پورے پہاڑی علاقہ میں برف باری، میدانی علاقوں میں بارش سے سرد لہر

شملہ میں گھروں، چھتوں، درختوں اور بجلی کے تاروں پر برف کی موٹی تہہ جمی ہوئی ہے. آج موسم صاف ہونے سے برف پگھلنے کی وجہ سے پھسلن بڑھ گئی ہے۔ حالت یہ ہے کہ لوگ تین دنوں سے گھروں میں قید ہو کر رہ گئے ہیں

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آوازبیورو

چنڈی گڑھ: ہماچل پردیش میں برف باری اور میدانی علاقوں میں بارش سے سرد لہر کے حالات پھر سے لوٹ آئے ہیں اور پورا شمالی ہندوستان زبردست سردی کی لپیٹ میں ہے۔

محکمہ موسمیات کے مطابق اگلے تین دن کا موسم خشک اور کہرا رہنے سے چوتھے دن سے پھر موسم خراب ہونے کا امکان ہے۔ اگلے دو دن علاقے میں لوگوں کو زبردست ٹھنڈ اور سرد لہروں کا سامنا کرنا پڑے گا۔ امرتسر اور بھٹنڈا میں درجہ حرارت دو ڈگری جبکہ حصار میں تین ڈگری رہا۔ چنڈی گڑھ میں گزشتہ 48 گھنٹوں میں 24 ملی میٹر بارش ہوئی اور پہاڑوں پر برف باری نے مشکلیں بڑھا دیں۔


ہماچل میں بھاری برفباری کی وجہ سے شملہ سمیت برفباری والے علاقوں میں 879 سڑکیں بند ہیں۔ زبردست برف باری کی وجہ سے شملہ، كوفری، ناركنڈا، منالی اور ڈلہوزی میں ہزاروں سیاح پھنسے ہوئے ہیں۔ سینکڑوں گاڑیاں برف میں دبی ہوئی ہیں۔ ریاستی ٹرانسپورٹ کارپوریشن کے شملہ ڈویژن میں 675 بس خدمات برفباری سے متاثر ہوئی ہیں۔ شملہ میں گھروں، چھتوں، درختوں، بجلی کی تاروں پر برف کی موٹی تہہ جمی ہوئی ہے. آج موسم صاف ہونے سے برف پگھلنے کی وجہ سے پھسلن بڑھ گئی ہے۔ حالت یہ ہے کہ لوگ گزشتہ تین دنوں سے گھروں میں قید ہو کر رہ گئے ہیں۔

چنڈی گڑھ کا درجہ حرارت چھ ڈگری، انبالہ چھ ڈگری، کرنال سات، روہتک چھ، سرسا چار، لدھیانہ چھ ڈگری، پٹیالہ، پٹھان کوٹ چھ ڈگری، هلوارا چار، فریدکوٹ تین اور گرداسپور سات ڈگری رہا۔ چنڈی گڑھ میں دو ملی میٹر، انبالہ 20 ملی میٹر، کرنال 22 ملی میٹر، دہلی 10 ملی میٹر سمیت کچھ علاقوں میں ہلکی بارش ہوئی۔


دہلی کا درجہ حرارت آٹھ ڈگری، سری نگر منفی تین ڈگری، جموں میں تین ڈگری رہا۔ ہماچل پردیش میں كلپا 27 سینٹی میٹر، شملہ 27 سینٹی میٹر، منالی سات سینٹی میٹر سمیت کئی علاقوں میں زبردست برف باری اور بارش ہوئی جس سے کچھ علاقوں میں درجہ حرارت صفر سے کئی ڈگری نیچے چلا گیا ہے۔ منالی منفی تین ڈگری، سندر نگر ایک ڈگری، بھنتر دو، دھرم شالہ ایک، منڈی دو، كانگڈا تین، اونا چار، ناهن چار، سولن صفر ڈگری رہا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔