گورکھپور: شادی کے چند مہینے بعد ہی چھ دلہنوں نے چھوڑا سسرال، وجہ حیران کن

جگدیش پور گاؤں میں 6 خواتین نے بیت الخلاء کی عدم موجودگی کے سبب سسرال چھوڑنے کا فیصلہ کیا اور اپنے مائیکہ چلی گئیں۔ اس ذیلی علاقہ میں بارش کے دوران آبی جماؤ کا بھی مسئلہ پیدا ہو جاتا ہے۔

علامتی تصویر
علامتی تصویر
user

قومی آوازبیورو

اتر پردیش کے وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ کے شہر گورکھپور میں ایک دلچسپ معاملہ سامنے آیا ہے۔ گورکھپور ڈویژن کے کشی نگر ضلع میں شادی کے چند ہی مہینوں بعد 6 دلہنوں نے سسرال چھوڑنے کا فیصلہ کر لیا اور اس کی وجہ بہت حیران کرنے والی ہے۔ دراصل ان دلہنوں نے سسرال چھوڑنے کا فیصلہ اس لیے کیا کیونکہ وہاں بیت الخلاء نہیں تھا۔ جی ہاں، معاملہ بالکل فلمی ہے اور فلم 'ٹوائلٹ: ایک پریم کتھا' سے ملتی جلتی ہوئی معلوم ہو رہی ہے۔

بتایا جاتا ہے کہ پڈرونا بلاک کے جگدیش پور گاؤں میں چھ خواتین نے بیت الخلاء کی عدم موجودگی کے سبب سسرال چھوڑنے کا فیصلہ کیا اور اپنے مائیکہ چلی گئیں۔ ان کا گاؤں ذیلی علاقہ میں واقع ہے اور بارش کےد وران علاقے میں آبی جماؤ کا بھی مسئلہ پیدا ہو جاتا ہے۔ ایسی صورت میں انھیں رفع حاجت کے لیے کافی دقتوں کا سامنا کرنا پڑ رہا تھا۔ مقامی لوگوں کا کہنا ہے کہ ان سبھی خواتین کی شادی دو سال کے اندر ہوئی تھی اور رفع حاجت میں ہو رہی پریشانی کو دیکھتے ہوئے اب مائیکہ چلی گئی ہیں۔


بتایا جاتا ہے کہ گھر میں بیت الخلاء نہ ہونے کی بات شادی سے پہلے ہی لڑکی کے گھر والوں کو بتا دی گئی تھیں اور پھر لڑکی والوں نے اس شرط پر شادی کے لیے حامی بھری تھی کہ بیت الخلاء کی تعمیر کی جائے گی، لیکن ایسا نہیں ہو سکا۔ اس سال زبردست بارش کے سبب دلہنوں کو رفع حاجت کے لیے باہر جانے میں کافی دقتیں پیش آ رہی تھیں اور پھر یہ فیصلہ کر کے سسرال سے نکل گئیں کہ جب تک بیت الخلاء نہیں بن جاتا، وہ واپس نہیں آئیں گی۔

ایک ہندی نیوز پورٹل نے اس سلسلے میں جب چیف ڈیولپمنٹ افسر آنند کمار سے بات کی تو انھوں نے کہا کہ "جگدیش پور گاؤں واقع اپنی اپنی سسرال میں بیت الخلاء نہ ہونے کے سبب خواتین کے گھر چھوڑنے کی بات سامنے آئی ہے۔ اس کے بعد ضلع پنچایتی راج افسر نے گاؤں کا دورہ کیا اور ان گھر والوں سے بات کی جن کے یہاں بیت الخلاء نہیں ہے۔" انھوں نے مزید کہا کہ جن لوگوں کا نام سرکاری فہرست میں تھا، ان کے یہاں بیت الخلاء پہلے ہی بنائے جا چکے ہیں اور جن کے یہاں نہیں بنے ہیں وہاں بندوبست کیا جا رہا ہے۔


بہر حال، اب دیکھنے والی بات یہ ہے کہ جو 6 دلہنیں سسرال چھوڑ کر مائیکہ چلی گئی ہیں ان کی خواہش کے مطابق بیت الخلاء کب تیار ہوتا ہے اور ان کی واپسی کی کیا صورت بنتی ہے۔ دلچسپ بات یہ بھی ہے کہ اتر پردیش کی بی جے پی حکومت شہری اور دیہی علاقوں میں بیت الخلاء بنائے جانے کے بڑے بڑے دعوے کرتی رہی ہے لیکن حقیقت اس سے بہت الگ ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


Published: 17 Jul 2020, 4:11 PM
/* */