بہار میں ’مڈ ڈے میل‘ کے اندر سانپ برآمد، کھانا جبراً کھلانے کا الزام، 50 سے زائد بچے بیمار

راجدھانی پٹنہ کے مکامہ ڈویژن واقع میکرا گاؤں میں موجود اتکرمت مدھیہ ودیالیہ میں مڈ ڈے میل کھانے کے بعد طلبا کی حالت بگڑ گئی۔ فوری طور پر بیمار بچوں کو اسپتال میں داخل کرایا گیا۔

مڈ ڈے میل، علامتی تصویر اے آئی این ایس
مڈ ڈے میل، علامتی تصویر اے آئی این ایس
user

قومی آواز بیورو

بہار کی راجدھانی پٹنہ کے مکامہ ڈویژن واقع میکرا گاؤں میں اس وقت اچانک افرا تفری مچ گئی جب سرکاری اسکول میں مڈ ڈے میل کھانے کے بعد درجنوں بچے بیمار ہو گئے۔ یکے بعد دیگرے بچوں کو بیمار ہوتے دیکھ پورے گاؤں میں کہرام مچ گیا۔ بچوں نے بتایا کہ ان کے کھانے میں سانپ گر گیا تھا۔ اس کے باوجود اسکول کے اساتذہ نے انھیں جبراً کھانا کھلایا۔ پولیس پورے معاملے کی جانچ کر رہی ہے۔

بتایا جاتا ہے کہ راجدھانی پٹنہ کے مکامہ ڈویژن واقع میکرا گاؤں میں موجود اتکرمت مدھیہ ودیالیہ میں مڈ ڈے میل کھانے کے بعد طلبا کی حالت بگڑ گئی۔ اس دوران یکے بعد دیگرے اسکول میں پڑھنے والے درجنوں طلبا بیمار ہو گئے۔ سبھی بچوں کو چکر آنے اور الٹی کی شکایت ہونے لگی۔ دیکھتے ہی دیکھتے پورے گاؤں میں کہرام مچ گیا۔ اسکول میں لوگوں کی زبردست بھیڑ جمع ہو گئی۔ بیمار بچوں کو آناً فاناً میں اسپتال لے جایا گیا۔


بچوں کا کہنا ہے کہ مڈ ڈے میل کے لیے بنے کھانے میں سانپ گر گیا تھا۔ اسے اسکول کے ٹیچروں نے کھانے سے نکال دیا اور اسی کھانے کو جبراً بچوں کو کھلا دیا۔ کچھ بچوں نے جب زہریلے کھانا کھانے سے انکار کیا تو اسکول کے اساتذہ کے ذریعہ انھیں ڈرایا دھمکایا گیا۔ بچوں نے بتایا کہ تقریباً 400 طلبا نے اس زہریلے کھانے کو کھایا۔ زہریلا کھانا کھاتے ہی بچے بیمار ہونے لگے۔ کئی بچوں کے بیہوش ہونے کی خبریں بھی سامنے آ رہی ہیں۔

کچھ میڈیا رپورٹس میں بتایا جا رہا ہے کہ زہریلا کھانا کھلانے کے بعد ماحول خراب ہوتا دیکھ کر اسکول کے سبھی اساتذہ تالا لگا کر اسکول سے فرار ہو گئے۔ بچوں کی طبیعت بگڑنے سے پورے گاؤں میں افرا تفری کا ماحول بن گیا۔ اس واقعہ کی خبر ملنے پر مقامی پولیس موقع پر پہنچی اور سبھی بچوں کو اسپتال بھیجا گیا۔ پولیس نے اس معاملے کی جانچ شروع کر دی ہے۔ پولیس کے مطابق طلبا کے سرپرستوں کا الزام ہے کہ بچوں کو زبردستی زہریلا کھانا کھلایا گیا ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔