’گلوکار زوبین گرگ کی موت کوئی حادثہ نہیں، بلکہ قتل تھا‘، آسام اسمبلی میں بولے ہیمنت بسوا سرما

ہیمنت بسوا سرما نے کہا کہ ’’گلوکار زوبین گرگ کی موت کوئی حادثہ نہیں بلکہ قتل تھا۔ ابتدائی تحقیقات کے بعد آسام پولیس کو یقین تھا کہ وہ غیر ارادی طور پر قتل کا معاملہ نہیں ہے، بلکہ واضح طور پر قتل ہے۔‘‘

<div class="paragraphs"><p>ہمنتا بسوا سرما</p></div>
i
user

قومی آواز بیورو

آسام کے وزیر اعلیٰ ہیمنت بسوا سرما نے منگل (25 نومبر) کو اسمبلی میں کہا کہ ’’گلوکار زوبین گرگ کی موت کوئی حادثہ نہیں بلکہ قتل تھا۔‘‘ ان کا کہنا ہے کہ ابتدائی تحقیقات کے بعد آسام پولیس کو یقین تھا کہ وہ غیر ارادی طور پر قتل کا معاملہ نہیں ہے، بلکہ واضح طور پر ایک قتل ہے۔ وزیر اعلیٰ نے دعویٰ کیا کہ ایک ملزم نے زوبین گرگ کا قتل کیا اور دوسرے نے ان اس کی مدد کی۔ قتل کے معاملہ میں 5-4 لوگوں کے خلاف معاملہ درج کیا گیا ہے۔ آسام اسمبلی میں گلوکار کی موت پر بحث کے لیے اپوزیشن کے ذریعہ لائی گئی تحریک التواء پر وزیر اعلیٰ نے یہ بیان دیا۔

واضح رہے کہ 52 سالہ گلوکار کی 19 ستمبر کو سنگاپور میں سمندر میں تیراکی کے دوران پراسرار حالت میں موت ہو گئی تھی۔ وہ نارتھ ایسٹ انڈیا فیسٹیول (این ای آئی ایف) میں حصہ لینے کے لیے وہاں گئے تھے۔ اس کے بعد ریاست میں 60 سے زائد معاملے درج ہونے کے بعد سرما کی قیادت والی حکومت نے زوبین گرگ کے قتل کی تحقیقات کے لیے آسام پولیس کے کریمنل انویسٹی گیشن ڈپارٹمنٹ (سی آئی ڈی) کے تحت ایک خصوصی تحقیقاتی ٹیم (ایس آئی ٹی) تشکیل دی۔


زوبین گرگ کے قتل کی تحقیقات کے لیے گوہاٹی ہائی کورٹ کے موجودہ جج سومتر سوکیہ کی صدارت میں ایک رکنی تحقیقاتی کمیشن بھی تشکیل دی گئی۔ کچھ دنوں بعد این ای آئی ایف کے آرگنائزر شیام کانو مہنت، گلوکار کے مینیجر سدھارتھ شرما، ان کے 2 بینڈ ممبر شیکھر جیوتی گوسوامی اور امرتا پربھا مہنت اور زوبین گرگ کے چچیرے بھائی سندیپن گرگ (آسام کے ایک سینئر پولیس افسر) کو ان کی موت میں مبینہ کردار کے لیے گرفتار کیا گیا۔

زوبین گرگ کے پرسنل سیکورٹی افسران نندیشور بورا اور پربین بیشیہ کو بھی گرفتار کیا گیا، جب پولیس کو ان کے کھاتوں سے 1.1 کروڑ روپے سے زائد کے بڑے مالی لین دین کا پتہ چلا۔ گرفتار کیے گئے تمام لوگ اب بھی عدالتی تحویل میں ہیں۔ ان پر بھارتیہ نیائے سنہتا (بی این ایس) کی کئی دفعات کے تحت قتل، غیر ارادی طور پر قتل، مجرمانہ سازش اور لاپرواہی سے موت کی وجہ سمیت کئی الزامات عائد کیے گئے ہیں۔


ہیمنت بسوا سرما کے مطابق ایس آئی ٹی ٹھوس چارج شیٹ داخل کرے گی اور جرم کے پیچھے کا مقصد بھی لوگوں کے سامنے لایا جائے گا۔ ساتھ ہی انہوں نے کہا کہ دسمبر میں قتل کے معاملہ میں چارج شیٹ داخل ہونے کے بعد تحقیقات کا دائرہ بڑھایا جائے گا اور اس میں لاپرواہی، مجرمانہ دھوکہ اور دیگر پہلوؤں کو بھی شامل کیا جائے گا۔ واضح رہے کہ سنگاپور پولیس (ایس پی ایف) بھی زوبین گرگ کی موت کی آزادانہ تحقیقات کر رہی ہے۔