’نوسنکلپ چنتن شیویر‘ میں کانگریس لیڈران کو سونیا گاندھی نے دیا پارٹی کو مضبوط بنانے کا منتر

چنتن شیویر کے افتتاحی خطاب میں سونیا گاندھی نے کہا کہ ’’اقلیتی طبقہ کو شاطرانہ انداز میں ظلم کا نشانہ بنایا جا رہا، بی جے پی اور آر ایس ایس کی پالیسیوں نے ملک کو تباہی کے دہانے پر ڈال دیا۔‘‘

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

سید خرم رضا

راجستھان کے ادے پور میں تقریباً 400 کانگریس لیڈران کی شرکت کے ساتھ سہ روزہ نوسنکلپ چنتن شیویر کا آغاز ہو گیا ہے۔ اس چنتن شیویر کے آغاز سے قبل کانگریس صدر سونیا گاندھی نے چشم کشا خطاب کیا جس میں پارٹی کو مضبوط بنانے کے ساتھ ساتھ ملکی مسائل کا حل تلاش کرنے کا عزم بھی ظاہر کیا۔ اپنے خطاب میں سونیا گاندھی نے بی جے پی حکومت کی پالیسیوں کو بھی سخت تنقید کا نشانہ بنایا۔ انھوں نے کہا کہ ’’بی جے پی اور آر ایس ایس کی پالیسیوں کی وجہ سے ملک جن چیلنجز کا سامنا کر رہا ہے، اس پر غور کرنے کے لیے یہ کیمپ ایک بہت اچھا موقع ہے۔ یہ ملک کے ایشوز پر غور و فکر اور پارٹی کے سامنے مسائل پر خود احتسابی دونوں کے لیے ہی ایک بہترین اسٹیج ہے۔‘‘

ہندوستان میں اقلیتی طبقہ کے خلاف ہو رہی کارروائیوں کی طرف بھی سونیا گاندھی نے اپنے خطاب میں اشارہ کیا۔ انھوں نے واضح لفظوں میں کہا کہ ’’ایسا ماحول پیدا کیا گیا ہے کہ لوگ لگاتار خوف اور عدم تحفظ کے احساس میں جی رہے ہیں۔ اقلیتی طبقہ کو شاطرانہ انداز میں ظلم کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔ اقلیتی طبقہ ہمارے سماج کا ضروری حصہ ہیں اور ہمارے ملک میں انھیں بھی سب کے برابر حقوق حاصل ہیں۔‘‘ کانگریس صدر نے دلتوں اور قبائلیوں پر ہو رہے حملے ا بھی تذکرہ کیا اور ملک میں لگاتار بڑھ رہی مہنگائی کے لیے مرکزی حکومت کو ذمہ دار ٹھہرایا۔ انھوں نے کہا کہ رسوئی گیس اور پٹرول و ڈیزل کی بڑھتی قیمتوں کی وجہ سے ملک کے کروڑوں کنبے بے حال ہو گئے ہیں۔ ملک میں بڑھتی بے روزگاری کی طرف بھی سونیا گاندھی نے اپنے خطاب میں توجہ دلائی۔


اپنے خطاب میں سونیا گاندھی نے کمزور ہوتی کانگریس کو مضبوط بنانے کے پختہ عزائم کا بھی تذکرہ کیا۔ انھوں نے کہا کہ ’’مضبوط تنظیم سے وقت وقت پر اپنے لچیلے پن کو ظاہر کرنے کی امید کی جاتی رہی ہے، اور ہر بار ہماری تنظیم نے اثردار طریقے سے اپنا کام کیا ہے اور اپنی نمائندگی کا مظاہرہ بھی کیا ہے۔ ایک بار پھر ہم سے یہ امید کی جا رہی ہے کہ ہم اپنی بہادری، حوصلہ اور خود سپردگی کے جذبہ کا مظاہرہ کریں۔ لیکن آج ہماری تنظیم کے سامنے جو حالات پیدا ہوئے ہیں، وہ غیر معمولی ہیں۔ اس بات کو میں اچھی طرح جانتی ہوں کہ ان غیر معمولی حالات کا مقابلہ ہم غیر معمولی طریقے سے ہی کر سکتے ہیں۔‘‘ وہ مزید کہتی ہیں کہ ’’ہر تنظیم کو نہ صرف زندہ رہنے کے لیے بلکہ آگے بڑھنے کے لیے بھی وقت وقت پر اپنے اندر تبدیلی لانی ہوتی ہے، اور ہمیں بھی تنظیم میں اصلاح کی سخت ضرورت ہے۔ پالیسی میں تبدیلی، اور روزانہ کام کرنے کے طریقے میں تبدیلی، یہ سب سے بنیادی ایشو ہے جس کی طرف توجہ دی جائے گی۔ لیکن میں یہ بھی زور دے کر کہنا چاہتی ہوں کہ ہماری باز آبادکاری صرف اجتماعی کوشش سے ہی ہو پائے گی، اور وہ عظیم اجتماعی کوشش نہ ٹالے جا سکتے ہیں اور نہ ہی ٹالے جائیں گے۔ یہ کیمپ اس طویل سفر میں ایک اثردار قدم ہوگا۔‘‘

اپنے خطاب کو آگے بڑھاتے ہوئے سونیا گاندھی کہتی ہیں کہ ’’ہمارے طویل اور سنہری تاریخ میں آج ایک ایسا وقت آیا ہے جب ہمیں اپنے ذاتی خواہشات کو تنظیم کے پیچھے رکھنا ہوگا۔ پارٹی نے ہم سبھی کو بہت کچھ دیا ہے، اب وقت ہے قرض اتارنے کا۔ میں سمجھتی ہوں کہ اس سے الگ کسی اور لفظ کا استعمال نہیں کیا جا سکتا۔ ساتھیو میں آپ سب سے گزارش کرتی ہوں کہ اپنے نظریات کھل کر رکھیں، لیکن باہر صرف ایک ہی پیغام جانا چاہیے، تنظیم کی مضبوطی، عزائم اور اتحاد۔ ہم سب کو یہ یقینی بنانا ہوگا۔‘‘ ساتھ ہی کانگریس صدر کہتی ہیں ’’حال میں ملی ناکامیوں سے ہم بے خبر نہیں ہیں، نہ ہی ہم بے خبر ہیں اس جدوجہد یا جدوجہد کی پریشانیوں سے جسے ہمیں کرنا ہے اور کامیابی حاصل کرنی ہے۔ ہم سے لوگوں کی جو امیدیں ہیں ان سے ہم ناواقف نہیں ہیں۔‘‘


خطاب کے آخر میں سونیا گاندھی نے کہا کہ ’’ہم یہاں اجتماعی طور سے یہ عزم لینے کے لیے جمع ہوئے ہیں کہ ہم ملک کی سیاست میں اپنی پارٹی کو پھر سے اسی کردار میں لائیں گے جو کردار پارٹی نے ہمیشہ نبھایا ہے، اور جس کردار کی امید ان بگڑتے ہوئے حالات میں ملک کے عوام ہم سے کرتی ہے۔ ہم یہاں پوری انکساری کے ساتھ خود احتسابی تو کر رہے ہیں، لیکن آج ہم طے کریں کہ جب ہم یہاں سے نکلیں گے تو ہم ایک نئے حوصلے، ایک نئی توانائی کے ساتھ اور ایک نئے عزائم کے ساتھ نکلیں گے۔ آپ سب کو بہت بہت مبارکباد۔ جئے ہند۔‘‘

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔