مظفرنگر: دلت-ٹھاکر تصادم ،اب خاموشی طاری

دلتوں کی طرف سے 8 ٹھاکروں کے خلاف تھانے میں تحریر دی گئی ہے۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آوازبیورو

مظفر نگر: اتر پردیش میں اعلیٰ ذاتوں کا دلتوں پر تشدد اب ایک عام بات ہو گئی ہے ۔ سہارن پور ضلع میں ہوئے تشدد کے شعلے ابھی تک ٹھنڈے نہیں ہوئے ہیں ۔ کوال میں ہوئے فساد کے بعد سرخیوں میں آئے مظفر نگر میں ایک بار پھر دلتوں اور ٹھاکروں کے درمیان تصادم ہوا،جس کے بعد ضلع کی فضا خراب ہوگئی ۔ دلتوں اور ٹھاکروں کے درمیان یہ تصادم تھانہ رتن پوری کے بھوپ کھیڑی گاؤں میں ہوا تھا ،فائرنگ میں تقریباً 15 افراد زخمی ہو گئے ۔ پولس نے ملزمان کی گرفتاریوں کے لئے کارروائی کا آغاز کر دیا ہےجس کے سبب متعدد افراد اپنے گھروں کو چھوڑ کر فرار ہو گئے ہیں۔ گاؤں میں اس وقت خاموشی کا عالم ہے۔ دو فرقوں میں ہوئے تصادم سے آس پاس کے گاؤں میں بھی کشیدگی کا ماحول پیدا ہو گیا ہے۔



تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا

واضح رہے کہ بھوپ کھیڑی گاؤں میں دلتوں اور ٹھاکروں کے درمیان زبردست تصادم ہوا تھا ۔ حالات اتنے بے قابو ہو گئے تھے کہ رتن پوری ، بوڑھانہ ، ، شاہ پور، منصور پور، کھتولی اور پھگانا تھانوں کی پولس کو بھی بلانا پڑا۔ اے ڈی ایم (انتظامیہ )ہریش چندر، ایس پی دیہات اجے سہدیو اور سی او بوڑھانہ ہری رام یادو کو گھنٹوں گاؤں میں رہنا پڑا۔ مشتعل بھیڑ کو منتشر کرنے کے لئے پولس کو لاٹھی چارچ بھی کرنا پڑا۔

یہ بھی پڑیں... مظفر نگر: ٹھاکروں اور دلتوں میں جھڑپ، 15 زخمی

دلت طبقہ کی طرف سے 8 لوگوں کے خلاف تحریر دی گئی ہے جس میں گھر پر طمنچے، لاٹھی ،ڈنڈے اور بھالے سے حملہ کرنے، پتھراؤ و فائرنگ کرنے کے ساتھ امبیڈکر کے مجسمہ کو نقصان پہنچانے کے الزامات لگائے گئے ہیں۔ وہیں ٹھاکروں کا الزام ہے کہ ان پر چھیڑ خانی کا جھوٹا الزام لگاتے ہوئے حملہ کیا گیا۔



تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا

اعلیٰ افسران کی ہدایت پر پولس نے فسادیوں کی دھر پکڑ کے لئے مہم چلائی جس کے سبب گاؤں میں ہاہاکار مچ گیا اور لوگ اپنے اپنے گھروں کو چھوڑ کر فرار ہو گئے۔ جائے وقوعہ کے آس پاس تصادم میں استعمال کئے گئے اینٹ اور پتھر نظر آ رہے تھے ۔کافی تعداد میں لوگ اپنے کھیتوں سے گھر لوٹنے کی بجائے گاؤں سے کہیں اور چلے گئے۔ گاؤں بھوپ کھیڑی میں اس وقت پولس اور پی اے سی کو تعینات کیا گیا ہے۔ دیر شام تک گاؤں میں خاموشی کو توڑتی ہوئی صرف سیکورٹی اہلکاروں کے جوتوں کی آوازیں سنائی دے رہی تھیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


Published: 08 Sep 2017, 12:37 PM