورینٹ اولڈ مہابلی پورم روڈ میں بھی کھلا تھا اور پورُر کا ریسٹورینٹ اسی کا سیریز بتایا جا رہا ہے۔

جس طرح کی خبریں موصول ہو رہی ہیں اس کے مطابق روبوٹ دیکھنے میں کافی دلکش ہیں اور سفید و نیلے رنگ سے تیار کیے گئے ہیں۔ بات چیت کے دوران یہ روبوٹ کسٹمرس کو یہ بھی بتائیں گے کہ کون سا ٹیبل خالی ہے اور کس مقام پر بیٹھنے میں انھیں سہولت ہوگی۔ یہ روبوٹ کسٹمر کے لیے کھانے کے ساتھ ساتھ ڈرنک بھی پیش کریں گے۔

روبوٹ کو آپریٹ کرنے کے لیے ریسٹورینٹ کے اسٹاف کو خاص ٹریننگ دی گئی ہے اور ساتھ ہی یہ اسٹاف روبوٹ بنانے والے ادارہ سے ہمیشہ رابطہ میں رہتے ہیں تاکہ کسی طرح کا مسئلہ پیش آنے پر اسے دور کیا جا سکے۔ ریسٹورینٹ منیجر کیلاش نے میڈیا سے بات چیت کے دوران بتایا کہ ایک روبوٹ کی قیمت تقریباً پانچ لاکھ ہے اور جلد ہی ان روبوٹ کے نام بھی رکھے جائیں گے۔ کیلاش نے یہ بھی بتایا کہ ہم روبوٹ کے نام پر کسٹمرس سے مشورہ کر رہے ہیں اور جیسے ہی سب کچھ فائنل ہو جائے گا ایک خاص دن مقرر کر کے باضابطہ اس کے لیے تقریب منعقد کی جائے گی۔

ہوٹل منیجر کیلاش کا کہنا ہے کہ ریسٹورینٹ میں دو سطح کے روبوٹ ہیں۔ پہلے روبوٹ ایسے ہیں جو کھانا اور ڈرنک کسٹمر تک پہنچائیں گے اور دوسرے روبوٹ بات چیت کر کے گائیڈ کرنے کا کام کریں گے۔ کیلاش اس روبوٹ ریسٹورینٹ کی سیریز کھولے جانے کے تعلق سے بھی بتاتے ہیں اور ان کا کہنا ہے کہ اس پر کام جاری ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔