سکھ مذہبی رہنماؤں کا پنجاب حکومت کو الٹی میٹم، مذہبی معاملات میں مداخلت بندکرنے کا انتباہ

سکھ رہنماؤں نے دو ٹوک الفاظ میں کہا کہ اگرپنجاب حکومت نے مداخلت بندنہیں کی تو مذہبی روایات کے مطابق فیصلے کیے جائیں گے۔ انہوں نے حکومت سے تحمل کا مظاہرہ کرنے اور سکھ روایات کا احترام کرنے کی اپیل کی۔

<div class="paragraphs"><p>بھگونت مان / آئی اے این ایس</p></div>
i
user

قومی آواز بیورو

پنجاب میں گرو گرنتھ صاحب کے 328 مقدس ’سروپوں‘ کی گمشدگی کے سلسلے میں ایف آئی آر درج کیے جانے کے چند دن بعد ہی اتوارکو سکھ مذہبی رہنماؤں اور ریاستی حکومت کے درمیان ٹکراؤ تیز ہوگیا ہے۔ سکھ مذہبی رہنماؤں نے ریاست کی عام آدمی پارٹی حکومت پر زور دیاہے کہ وہ سکھوں کے اندرونی مذہبی معاملات میں مداخلت بند کرے اور واضح طور پر خبردار کیا ہے کہ آگے کی کارروائی ’پنتھک‘ روایات کے مطابق کی جائے گی۔ پانچ سکھ صاحبان یعنی سکھوں کے 5 مقدس تختوں کے سربراہوں نے اکال تخت صاحب کے سیکرٹریٹ میں اتوار کے روز ایک اہم میٹنگ کی جس میں لاپتہ سروپوں، سکھ موضوعات پر فلمیں بنائے جانے اور گرودواروں کے باہر آنند کارج (سکھوں کی شادیوں) کے انعقاد جیسے معاملوں پرتفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔

مذہبی رہنماؤں نے واضح طور پر کہا کہ شرومنی گوردوارہ پربندھک کمیٹی (ایس جی پی سی) سکھوں کی جمہوری طور پر منتخب مذہبی تنظیم ہے۔ ہندوستانی آئین کے تحت کوئی بھی حکومت کسی مذہب کے اندرونی معاملات میں براہ راست یا بلاواسطہ مداخلت نہیں کر سکتی۔ انہوں نے کہا کہ ایس جی پی سی کے انتظامی افسران کو چیلنج کرنا ناقابل قبول ہے۔ اس دوران بتایا گیا ہے کہ امرتسر پولیس نے 7 دسمبر کو سال 2020 میں سروپوں کے لاپتہ ہونے کے معاملے میں ایس جی پی سی کے سابق سکریٹری سمیت 16 لوگوں کے خلاف ایف آئی آر درج کی تھی۔ جس سے سکھ تنظیموں میں غم و غصہ پایا جاتا ہے۔


ایس جی پی سی نے کہا کہ یہ اقدام اکال تخت کی بالادستی کو چیلنج کرنے کے مترادف ہے۔ اس کے ساتھ ہی انہپوں نے کہا کہ اس طرح کی مداخلت ٹھیک نہیں ہے۔ مذہبی رہنماؤں نے عام آدمی پارٹی سے دو ٹوک الفاظ میں کہا کہ اگر پنجاب حکومت نے مداخلت بند نہیں کی تو پنتھک (مذہبی) روایات کے مطابق فیصلے کیے جائیں گے۔ انہوں نے عام آدمی پارٹی کی حکومت سے اپیل کی کہ وہ تحمل کا مظاہرہ کرے اور سکھ روایات کا احترام کرے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔