اسمرتی ایرانی نے پوچھا کیا کانگریس نے قرضہ معاف کیا؟ عوام چِلّا کر بولی ’ہاں کیا‘

اسمرتی ایرانی کو مدھیہ پردیش میں اس وقت بڑی شرمندگی کا سامنا کرنا پڑا جب انہوں نے عوام سے پوچھا کہ کیا کانگریس نے ان کا قرض معاف کیا، تو موجود کسانوں نے کہا ’ہاں کیا‘۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آوازبیورو

ایسا کم ہی دیکھنے کو ملتا ہے لیکن جب بھی ایسا ہوتا ہے تو سیاسی رہنماؤں کے لئے بڑی بے عزتی کا باعث ہوتا ہے، اور کچھ ایسا ہی اسمرتی ایرانی کے ساتھ ہوا۔ اسمرتی ایرانی مدھیہ پردیش کے اشوک نگر میں ایک انتخابی جلسہ سے خطاب کر رہی تھیں اور عوام سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے جو سوال کیا اس کا عوام نے ایسا جواب دیا کہ وہ جواب ان کے لئے بے عزتی کی وجہ بن گیا۔

دراصل عوام سے خطاب کرتے ہوئے اسمرتی ایرانی نے عوام سے پوچھا کہ ’’راہل گاندھی نے اسمبلی انتخابات میں کسانوں کا قرض معاف کرنے کا وعدہ کیا تھا، کیا وہ ہو گیا؟ اس کے بعد ریلی میں موجود بھیڑ چلانے لگی ، ’ہاں ہو گیا‘۔‘‘ اسمرتی ایرانی نے ایک بار پھر یہی سوال کیا اور لوگوں نے پھر سے وہی جواب دیا۔


اسمرتی ایرانی نے یہ سوال مدھیہ پردیش کے اشوک نگر میں اسٹیج سے پوچھا تھا جس کے بعد جلسہ میں کسانوں نے زور زور سے یہ کہنا شروع کر دیا کہ’’ہاں ہوا ہے، ہاں ہوا ہے ، ہاں ہو گیا‘‘۔ مدھیہ پردیش کے کسانوں کے ذریعہ دیے گئے اس جواب سے ظاہر ہو گیا ہے کہ وہ اب جھوٹوں کو سیدھا جواب دینے سے پیچھے نہیں ہٹنے والے۔ یہ ویڈیو مدھیہ پردیش کانگریس کے ٹوئٹر ہینڈل سے شیئر کیا ہے اور ساتھ میں لکھا گیا ہے کہ ’اب تو جھوٹ پھیلانے سے مان جاؤ‘۔


اس پورے واقعہ کا ویڈیو مدھیہ پردیش میں خوب وائرل ہو رہا ہے اور اس کو ’اسمرتی ایرانی کی کرکری‘ لکھ کر بھیجا جا رہا ہے۔ یہ ایک ایسا واقعہ ہے جس سے اندازہ ہوتا ہے کہ مدھیہ پردیش میں بی جے پی سے ناراضگی بڑھتی جا رہی ہے اور کانگریس کی مقبولیت میں اضافہ ہو رہا ہے۔ اگر اس رجحان میں اضافہ ہو رہا ہے تو سمجھ لینا چاہیے کہ مدھیہ پردیش میں بی جے پی کے بچے کھچے اچھے دن بھی ختم ہو گئے ہیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


Published: 09 May 2019, 12:10 PM