سیتاپور: صحافی راگھویندر باجپئی قتل معاملہ کی حقیقت آئی سامنے، پجاری نے شوٹرس کو دی تھی سپاری

پولیس سپرنٹنڈنٹ چکریش مشر نے اس قتل معاملہ پر سنسنی خیز انکشاف کیا ہے۔ انھوں نے بتایا کہ قتل کی سپاری مندر کے ایک پجاری نے دی تھی، جو شکل بدل کر مہولی کوتوالی علاقہ کے کوریدیو مندر میں رہتا تھا۔

یوپی پولیس، علامتی تصویر
یوپی پولیس، علامتی تصویر
user

قومی آواز بیورو

اتر پردیش کے سیتاپور میں صحافی راگھویندر باجپئی کے قتل سے متعلق سیتاپور پولیس نے حیرت انگیز انکشاف کیا ہے۔ قتل معاملہ کے 34ویں دن پولیس سپرنٹنڈنٹ چکریش مشر نے سنسنی خیز انکشاف کرتے ہوئے بتایا کہ قتل کی سپاری مندر کے ایک پجاری نے دی تھی، جو شکل بدل کر مہولی کوتوالی علاقہ کے کوریدیو مندر میں رہتا تھا۔ اس کا نام بابا شیوانند عرف وکاس راٹھور عرف وکاس مشرا ہے۔

صحافی راگھویندر باجپئی کا قتل 8 مارچ کو لکھنؤ-دہلی قومی شاہراہ پر تھانہ املیا سلطان پور علاقہ کے ہیم پور ریلوے اوور برج پر دن دہاڑے گولی مار کر کیا گیا تھا۔ اس قتل معاملہ کو سلجھانے کے لیے ایس ٹی ایف کے ساتھ سیتاپور کی 12 ٹیمیں لگائی گئی تھیں اور قتل کے مناظر کو ’ری کریئٹ‘ (منظر کشی) بھی کیا گیا تھا۔ تحقیقات کے بعد پولیس کا کہنا ہے کہ بابا کا ایک نابالغ لڑکا سے ناجائز رشتے تھے۔ پجاری کی بدفعلی صحافی نے دیکھ لی تھی، اور حقیقت حال سب کے سامنے لانے کی بات کہنے لگا تھا۔ مشکل میں پھنسے بابا نے 4 لاکھ روپے بچولیے کو دیے اور بھاڑے کے شوٹر سے راگھویندر کا قتل کروا دیا۔


پولیس کے مطابق سپاری دینے والے بابا شیوانند اور بچولیے نرمل سنگھ و اسلم کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔ اب پولیس کو ان شوٹرس کی تلاش ہے جو اب بھی فرار ہیں، لیکن ان کے نام اور پتے پولیس نے حاصل کر لیے ہیں۔ فرار شوٹرس مجرمانہ پس منظر کے ہیں اور سیتاپور کے ہی رہنے والے ہیں۔ پولیس نے نرمل کے پاس سے 17 ہزار روپے نقد، اسلم غازی کے پاس سے 15 ہزار روپے نقد اور تینوں ملزمین کے موبائل فون برآمد کیے ہیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔