کیجریوال کے بیان پر سنگاپور کی تردید، کہا- ’کورونا کا نیا اسٹرین ملنے کے دعوے میں کوئی سچائی نہیں‘

دہلی کے وزیر اعلیٰ اروند کیجریال نے کورونا کے ’سنگاپور اسٹرین‘ کے حوالہ سے خبردار کرتے ہوئے حکومت ہند سے اقدام لینے کی اپیل کی تھی، حکومت ہند کے بعد اب سنگاپور نے بھی ان کو جواب دے دیا ہے

اروند کیجریوال، تصویر عآپ
اروند کیجریوال، تصویر عآپ
user

قومی آوازبیورو

نئی دہلی: کورونا کی دوسری لہر اس وقت ملک میں اپنا اثر دکھا رہی ہے، وہیں تیسری لہر کے حوالہ سے بھی احتیاطی تدابیر کی جا رہی ہیں۔ گزشتہ روز دہلی کے وزیر اعلیٰ اروند کیجریوال نے کورونا کے ’سنگاپور اسٹرین‘ کے حوالہ سے خبردار کیا تھا اور حکومت ہند سے ایکشن لینے کی اپیل کی تھی۔ کیجریوال کے دعوے پر پہلے حکومت ہند نے رد عمل ظاہر کیا اور اب سنگاپور نے بھی اس کا جواب دیا ہے۔

ہندوستان میں موجود سنگاپور کے سفارت خانہ کی جانب سے منگل کے روز اروند کیجریوال کے ٹوئٹ پر جواب دیا گیا، جس میں کہا گیا کہ سنگاپور میں کورونا کے نئے اسٹرین پائے جانے کی بات میں کوئی سچائی نہیں ہے۔ ٹیسٹنگ کی بنیاد پر معلوم چلا ہے کہ سنگاپور میں کورونا جو قسم پائی گئی ہے اس کا تعلق ہندوستان سے ہے۔ نیز، سنگاپور میں ایسا کوئی اسٹرین موجود نہیں ہے جو بچوں میں تیزی کے ساتھ پھیل رہا ہو۔

سنگاپور کے سفارت خانہ کی جانب سے ہی نہیں بلکہ سنگاپور حکومت کی وزارت صحت کے ذریعے بھیک کیجریوال کے دعوے کی تردید کی گئی ہے۔ ایک پریس ریلیز جاری کرتے ہوئے وزارت صحت نے کہا کہ کیجروال کے سنگاپور اسٹرین کے دعوے میں کوئی سچائی نہیں ہے۔


وزیر اعلیٰ اروند کیجریال نے منگل کے روز ٹوئٹ کیا تھا کہ ’’سنگاپور میں آنے والی کورونا کی نئی شکل بچوں کے لئے انتہائی خطرناک بتائی جا رہی ہے اور یہ ہندوستان میں تیسری لہر کے طور پر داخل ہو سکتی ہے۔ حکومت ہند سے میری اپیل ہے کہ سنگاپور کے ساتھ فضائی خدمات فوری منسوخ کر دی جائیں اور بچوں کو ویکسین فراہم کرنے کے سلسلہ میں ترجیحی بنیادوں پر کام دیا جائے۔‘‘

دہلی کے وزیر اعلیٰ اروند کیجریوال کے بیان پر مرکزی وزیر ہردیپ پوری پہلے ہی رد عمل ظاہر کر چکے ہیں۔ ہردیپ پوری نے اپنے ٹئوٹ میں کہا ’’کیجریوال جی، بین الاقوامی پروازیں مارچ 2020 سے ہی بند ہیں۔ سنگاپور کے ساتھ ایئر ببل بھی نہیں ہے۔ صرف کچھ وندے بھارت مہم کے تحت ہی ہم وہاں پھنسے ہندوستانیوں کو واپس لاتے ہیں، یہ ہمارے اپنے ہی لوگ ہیں۔ پھر بھی حالات پر ہماری نظر ہے اور احتیاط برتی جا رہی ہے۔‘‘


خیال رہے کہ ہندوستان میں ماہرین نے انتباہ جاری کیا ہے کہ کورونا کی تیسری لہر آ سکتی ہے اور اس سے بچوں کو سب سے زیادہ خطرہ لاحق ہے۔ ایسے میں ابھی سے تیاریاں کی جا رہی ہیں۔ گزشتہ دنوں ہندوستان میں بچوں پر ویکسین کے ٹرائل کو منظوری فراہم کی گئی تھی۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


Published: 19 May 2021, 9:11 AM