راہل گاندھی اب میرے بھی باس ہیں: سونیا گاندھی

مودی حکومت جس طریقے سے کام کر رہی ہے وہ ملک کے مفاد میں نہیں، اگلے عام انتخابات میں یکساں نظریات وخیالات والی پارٹيوں کو ایک ساتھ مل کر بی جے پی کو ہرانا ہوگا۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آوازبیورو

نئی دہلی: کانگریس پارٹی کی سابق صدر سونیا گاندھی نے مرکز کی نریندر مودی حکومت پر تیکھے حملے کرتے ہوئے کہا ہے کہ گزشتہ چار سال کے دوران اس نے کانگریس کے کئے ہوئے کاموں کو اپنا بتانے اور کھوکھلے دعوؤں کے سوا کچھ نہیں کیا۔مودی حکومت نے دلتوں، اقلیتوں اور کسانوں کی فلاح و بہبود کے لئے کوئی رول ادا نہیں کیا ہے۔

راہل گاندھی اب میرے بھی باس ہیں: سونیا گاندھی

سونیا گاندھی نے کانگریس پارلیمانی پارٹی کی میٹنگ سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ مودی حکومت نے ملک کے سماجی تانے بانے کو برباد کردیا ہے اور آئینی اداروں پر حملہ کرکے انہیں نقصان پہنچایا ہے۔انہوں نے کہا کہ دیہی ہندوستان اور چھوٹے کاروباریوں کی حالات خراب ہے۔ نوجوانوں میں روزگار کو لے کر خدشات مزید بڑھتے جارہے۔ انہوں نے کہا کہ نئے روزگار پیدا ہو نہیں رہے اور لوگ اپنی پرانی نوکریوں سے بھی ہاتھ دھوتے جا رہے ہیں۔ سونیا گاندھی نے کہا کہ روزگار کے لئے نئی سرمایہ کاری کا ہونا ضروری ہے ،لیکن پچھلے 4 سالوں میں ایسا نہیں ہو پایا ہے۔

راہل گاندھی اب میرے بھی باس ہیں: سونیا گاندھی

انہوں نے کہا کہ مودی حکومت جس طریقے سے کام کر رہی ہے وہ ملک کے مفاد میں نہیں ہے اور اگلے عام انتخابات میں یکساں نظریات وخیالات والی پارٹيوں کو ایک ساتھ مل کر بی جے پی کو ہرانا ہوگا۔

مسز گاندھی نے کہا کہ مرکزی حکومت کے تئیں لوگوں کی دلچسپی گھٹ رہی ہے اور اس کے سگنل گجرات اسمبلی انتخابات اور حال ہی میں راجستھان کے ضمنی انتخاب نتائج سے ملتے ہیں۔

سونیا گاندھی نے الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ مودی حکومت جو بھی منصوبے لا رہی ہے وہ تمام یوپی اے حکومت نے شروع کئے تھے ، مودی حکومت صرف ان کا نام تبدیل کر کے پیش کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت کو اقتدار میں آئے 4 سال ہو چکے ہیں اور ان کی وجہ سے جمہوریت خطرے میں ہے۔ اس کا اثر پارلیمنٹ، عدلیہ، میڈیا اور سماج پر پڑ رہا ہے۔

راہل گاندھی اب میرے بھی باس ہیں: سونیا گاندھی

انہوں نے کہا کہ آج ملک میں اقلیتی طبقہ سے وابستہ افراد خود کو غیر محفوظ محسوس کر رہے ہیں۔ دلتوں پر بھی مسلسل حملے کئے جا رہے ہیں ۔ سونیا گاندھی نے کہا کہ دلتوں اور اقلیتوں پر حملے سیاسی فائدے کے لئے کئے جا رہے ہیں۔ جس کی مثال اتر پردیش اور گجرات میں دیکھنے کو ملی۔

سونیا گاندھی نے پارٹی کا صدر منتخب ہونے پر راہل گاندھی کو مبارکباد پیش کرتے ہوئے کہا ہے کہ اب وہ ان کے بھی باس ہیں۔ سونیا گاندھی نے اپنے بیان میں کہا کہ مجھے امید ہے کہ جس طرح پارٹی کارکنان نے میرے صدر رہتے کام کیا ، ویسے ہی راہل کی صدارت میں بھی کریں گے۔

سونیا گاندھی نے کہا ’’ہم نے گجرات انتخابات اور رجستھان کے ضمنی انتخابات میں شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کیا ہے۔ مجھے امید ہے کہ آنے والے کرناٹک انتخابات میں بھی پارٹی کی کارکردگی شاندار رہے گی۔‘‘

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


Published: 08 Feb 2018, 2:11 PM