سِکِّم میں مسلسل بارش اور لینڈسلائیڈ سے تباہی، 4 ہلاک، 3 لاپتہ، کئی علاقے متاثر

سکم کے یانگ تھانگ علاقے میں بھاری بارش کے بعد لینڈسلائیڈ سے 4 افراد ہلاک اور 3 لاپتہ ہو گئے۔ پولیس، ایس ایس بی اور مقامی لوگوں نے ریسکیو کر کے کئی زخمیوں کو اسپتال منتقل کیا

<div class="paragraphs"><p>تصویر سوشل میڈیا</p></div>
i
user

قومی آواز بیورو

سکم میں مسلسل ہونے والی بارش نے ریاست کو شدید بحران میں ڈال دیا ہے۔ مغربی سکم کے یانگ تھانگ علاقے میں جمعرات کی رات بھاری بارش کے بعد لینڈسلائیڈ ہوئی، جس نے مقامی آبادی کو ہلا کر رکھ دیا۔ اس حادثے میں کم از کم چار افراد کی موت ہو گئی جبکہ تین افراد اب بھی لاپتہ ہیں۔

سکم پولیس کی جانب سے جاری کردہ ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ پولیس افسر اور اہلکار ندی کے تیز بہاؤ میں رسی کا سہارا لیتے ہوئے ریسکیو آپریشن میں مصروف ہیں۔ پانی کی شدت اتنی زیادہ تھی کہ سادہ گزرگاہ بھی ناقابلِ عبور ہو گئی، لیکن اہلکاروں نے مقامی لوگوں اور سرحدی حفاظتی فورس (ایس ایس بی) کے جوانوں کے ساتھ مل کر متاثرہ علاقے تک رسائی حاصل کی۔

ریسکیو ٹیم نے ندی کے اوپر گرے ہوئے درختوں اور لکڑیوں کا استعمال کر کے ایک عارضی پل بنایا، جس کے ذریعے دو زخمی خواتین کو محفوظ مقام تک منتقل کیا گیا۔ تاہم، ضلع گیزنگ کے پولیس سپرنٹنڈنٹ شیرنگ شیرپا کے مطابق، فوری طبی امداد کے باوجود ان میں سے ایک خاتون نے اسپتال میں دم توڑ دیا۔ دوسری زخمی خاتون کی حالت تشویشناک بنی ہوئی ہے جبکہ تین دیگر افراد کے بارے میں تاحال کچھ خبر نہیں مل سکی۔

پولیس حکام کا کہنا ہے کہ لگاتار بارشوں کے باعث پورے خطے میں کئی مقامات پر لینڈسلائیڈ کے واقعات پیش آئے، جس کی وجہ سے آمد و رفت اور بنیادی سہولیات بری طرح متاثر ہوئی ہیں۔ مقامی انتظامیہ نے ہنگامی بنیادوں پر راحت اور بچاؤ کے کام شروع کر دیے ہیں لیکن بارش کے باعث زمین کھسکنے کا سلسلہ بدستور جاری ہے، جس سے ریسکیو مشن میں دشواریاں بڑھ گئی ہیں۔


یہ پہلا واقعہ نہیں ہے جب سکم کو اس طرح کے سانحے کا سامنا کرنا پڑا۔ حال ہلی میں گویالشنگ ضلع کے تھانگشنگ گاؤں میں ایک لینڈسلائیڈ ہوا تھا، جس میں ایک خاتون اپنی جان سے ہاتھ دھو بیٹھی۔ پولیس کے مطابق، بھاری بارش کے دوران خاتون کا مکان زمین کھسکنے کی زد میں آگیا اور ملبے تلے دبنے سے وہ موقع پر ہی ہلاک ہو گئیں۔

فی الحال، یانگ تھانگ اور اس کے اطراف میں تلاش اور بچاؤ کی کارروائیاں جاری ہیں، جبکہ لاپتہ افراد کے اہلِ خانہ شدید کرب و اضطراب میں مبتلا ہیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔