خوردہ شرح مہنگائی میں معمولی راحت، جنوری کے مقابلے فروری ماہ میں 0.08 فیصد کی کمی درج

جنوری ماہ کے مقابلے فروری ماہ کی خوردہ شرح مہنگائی میں گراوٹ کے اسباب پر غور کریں تو فروری ماہ میں خوردنی اشیا کی شرح مہنگائی گھٹ کر 5.95 فیصد رہی۔

سبزیاں، تصویر آئی اے این ایس
سبزیاں، تصویر آئی اے این ایس
user

قومی آوازبیورو

فروری 2023 میں خوردہ شرح مہنگائی میں معمولی گراوٹ درج کی گئی ہے۔ حالانکہ یہ اب بھی آر بی آئی کے ٹولرنس بینڈ یعنی برداشت کی حد کے اوپر برقرار ہے۔ فروری 2023 میں خوردہ شرح مہنگائی 6.44 فیصد رہی ہے، جبکہ جنوری ماہ میں خوردہ شرح مہنگائی 6.52 فیصد رہی تھی۔ علاوہ فروری 2022 میں یہ 6.07 فیصد رہی تھی۔ یعنی گزشتہ سال کے مقابلے اس سال فروری میں خوردہ شرح مہنگائی میں اضافہ دیکھنے کو ملا ہے۔

جنوری ماہ کے مقابلے فروری ماہ کی خوردہ شرح مہنگائی میں گراوٹ کے اسباب پر غور کریں تو فروری ماہ میں خوردنی اشیا کی شرح مہنگائی گھٹ کر 5.95 فیصد رہی۔ علاوہ ازیں جنوری میں خوردنی اشیا کی شرح مہنگائی 6 فیصد رہی تھی۔ علاوہ ازیں فروری 2022 میں خوردنی اشیا کی شرح مہنگائی 5.85 فیصد رہی تھی۔ فروری ماہ میں اناج اور اس سے جڑے پروڈکٹس کی شرح مہنگائی 16.73 فیصد رہی۔ دودھ اور اس سے جڑے پروڈکٹس کی شرح مہنگائی 9.65 فیصد رہی ہے۔ اسی طرح مسالوں کی بھی مہنگائی نظر آ رہی ہے۔ مسالوں  کی شرح مہنگائی 20.20 فیصد رہی ہے۔


اچھی خبر یہ ہے کہ سبزیاں اس دوران سستی ہوئی ہیں۔ سبزیوں کی شرح مہنگائی گھٹ کر منفی 11.61 فیصد رہی ہیں۔ علاوہ ازیں دالوں کی شرح مہنگائی 4.09 فیصد رہی۔ اسی طرح پیکڈ ملس، سنیکس اور مٹھائیوں کی شرح مہنگائی 7.98 فیصد رہی ہے۔

قابل ذکر ہے کہ خوردہ شرح مہنگائی فی الحال آر بی آئی ٹولرنٹ کی اوپری حد 6 فیصد سے زیادہ برقرار ہے۔ جنوری اور فروری دونوں ہی ماہ میں خوردہ شرح مہنگائی 6 فیصد کے اوپر بنا رہا۔ حالانکہ نومبر اور دسمبر 2022 میں خوردہ شرح مہنگائی ٹولرنس بینڈ 6 فیصد سے نیچے آ گئی تھی۔ آر بی آئی نے 8 فروری 2023 کو ریپو ریٹ میں ایک چوتھائی فیصد کا اضافہ کر اسے 6.50 فیصد کر دیا تھا۔ اب جب پھر سے خوردہ شرح مہنگائی آر بی آئی کے ٹولرنس بینڈ کے باہر جا پہنچا ہے تو پھر سے قرض اور مہنگا ہونے کا خطرہ بڑھتا جا رہا ہے۔ 3 سے 6 اپریل تک 2023 تک آر بی آئی کی مانیٹری پالیسی کی میٹنگ ہوگی جس میں مانا جا رہا ہے کہ آر بی آئی ریپو ریٹ میں اضافہ کر سکتا ہے۔ ایسا ہوا تو ای ایم آئی مزید مہنگا ہو سکتا ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


/* */