رائے بریلی سیٹ سے پانچویں مرتبہ میدان میں اتریں گی سونیا گاندھی

آزادی کے بعد سے مسلسل نہرو-گاندھی خاندان کا ساتھ دیتی رہی اترپردیش کی رائے بریلی سیٹ سے کانگریس کی سابق صدر سونیا گاندھی پانچویں مرتبہ قسمت آزمائیں گی۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

یو این آئی

رائے بریلی سیٹ سے 3 لوک سبھا انتخابات اور ایک ضمنی انتخاب جیت چکیں یو پی اے کی چیئر پرسن سونیا گاندھی کے حوالہ سے یہ مانا جا رہا تھا کہ اس بار وہ انتخابی میدان میں نہیں اتریں گی لیکن کانگریس نے اپنی پہلی ہی فہرست میں ان کا نام شامل کر کے اس طرح کی قیاس آرائیوں پر روک لگا دی۔ وہ 2004 سے مسلسل اس سیٹ پر الیکشن جیت رہی ہیں۔ گزشتہ عام انتخابات میں مودی لہر کے باوجود رائے بریلی کے ووٹروں نے ان کا ساتھ دیا تھا اور انہیں بھاری ووٹوں سے کامیاب بنایا تھا۔

رائے بریلی سیٹ 1957 میں وجود میں آئی تھی، وہاں اب تک 16 لوک سبھا انتخابات اور تین ضمنی انتخابات ہوئے ہیں جن میں سے 16 بار کانگریس نے کامیابی حاصل کی ہے۔ کانگریس کو 1977 میں یہاں پہلی بار شکست کا سامنا کرنا پڑا تھا اور 1996 اور 1998 میں بی جے پی نے یہاں سے جیت درج کی تھی۔ سال 1999 کے بعد سے اس سیٹ پر کانگریس کا مسلسل قبضہ بنا ہوا ہے۔

سونیا گاندھی نے رائے بریلی سے پہلی بار 2004 میں انتخاب لڑا تھا اور تقریباً ڈھائی لاکھ ووٹوں سے کامیابی حاصل کی تھی۔ اس وقت انہوں نے متحدہ ترقی پسند اتحاد تیار کرنے میں خاص رول ادا کیا تھا۔ ان انتخابات کے بعد مرکز میں کانگریس کی قیادت میں اس اتحاد کی حکومت بنی تھی۔ مخلوط حکومت نے سونیا گاندھی کی صدارت میں قومی مشاورتی کونسل تشکیل دی تھی۔ فائدہ کے عہدے کو لے کر تنازعہ کھڑا ہونے پر سونیا گاندھی نے 2006 میں لوک سبھا کی رکنیت سے استعفی دے دیا تھا۔ اس سیٹ پر ہوئے ضمنی انتخابات میں رائے بریلی کے لوگوں نے انہیں پھر سے اپنا ایم پی منتخب کیا۔

کانگریس صدر رہتے انہوں نے 2009 اور 2014 میں بھی یہیں سے الیکشن لڑا اور جیت کا سلسلہ برقرار رکھا، مودی لہر کے باوجود گزشتہ انتخابات میں وہ ساڑھے تین لاکھ سے زیادہ ووٹوں سے جیت حاصل کی تھی۔ گزشتہ انتخابات میں کانگریس رائے بریلی کے علاوہ امیٹھی سے ہی جیت درج کر پائی تھی۔ بی جے پی نے ریاست کی 80 میں سے 71 سیٹوں پر قبضہ کیا تھا۔ اس سیٹ کے انتخابی تاریخ پر نظر ڈالی جائے تو 1971 تک اس سیٹ پر مسلسل کانگریس نے کامیابی حاصل کی۔ ایمرجنسی کے بعد 1977 میں ہوئے لوک سبھا انتخابات میں کانگریس کو پہلی بار شکست کا سامنا کرنا پڑا تھا جب بھارتیہ لوک دل کے راج نرائن نے اس وقت کی وزیر اعظم اندرا گاندھی کو شکست دی تھی لیکن اس کے تین سال بعد ہوئے ساتویں لوک سبھا کے انتخابات میں رائے بریلی کے ووٹروں نے ایک بار پھر اندرا گاندھی کے نام پر مہر لگائی۔

اس وقت وہ آندھرا پردیش کے میڈک سے بھی انتخاب جیتیں تھیں اور انہوں نے اس سیٹ سے استعفیٰ دے دیا تھا، اس پر ہوئے ضمنی انتخابات میں نہرو خاندان کے رکن ارون نہرو کانگریس کے امیدوار کی حیثیت سے انتخابات جیتے اور 1984 کے انتخابات میں بھی انہوں نے اس پر اپنا قبضہ برقرار رکھا۔ اندرا گاندھی اس سیٹ سے 1967، 1971 اور 1980 میں انتخابات جیتیں۔ ان کے شوہر فیروز گاندھی نے 1957 میں اس سیٹ سے کامیابی حاصل کی تھی۔ نہرو-گاندھی خاندان کی ایک اور رکن شیلا کول نے 1989 اور 1991 میں یہاں سے کامیابی حاصل کی۔

بی جے پی نے 1996 میں پہلی بار اس سیٹ پر جیت کا مزہ چکھا، اس کے امیدوار اشوک سنگھ نے شیلا کول کے بیٹے دیپک کول کو شکست دی تھی۔ سنگھ نے 1998 میں ہوئے انتخابات میں بھی اس سیٹ پر اپنا قبضہ برقرار رکھا، اس کے ایک سال بعد ہی 1999 میں ہوئے انتخابات میں یہ سیٹ پھر سے کانگریس کے پاس آ گئی۔ تب گاندھی خاندان کے خاص کیپٹن ستیش شرما رائے بریلی سے الیکشن جیتے تھے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔