تلنگانہ کے عوام سے کانگریس کو ووٹ دینے کی سونیا گاندھی کی اپیل، کہا- 'لوگوں نے مجھے اماں کہہ کر عزت دی'

تلنگانہ میں ووٹنگ سے قبل انتخابی مہم ختم ہونے کے بعد کانگریس پارلیمانی پارٹی (سی پی پی) کی صدر سونیا گاندھی نے منگل کو ریاست کے لوگوں سے تبدیلی اور عظیم قدیمی پارٹی کو ووٹ دینے کی اپیل کی

<div class="paragraphs"><p>آئی اے این ایس</p></div>

آئی اے این ایس

user

قومی آوازبیورو

نئی دہلی: تلنگانہ میں جمعرات کی اسمبلی انتخابات کی ووٹنگ سے قبل انتخابی مہم ختم ہونے کے بعد کانگریس پارلیمانی پارٹی (سی پی پی) کی صدر سونیا گاندھی نے منگل کو ریاست کے لوگوں سے تبدیلی اور عظیم قدیمی پارٹی کو ووٹ دینے کی اپیل کی۔

سونیا گاندھی نے اس بات پر بھی روشنی ڈالی کہ کانگریس نے 2014 میں تلنگانہ کی تشکیل کے اپنے وعدے کو پورا کیا اور ریاست کے عوام نے انہیں 'سونیا اماں' کہہ کر بے پناہ عزت بخشی ہے۔

تلنگانہ کے ووٹروں کے نام اپنے تقریباً دو منٹ طویل ویڈیو پیغام میں سونیا گاندھی نے کہا، ’’نمسکارم، تلنگانہ کے میری پیاری بہنو اور بھائیو! میں آپ سب کے درمیان نہیں آ سکی لیکن میں آپ کے دلوں کے بہت قریب ہوں۔ آج میں آپ کو کچھ بتانا چاہتی ہوں۔ میں تلنگانہ ماں کے شہید بیٹوں کا خواب پورا ہوتا دیکھنا چاہتا ہوں۔‘‘

انہوں نے کہا، ’’میری دلی خواہش ہے کہ ہم سب 'دورالا' تلنگانہ کو 'پراجلا' تلنگانہ (زمینداروں کے تلنگانہ سے عوام کے تلنگانہ) میں تبدیل کریں۔ اپنے خوابوں کو حقیقت بنائیں اور اپنے آپ کو ایک سچی اور ایماندار حکومت دیں۔‘‘


سونیا گاندھی نے مزید کہا، ’’آپ نے مجھے سونیا اماں کہہ کر بہت عزت دی ہے۔ میرے ساتھ ماں جیسا سلوک کیا۔ اس محبت اور احترام کے لیے میں ہمیشہ آپ کی شکر گزار رہوں گی اور ہمیشہ آپ کے لیے وقف رہوں گی۔ میں تلنگانہ کی اپنی بہنوں، ماؤں، بیٹوں، بیٹیوں، بھائیوں سے گزارش کرتا ہوں کہ اس بار تبدیلی لانے کے لیے اپنی پوری طاقت استعمال کریں، کانگریس کو ووٹ دیں۔‘‘

کانگریس لیڈر اور ان کے بیٹے راہل گاندھی نے بھی ایک پر اپنا پیغام شیئر کیا اور کہا، ’’تلنگانہ کی اپنی 'سونیا اماں' کی طرف سے ریاست کے لوگوں کے لیے پیغام۔‘‘

انتخابی مہم کے آخری دن ووٹروں کو ان کا پیغام آیا۔ جنوبی ریاست میں 119 رکنی اسمبلی کے لیے انتخابی مہم منگل کی شام ختم ہو گئی۔ خیال رہے کہ کانگریس ریاست میں اقتدار میں واپسی کی کوشش کر رہی ہے اور پہلے ہی کئی ضمانتوں کا اعلان کر چکی ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔