... تو کیا راہل بجاج کو ملک مخالف کہہ رہی ہیں نرملا سیتارمن!

امت شاہ نے بھلے ہی صنعتکار راہل بجاج کے خوف والے بیان پر کہہ دیا ہو کہ ’کسی کو ڈرنے کی ضرورت نہیں‘، لیکن وزیر خزانہ سیتا رمن کو لگتا ہے کہ راہل بجاج نے جو بات اٹھائی اس سے قومی مفاد کو چوٹ پہنچی ہے

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آوازبیورو

مودی حکومت کی وزیر خزانہ نرملا سیتا رمن کا خیال ہے کہ صنعتکار راہل بجاج نے ملک کے موجودہ ماحول اور حال کے واقعات کو جس طرح سے اٹھایا ہے، اس سے قومی مفاد کو چوٹ پہنچتی ہےِ، توجہ رہے کہ راہل بجاج نے ہفتہ کو ایک پروگرام میں وزیر داخلہ امت شاہ، وزیر خزانہ نرملا سیتا رمن اور ریلوے کے وزیر پیوش گوئل کی موجودگی میں کہا تھا کہ ملک کا ماحول اچھا نہیں ہے اور حکومت کے بارے میں کچھ بات کرتے ہوئے ڈر لگتا ہے۔

جس انگریزی اخبار کے پروگرام میں راہل بجاج نے یہ مسئلہ اٹھایا تھا، اسی اخبار کی جانب سے ٹوئٹس کی گئی خبر کو وزیر خزانہ نرملا سیتا رمن نے ری ٹوئٹ کرتے ہوئے کہا کہ جس طریقے سے باتوں کو اٹھایا گیا اس سے قومی مفاد کو چوٹ پہنچتی ہے، نرملا سیتا رمن نے اپنے ری ٹوئٹ میں لکھا کہ، ’’راہل بجاج نے جن مسائل کو اٹھایا، اس کا جواب وزیر داخلہ امت شاہ نے دیا۔ سوال ہوں، تنقید کی جائے، سب کو سنا جاتا ہے، ان کا جواب دیا جاتا ہے، اس کا خاکہ پیش کیا جاتا ہے، اپنے خیالات پیش کرنے اور جوابات حاصل کرنے کے اور بھی بہتر طریقے ہیں۔ ایسی باتوں سے قومی مفاد پر چوٹ لگ سکتی ہے‘‘۔


اس سے پہلے بايوكان انڈسٹریز کی کرن مجمدار شا نے راہل بجاج کی حمایت کرتے ہوئے کہا تھا کہ، ’’امید ہے کہ حکومت کھپت اور ترقی کو پٹری پر لانے کے لئے ہندوستانی انڈسٹری سے رابطہ کرے گی، ابھی تک ہم سبھی سے دوری بنا کر رکھی جا رہی ہے اور حکومت معیشت کو لے کر کوئی تنقید سننا نہیں چاہتی ہے‘‘ـ


وہیں صحافی اور مصنفہ ساگاریكا گھوش نے نرملا سیتا رمن کے ٹوئٹس پر لکھا کہ، ’’محترمہ، اگر کوئی ملک کی معیشت کے بارے میں بولتا ہے تو اس سے قومی مفاد پر چوٹ نہیں پہنچتی کیونکہ اعداد و شمار تو بیان بازی سے کہیں زیادہ مضبوطی سے اصلیت بتا رہے ہیں، سبھی فکر مند شہری محب وطن ہیں اور امید کرتے ہیں کہ عام بات چیت سے حل نکلیں، ڈائیلاگ کو مت روكیے، کیونکہ یہ بہتر طریقہ ہے‘‘ـ


صحافی سواتی چترویدی نے بھی سوال اٹھایا ہے کہ جو باتیں راہل بجاج نے کہیں اس پر تو مرکز کے سارے وزیر ان پر ٹوٹ پڑے ہیں، لیکن سبرامینم سوامی کے بارے میں خاموش ہیں۔


Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔