پدماوتی معاملہ— دال میں ضرور کچھ کالا ہے: یوگی

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

یو این آئی

اتر پردیش کے وزیر اعلی یوگی آدتیہ ناتھ نے فلم ’پدماوتی‘ پر بیان دیتے ہوئے فلمساز پر ہی سوال کھڑے کر دئے ہیں۔ یوگی نے کہا کہ فلم ’پدماوتي‘ میں تاریخ کے ساتھ چھیڑ چھاڑ نہیں کی گئی ہے تو فلمساز مخالفت کرنے والوں کو فلم دکھا کیوں نہیں رہے ہیں۔ دال میں کچھ ضرور کالا ہے۔ جذبات کا احترام ہونا چاہیے۔کسی کو بھی جذبات سے چھیڑ چھاڑ کی چھوٹ نہیں دی جانی چاہیے۔وزیر اعلی نے یہ بیان ایک ٹی وی چینل کے پروگرام میں دیا۔

انہوں نے کہا کہ ان کی حکومت نے فلم کے متنازعہ مناظر کے ساتھ ریلیز نہ کرنے کی اپیل مرکز سے کی ہے۔ یکم دسمبر کو فلم ریلیز ہونی تھی۔ اسی دن اترپردیش میں بلدیات انتخابات کی ووٹوں کی گنتی ہے۔ دو دسمبر کو بارہ وفات ہے. قانون بنائے رکھنا ریاستی حکومت کی ذمہ داری ہے،اس لئے متنازعہ مناظر کے ساتھ فلم ریلیز نہ کرنے کی اپیل کی گئی ہے۔ نظم و نسق برقرار رکھنے کیلئے ان کی حکومت ہر اقدام کرے گی۔

اتر پردیش کا ’بھگوا کرن ‘کئے جانے سے متعلق سوال کے جواب میں مسٹر یوگی نے کہا کہ بھگوان سورج کی سرخی کیا ہٹائی جا سکتی ہے۔ آگ کا شعلہ بھی بھگوا ہے،کیا اسے ہٹایا جا سکتاہے۔ بھگوا سے توانائی ملتی ہے. 22 کروڑ عوام کوجوان بنائےرکھنے کیلئے بھگوا ضروری ہے۔

انہوں نے کہا کہ اتر پردیش کو ترقی ان کی حکومت کی ترجیحات میں ہے۔ مرکز کی تجاویز کے مطابق اتر پردیش میں میٹرو کارپوریشن قائم کرنے جا رہے ہیں۔ کارپوریشن کی تجاویز کے مطابق پبلک ٹریفک نظام م طے کی جائے گی۔ انہوں نے قانون کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ مجرموں پر نکیل کسی گئی ہے۔ مجرموں کی ضمانتیں رد کرواکر جیل میں جا رہے ہیں۔ آٹھ ماہ کے امن و امان سے صاف ہے کہ مسلمانوں سمیت کوئی بھی فرقہ خوفزدہ نہیں ہے. ہر طبقہ اپنا تہوار اپنے ڈھنگ سے منا رہا ہے۔ وہ مصروفیت کی وجہ سے روزہ افطار پارٹی منعقد نہیں کروا سکے۔

وزیر اعلی نے کہا کہ وہ مجرموں سے بار بار کہتے ہیں کہ وہ جرائم کرنے کے بجائے پر امن طریقے سے رہیں۔ امن و امان سے نہ رہنے والے مجرموں کو انہی کی زبان میں جواب دیا جا رہا ہے۔ یہ الگ بات ہے، ’مجرم کی گولی مس اور پولیس کی گولی مس نہیں ہو رہی ہے۔ ‘‘

ہر شخص کی حفاظت کی ضمانت حکومت کو دینی ہوتی ہے۔ مجرموں پرنکیل کسنے کا ہی نتیجہ ہے کہ اب امن و چین واپس آ رہا ہے۔ تاجر سرمایہ کاری کرنے لگے ہیں۔ روزگار کے مواقع بڑھ رہے ہیں۔

اپنی خبریں ارسال کرنے کے لیے ہمارے ای میل پتہ contact@qaumiawaz.com کا استعمالکریں۔ ساتھ ہی ہمیں اپنے نیک مشوروں سے بھی نوازیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


Published: 20 Nov 2017, 4:23 PM