ویدانتا گروپ کو جھٹکا: اسٹرلائٹ پلانٹ پھر سے کھولنے کی عرضی مدراس ہائی کورٹ سے مسترد

ویدانتا گروپ کی طرف سے داخل عرضی پر سماعت کرتے ہوئے جسٹس ٹی ایس سوانگنام اور وی بھاونی سبارائن کی بنچ نے تمل ناڈو حکومت کے ذریعہ پلانٹ کو بند کرنے اور اسے سیل کرنے کے حکم کو برقرار رکھا ہے۔

مدراس ہائی کورٹ کی فائل تصویر / Getty Images
مدراس ہائی کورٹ کی فائل تصویر / Getty Images
user

یو این آئی

چنئی: مدراس ہائی کورٹ نے ویدانتا لمٹیڈ کی تمل ناڈو کے توتوکوڈی میں کاپر اسمیلٹر پلانٹ کو پھر سے کھولنے کی عرضی منگل کو مسترد کردی۔ توتوکوڈی میں 22 مئی 2018 کو اس پلانٹ کے خلاف مظاہرے کے دوران پولیس کی فائرنگ میں 13 مظاہرین کی موت ہوگئی تھی۔

ویدانتا گروپ کی طرف سے داخل عرضی پر سماعت کرتے ہوئے جسٹس ٹی ایس سوانگنام اور وی بھاونی سبارائن کی بنچ نے تمل ناڈو حکومت کے اس پلانٹ کو بند کرنے اور اسے سیل کرنے کے حکم کو برقرار رکھا ہے۔ اس کے علاوہ عدالت نے ویدانتا گروپ کی اس عرضی کو بھی خارج کردیا جس میں کمپنی نے ہائی کورٹ میں اپیل دائر کرنے تک حکم کےعمل کو روکنے کی اپیل کی تھی۔


مدراس ہائی کورٹ کے اس فیصلے پر خوشی ظاہر کرتے ہوئے توتوکوڈی ضلع کے لوگوں نے پٹاخے جلائے اور مٹھائیاں تقسیم کیں۔ وہیں اس فیصلے کے بعد ویدانتا کے پلانٹ کے آس پاس اور دیگر اہم علاقوں میں سیکورٹی بڑھا دی گئی ہے اورقریب 1200 پولیس اہلکاروں کو بندوبست کے لئے تعینات کیا گیا ہے۔

ویدانتا گروپ نے عدالت کے فیصلے پر ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ وہ اب سپریم کرٹ یں عرضی دائر کرے گا۔ دراصل ویدانتا گروپ نے پچھلے سال 27 فروری کو ہائی کورٹ میں ریاستی حکومت کو توتوکوڈی میں اسٹرلائٹ پلانٹ کو پھر سے کھولنے کے حکم دینے کے لئے عرضی داخل کی تھی جبکہ اس سے پہلے سپریم کورٹ نے 18 فروری کو اس پلانٹ کو دوبارہ کھولنے کی منظوری دینے سے انکار کر دیا تھا۔


جسٹس روہنگٹن نریمن کی صدارت والی ایک بنچ نے کمپنی کی عرضی پر سماعت کرتے ہوئے کہا تھا کہ نیشنل گرین ٹربیونل (این جی ٹی) کے پاس پلانٹ کو دوبارہ کھولنے کی اجازت دینے کا کوئی اختیار نہیں ہے۔ حالانکہ سپریم کورٹ نے عبوری راحت دینے کے لئے ہائی کورٹ جانے کی چھوٹ دے دی تھی۔

واضح رہے کہ اس پلانٹ سے ہو رہی آلودگی کے سلسلے میں توتوکوڈی ضلع میں احتجاجی مظاہرے ہوئے تھے اور گزشتہ سال 22 مئی کو مظاہرے کے مشتعل ہونے کے بعد پولیس کی فائرنگ میں 13 مظاہرین کی موت ہوگئی تھی جس کے بعد ریاستی حکومت نے پلانٹ کو مستقل طور پر بند کرنے کا حکم دیا تھا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔