سونالی پھوگاٹ کی آخری رسومات آج ادا ہوں گی، بدن پر ’گم چوٹوں‘ کی موجودگی نے مزید الجھایا معمہ

وا کے ایک ہوٹل میں مردہ حالت میں پائی گئیں ہریانہ بی جے پی کی لیڈر اور ٹک ٹاک اسٹار سونالی پھوگاٹ کی آخری رسومات آج بروز جمعہ حصار میں ادا کی جائیں گی

سونالی پھوگاٹ / آئی اے این ایس
سونالی پھوگاٹ / آئی اے این ایس
user

قومی آوازبیورو

نئی دہلی: گوا کے ایک ہوٹل میں مردہ حالت میں پائی گئیں ہریانہ بی جے پی کی لیڈر اور ٹک ٹاک اسٹار سونالی پھوگاٹ کی آخری رسومات آج بروز جمعہ حصار میں ادا کی جائیں گی۔ ان کا جسد خاکی آخری دیدار کے لئے ان کے ڈھنڈور فارم ہاؤس پر رکھا جائے گا۔ اس کے بعد وہ رشی نگر شمشان گھاٹ کے لئے آخری سفر پر روانہ ہوں گی۔

خیال رہے کہ سونالی 23 اگست کو گوا کے ایک ریزارٹ سے مردہ حالت میں پائی گئی تھیں اور ان کے بدن پر 23 کٹ پائے گئے ہیں۔ پولیس نے اس معاملہ میں ان کے ذاتی معاون سدھیر سانگوان اور اس کے ساتھی سکھوندر کو گرفتار کیا ہے۔ گوا پولیس سدھیر اور سکھوندر کو آج ہی عدالت میں پیش کرے گی۔


دریں اثنا، سونالی کے جیٹھ کلدیپ نے سدھیر سانگوان کے حوالہ سے ایک اہم انکشاف کیا ہے۔ کلدیپ نے بتایا کہ سدھیر نے گڑگاؤں میں کرایہ پر فلیٹ لینے کے لئے سونالی کو اپنی بیوی قرار دیا تھا۔ ہریانہ کے وزیر اعلی منوہر لال کھٹر نے کہا ہے کہ اگر اہل خانہ تحریری طور پر درخواست کریں گے تو موت کی سی بی آئی تفتیش پر انہیں کوئی اعتراض نہیں ہے۔ اہل خانہ کہہ چکے ہیں کہ انہیں گوا پولیس کی تفتیش پر اعتماد نہیں ہے اور معاملہ کی سی بی آئی جانچ کرائی جائے۔

سونالی کے اہل خانہ کی رضامندی کے بعد گوا میں جمعرات کے روز سونالی کا پوسٹ مارٹم کرایا گیا، جوکہ 4 گھنٹے سے زیادہ وقت تک جاری رہا۔ تین ڈاکٹروں کے پینل نے پوسٹ مارٹم انجام دیا۔ اس دوردان سونالی کا بھائی رنکو ڈھاکا اور بہنوئی امن پونیا اسپتال میں ہی موجود رہے۔


پوسٹ مارٹم رپورٹ میں سونالی کے بدن پر کئی بلنٹ کٹ (گم چوٹ) موجود ہونے کا ذکر ہے۔ طبی ماہرین کے مطابق یہ چوٹ لاٹھی ڈنڈے سے پہنچائی گئی ہے یا پھر لات گھونسوں سے یہ معلوم کرنا بے حد مشکل کام ہوتا ہے۔ کہا جا رہا ہ کہ سونالی کو چوٹ پہنچانے والا کوئی ماہر شخص ہے۔ پوسٹ مارٹم کے بعد سونالی کا جسد خاکی ان کے بھائی اور بہنوئی کے سپرد کر دیا گیا تھا۔

گوا پولیس سدھیر سانگوان کے ساتھ ریزارٹ بھی پہنچی۔ سونالی، سدھیر اور سکھویندر نے اس ریزارٹ میں 2 کمرے بک کرائے تھے۔ سونالی اور سدھیر ان میں سے ایک کمرے میں ساتھ رہے۔ سکھوندر دوسرے کمرے میں ٹھہرا تھا۔ سدھیر منگل کی صبح 7 بجے اپنے کمرے سے باہر چلا گیا۔ ریزارٹ انتظامیہ کے مطابق سونالی کی موت ریزارٹ میں نہیں ہوئی، بلکہ انہوں نے اسپتال لے جاتے ہوئے راستے میں ہی دم توڑا۔


سونالی کے بہنوئی امن پونیا نے الزام لگایا کہ سدھیر سونالی کی موت کے 12 گھنٹے بعد تک ان کا موبائل فون استعمال کرتا رہا۔ جب انہوں نے گوا پولیس سے اس بارے میں پوچھا تو کوئی تسلی بخش جواب نہیں دیا گیا۔ امن کے مطابق سونالی کو سیاسی سازش کے تحت قتل کیا گیا اور سدھیر اس میں ایک پیادہ ہے۔

سونالی کے بھائی رنکو نے گوا پولیس کو شکایت دے کر سدھیر پر سونالی کی عصمت دری اور بلیک میل کرنے کا الزام لگایا ہے۔ اس شکایت میں کہا گیا تھا کہ سدھیر 3 سال سے سونالی کی عصمت دری کر رہا تھا اور ویڈیو بنا کر انہیں بلیک میل بھی کر رہا تھا۔ خاندان کا الزام ہے کہ تین سال قبل سونالی کے گھر میں ہونے والی چوری میں بھی سدھیر ملوث تھا۔


خیال رہے کہ سونالی پھوگاٹ جب 23 اگست کو گوا میں مردہ پائی گئیں، تو اس وقت ان کے ساتھ پی اے سدھیر سانگوان اور سکھویندر بھی دموجود تھے۔ سدھیر نے 23 اگست کی صبح 8 بجے سونالی کے بھائی کو فون کیا اور موت کی اطلاع دی۔ اس کے بعد گھر والوں نے مسلسل فون کیا لیکن سدھیر نے کال کا جواب نہیں دیا۔ سونالی کے گھر والوں کا الزام ہے کہ سدھیر اور سکھویندر نے ہی ان کا قتل کیا ہے۔ الزام ہے کہ سدھیر سونالی کی جائیداد پر قبضہ کرنا چاہتا تھا، اس لیے اس نے سونالی کو قتل کر دیا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔