سونیا گاندھی نے سرکاری کمپنیوں کی نجکاری پر مودی حکومت کو بنایا تنقید کا نشانہ

سونیا گاندھی نے اپنے پارلیمانی حلقہ رائے بریلی میں ریل کوچ فیکٹری کی نجکاری کا ایشو اٹھاتے ہوئے کہا کہ رائے بریلی کی کوچ فیکٹری کو کمپنی کے حوالے کیا جا رہا ہے جو کہ نجکاری کی شروعات ہے۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آوازبیورو

کانگریس پارتی کی سابق صدر اور یو پی اے چیئرپرسن سونیا گاندھی نے منگل کو لوک سبھا میں بولتے ہوئے ملک کی عوامی صنعتوں سے متعلق ایشو اٹھایا۔ لوک سبھا میں سونیا گاندھی نے کہا کہ پنڈت نہرو نے عوامی صنعتوں کو جدید ہندوستان کا مندر کہا تھا اور آج اس طرح کے مندر خطرے میں ہیں۔ آج کچھ خاص کاروباریوں کو فائدہ پہنچانے کے لیے ایسی صنعتوں کو مشکل میں ڈال دیا گیا ہے۔

علاوہ ازیں سونیا گاندھی نے کہا کہ ایچ اے ایل، ایم ٹی این ایل کے ساتھ کیا ہو رہا ہے، یہ کسی سے پوشیدہ نہیں۔ انھوں نے کہا کہ عوامی سیکٹر کی سبھی کمپنیوں کی حفاظت کی جائے۔ ساتھ ہی لوک سبھا میں اپنی تقریر کے دوران سونیا گاندھی نے اپنے پارلیمانی حلقہ رائے بریلی میں ریل کارخانوں کی نجکاری کا ایشو بھی اٹھایا۔ سونیا گاندھی نے ریلوے کی 6 یونٹوں کو کمپنیوں کے حوالے کیے جانے کا ایشو اٹھاتے ہوئے کہا کہ پہلے مرحلہ میں رائے بریلی کی کوچ فیکٹری کو کمپنیوں کے حوالے کیا جا رہا ہے جو کہ نجکاری کا آغاز ہے۔


یو پی اے چیئرپرسن سونیا گاندھی نے اپنی بات لوک سبھا میں رکھتے ہوئے کہا کہ ’’یہ ملک کی بیش قیمت چیزوں کو کوڑیوں کے دام چند نجی ہاتھوں کے حوالے کرنے کا پہلا عمل ہے اور اس سے ہزاروں مزدور بے روزگار ہو جائیں گے۔ سرکار نے اس تجربہ کے لیے رائے بریلی کی ماڈرن کوچ فیکٹری کو منتخب کیا ہے۔ اس میں بنیادی صلاحیت سے زیادہ پروڈکشن ہو رہا ہے اور یہ ریلوے کا سب سے جدید ریلوے کارخانہ ہے۔ یہ سب سے اچھی یونٹوں میں شامل ہے۔‘‘ سونیا گاندھی نے کہا کہ اس میں 2 ہزار مزدوروں اور ملازمین کی محنت لگی ہوئی ہے لیکن اب ان فیملی کا مستقبل خطرے میں ہے۔

لوک سبھا میں اپنی تقریر کےد وران سونیا گاندھی بے حد نرم رو نظر آئیں اور ان کی تقریر میں کوئی اشتعال نہیں تھا۔ لوک سبھا اسپیکر کی جانب سے جب وقت ختم ہونے کا اشارہ ہوا تو اس پر بھی انھوں نے مسکراتے ہوئے کچھ مزید وقت طلب کیا۔ سونیا کا خطاب ختم ہونے پر لوک سبھا میں موجود کانگریس پارٹی کے دیگر اراکین پارلیمنٹ نے میز تھپتھپا کر ان کا استقبال کیا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔