ایس آئی آر: مغربی بنگال میں الیکشن کمیشن کی ٹیم کو احتجاج کا کرنا پڑا سامنا، سناتنی برہمن سماج کا اظہارِ ناراضگی

سناتنی برہمن سماج نے کہا کہ ہم آج الیکشن کمیشن کے ذریعہ کیے جا رہے ایس آئی آر کو قبول نہیں کر سکتے، کیونکہ کئی لوگوں کے نام ووٹر لسٹ سے ہٹائے جا رہے ہیں۔

<div class="paragraphs"><p>ایس آئی آر کے خلاف مظاہرہ، تصویر سوشل میڈیا</p></div>
i
user

قومی آواز بیورو

بہار میں ایس آئی آر کی تکمیل کے بعد اب مغربی بنگال میں ایس آئی آر کا عمل شروع ہو چکا ہے۔ لیکن مغربی بنگال میں الیکشن کمیشن کے افسران کو احتجاج کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق الیکشن کمیشن کی ایک ٹیم کو مغربی بنگال کے مشرقی مدناپور میں عوامی احتجاج کا سامنا کرنا پڑا۔ یہ ٹیم مشرقی مدناپور کے کولاگھاٹ کے دورے پر گئی تھی۔ اس دوران سناتنی برہمن سماج نے ایس آئی آر (خصوصی گہری نظرثانی) کے معاملہ پر الیکشن کمیشن کے خلاف احتجاج کیا۔

اس معاملے میں سناتنی برہمن سماج نے کہا کہ ہم آج الیکشن کمیشن کی جانب سے کیے جا رہے ایس آئی آر کو قبول نہیں کر سکتے، کیونکہ کئی لوگوں کے نام ووٹر لسٹ سے حذف کیے جا رہے ہیں۔ اس سماج کے لوگوں کا یہ بھی کہنا ہے کہ جو ’’حقیقی ہندوستانی شہری ہیں، ان کے نام بطور ووٹر درج نہیں ہو پا رہے۔ ہم بطور ہندوستانی شہری اس عمل کو قبول نہیں کریں گے۔ ہم ایس آئی آر کو نہیں مانتے۔‘‘


کچھ لوگوں نے بتایا کہ کل بی جے پی لیڈر شوبیندو ادھیکاری نے مطالبہ کیا تھا کہ ووٹر لسٹ سے صرف 4 قسم کے نام ہٹائے جائیں- مردہ ووٹرز، دوہری یا تہری انٹری والے نام، جعلی ووٹرز اور غیر قانونی دراندازوں کے نام (خصوصاً روہنگیا اور بنگلہ دیشی مسلم دراندازوں کے نام)۔ ان کا کہنا تھا کہ اس عمل کے نتیجے میں کسی بھی ہندوستانی شہری کو، چاہے وہ کسی بھی مذہب یا برادری سے تعلق رکھتا ہو، فہرست سے نہیں ہٹایا جائے گا۔

قابل ذکر ہے کہ آج الیکشن کمیشن ایس آئی آر کے سلسلے میں کولاگھاٹ کے 3 اضلاع کے افسروں کے ساتھ میٹنگ کر رہا ہے۔ اس سے قبل الیکشن کمیشن نے بدھ کے روز مغربی بنگال کے حکام کو ایس آئی آر کی تیاریوں کے تحت ووٹر لسٹ میپنگ کے عمل میں تیزی لانے کی ہدایت دی تھی اور اسے مکمل کرنے کے لیے 7 دن کی مدت مقرر کی تھی۔ ایک افسر نے بتایا کہ تقریباً 40 فیصد کام ابھی ادھورا ہے اور کئی اضلاع میں رفتار سست ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ میپنگ کے اس عمل میں 2025 کی فہرست میں درستگی یقینی بنانے کے لیے 2002 کی ووٹر لسٹ کی بنیاد پر موجودہ ووٹروں کی تصدیق شامل ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔