کورونا بحران کے پس پردہ بدعنوانی پھل پھول رہی ہے:اکھلیش

حکومتوں کا یہ فرض ہے کہ عوام کو زیادہ سے زیادہ سہولیات فراہم کرائیں نہ کہ ان کے اندر خوف پیدا کرکے انتظامیہ من مانی کرنے پر آمادہ ہوجائے۔

سوشل میڈیا
سوشل میڈیا
user

یو این آئی

سماج وادی پارٹی کے سربراہ اکھلیش یادو نے دوا،ماسک اور سینیٹائز کے ساتھ رپیڈ ٹیسٹ کٹ کی خریداری میں بڑے پیمانے پر گھپلے کا دعوی کرتے ہوئے الزام لگایا کہ کورونا بحران کا فائدہ اٹھاکر اعلی سطح پر بدعنوانی پھل پھول رہی ہے۔اور خاطیوں کے خلاف کاروائی کے بجائےحکومت ٹال مٹول سے کام لیا جارہا ہے۔

ایس پی سربراہ نے کہا کہ کہ کورونا انفیکشن سے بچاؤ کے لئے لاک ڈاؤں میں عوام حکومت کے ہر ہدایت پر عمل کررہے ہیں۔اب اس میں نرمی دئیے جانے کا فیصلہ وزیر اعلی کی ٹیم۔11کو کرنا ہے۔لیکن بحران کی اس گھڑی میں بی جے پی حکومت جس طرح سے شہریوں کےزندگی کے تحفظ کے تئیں لاپرواہی کا مظاہرہ کررہی ہے وہ قابل مذمت فعل ہے۔


انہوں نے کہا کہ لاک ڈاؤن کے مبینہ سختی کے باوجود ٹیم ۔11 کو یہ نظر نہیں آتا کہ جرائم میں اضافہ کیوں ہورہا ہے۔عصمت دری اور قتل کی واردات پر کنٹرول کیوں نہیں ہے۔شراب کی اسمگلنگ بڑھ رہی ہے انہوں نے کہا کہ لاک ڈاؤن میں محفوظ زندگی کا متبادل طے کرنا بھی ریاستی حکومت کا ہی کام ہے۔

ایس پی سربراہ نے سوال کیا کہ وزیر اعلی بتائیں کہ اقتدار کی باغ ڈور سنبھالتے ہی انہوں نے مجرموں کو جیل یا ریاست سے باہر چلے جانے کا جو ڈھنڈھورا پیٹا تھا۔وہ کیا ان کی تکبندی تھی۔اعداودشمار تو بتاتے ہیں کہ جرائم پیشہ افراد تو بے خوف ہوکر جیل سے بھی اپنا کاروبار کررہے ہیں۔لاک ڈاؤن میں حالات تو مزید خوف ناک ہوگئے ہیں۔عوام کی زندگی کنواں اور کھائی کے درمیان پھنس کررہ گئی ہے۔


بی جے پی حکومت کے ہر محاذ پر ناکام ہونےکا دعوی کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ریاستی حکومت سے عوام کا اعتماد دن بدن ٹوٹتا جارہا ہے۔ حکومتوں کا یہ فرض ہے کہ عوام کو زیادہ سے زیادہ سہولیات فراہم کرائیں۔نہ کہ ان کے اندر خوف کو پیدا کرکے انتظامیہ من مانی کرنے پر آمادہ ہوجائے۔جمہوریت میں فلاحی ریاست کا نظم ہونا چاہئے۔انہوں نے سوال کیا کہ بی جے پی اقتدار کا چہرہ ڈراونا کیوں لگتا ہے؟۔

بی جے پی کی اقتدار میں خواتین کے عزت وآبرو گھروں کے اندر بھی محفوط نہ ہونے اور خواتین کے خلاف جرائم پر کنٹرول کے لئے ایس پی اقتدار میں جاری کئے گئے 1090ہیلپ لائن نمبر کو غیر موثر کرنے کا الزام لگاتے ہوئے انہوں نے دعوی کیا کہاس ہیلپ لائن نمبر سے خواتین کے خلاف بڑھتے جرائم پر کافی کنٹرول حاصل ہوا تھا۔انہوں نے کہا کہ لاک ڈاؤن کے درمیان بھی ایک ماہ کے اندر اس ہیلپ لائن نمبر پر 41800شکایتوں کا موصول ہونا بی جے پی کے'سوراج' کے دعوی کی پول کھولتا ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔