خراب سیٹ دینے پر شیوراج سنگھ چوہان نے ایئر انڈیا کو آڑے ہاتھوں لیا، مسافروں کے ساتھ دھوکہ قرار دیا
مرکزی وزیر شیوراج سنگھ چوہان نے ایئر انڈیا کی خراب نشستوں پر ناراضگی ظاہر کی۔ انہوں نے سوشل میڈیا پر پوسٹ میں کہا کہ بھوپال سے دہلی فلائٹ میں انہیں ٹوٹی ہوئی سیٹ دی گئی، جو بیٹھنے کے قابل نہیں تھی

شیوراج سنگھ چوہان، تصویر آئی اے این ایس
نئی دہلی: مرکزی وزیر شیوراج سنگھ چوہان نے ایئر انڈیا کی ناقص خدمات پر برہمی کا اظہار کیا ہے۔ انہوں نے ہفتہ کو بھوپال سے دہلی جانے والی فلائٹ میں خراب نشست ملنے پر سخت ناراضگی ظاہر کی اور ایئر لائن کی انتظامیہ پر سوالات اٹھائے۔
چوہان نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر پوسٹ کرتے ہوئے کہا، "میں نے ایئر انڈیا کی بھوپال سے دہلی فلائٹ اے آئی-436 میں سفر کیا، جہاں مجھے نشست نمبر 8سی الاٹ کی گئی۔ یہ نشست ٹوٹی ہوئی اور اندر دھنس چکی تھی، جس پر بیٹھنا مشکل تھا۔ جب میں نے عملے سے پوچھا تو انہوں نے بتایا کہ انتظامیہ کو پہلے ہی مطلع کر دیا گیا تھا کہ یہ نشست خراب ہے اور اسے بک نہیں کرنا چاہیے تھا لیکن اس کے باوجود اسے مسافروں کو دیا گیا۔ صرف یہی نہیں، بلکہ طیارے میں دیگر خراب نشستیں بھی موجود تھیں۔‘‘
چوہان نے مزید لکھا، ’’میرا خیال تھا کہ ٹاٹا گروپ کے سنبھالنے کے بعد ایئر انڈیا کی خدمات میں بہتری آئی ہوگی لیکن یہ میرا وہم نکلا۔ اگر مسافروں سے مکمل کرایہ وصول کیا جاتا ہے تو انہیں آرام دہ نشستیں فراہم کرنا ایئر لائن کی ذمہ داری ہے۔ ناقص اور تکلیف دہ نشست دینا مسافروں کے ساتھ دھوکہ نہیں تو اور کیا ہے؟‘‘
مرکزی وزیر نے اپنی پوسٹ میں مزید بتایا کہ ان کے ساتھی مسافروں نے ان کی پریشانی دیکھ کر انہیں اچھی نشست پر بیٹھنے کی پیشکش بھی کی لیکن انہوں نے کسی دوسرے مسافر کو تکلیف نہ دینے کے لیے خراب نشست پر ہی سفر کرنے کا فیصلہ کیا۔
انہوں نے ایئر انڈیا سے سوال کیا کہ کیا وہ مستقبل میں اس مسئلے کے حل کے لیے کوئی قدم اٹھائے گی یا مسافروں کی مجبوری کا فائدہ اٹھاتی رہے گی؟ یاد رہے کہ ایئر انڈیا کا انتظام 2022 میں ٹاٹا گروپ نے سنبھالا تھا، جس کے بعد سے کمپنی میں کئی تبدیلیاں کی گئی ہیں۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔