شیو سینا کانگریس-این سی پی کیساتھ جانے کا فیصلہ کر چکی: ادھو ٹھاکرے

ادھو ٹھاکرے نے مزیدکہا کہ بی جے پی کی جانب سے مختلف قسم کی پیشکش کی جاری ہیں لیکن شیوسینا نے کانگریس اور این سی پی کے ساتھ چلنے کا فیصلہ لے لیا ہے

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آوازبیورو

ممبئی: شیوسینا کے سربراہ ادھو ٹھاکرے نے کہا ہے کہ بی جے پی اب تک شیوسینا سے دستبردار نہیں ہوئی ہے اور غیر سرکاری طور پر اس کے ذرائع رابطہ کر رہے ہیں تاکہ مہاراشٹر میں حکومت تشکیل دی جائے۔ ادھو ٹھاکرے نے مزیدکہا کہ بی جے پی کی جانب سے مختلف قسم کی پیشکش کی جاری ہیں لیکن شیوسینا نے کانگریس اور این سی پی کے ساتھ چلنے کا فیصلہ لے لیا ہے۔

شیو سینا صدر اودھو ٹھاکرے نے مہاراشٹر میں حکومت بنانے کے لئے گورنر کے ذریعہ کافی کم وقت دینے کی شکایت کرتے ہوئے کہا کہ ان کی پارٹی کانگریس اور نیشنلسٹ کانگریس پارٹی (این سی پی) کے ساتھ حکومت بنانے کی کوشش جاری رکھے گی۔

ٹھاکرے نے میٹنگ کے بعد اپنے بیٹے اور رکن اسمبلی آدتیہ ٹھاکرے کے ساتھ صحافیوں کو بتایا کہ حکومت کی تشکیل سے بی جے پی کے انکار کے بعدگورنر بھگت سنگھ ہوشیاری نے دوسری بڑی پارٹی شیوسینا کو حکومت سازی کے لیے مدعو کیا تھا۔ ٹھاکرے نے کہا کہ 24 گھنٹے کے اندر یہ کام مکمل کرنا ممکن نہیں تھا اس لئے ہم نے اور وقت کی مانگ کی تھی جسے مسترد کردیا گیا۔


ٹھاکرے نے کانگریس کے سینئر لیڈر احمد پٹیل کے اس بیان کی بھی تصدیق کی جس میں انہوں نے کہا کہ کل (پیر کو) پہلی بار میں نے سونیا گاندھی کو فون کیا۔ اس کا مطلب یہ کہ ابھی تک بی جے پی کے لیڈر جو کہہ رہے تھے کہ شیو سینا کے پاس کانگریس اور این سی پی کے ساتھ بات چیت کرنے کا وقت ہے لیکن بی جے پی کے ساتھ بات چیت کرنے کے لئے وقت نہیں وہ بات غلط تھی۔
انہوں نے کہا کہ یہ بات صحیح ہے کہ کانگریس-این سی پی سے شیوسینا کے نظریات مختلف ہے اس لئے ہمیں حکومت بنانے سے پہلے سبھی پہلوؤں پر تفصیلی بحث کرنا ضروری ہے۔

انہوں نے کہا کہ مہاراشٹر میں چھ مہینے کے لئے صدر راج کا اعلان کیا گیا ہے اور اب ہمارے پاس کافی وقت ہے۔ہماری پارٹی کانگریس اور این سی پی کے ساتھ حکومت بنانے کے سلسلے میں پہلے سبھی پہلوؤں پر تفصیلی بحث کرے گی اس کے بعد حکومت بنانے کے لئے فیصلہ کیا جائے گا۔ ٹھاکرے نے یہ بھی کہا کہ ہم مہاراشٹر میں صدر راج کے خلاف عدالت میں نہیں گئے ہیں ہم حکومت بنانے کا دعوی پیش کرنے کے لئے 48 گھنٹے کا اور مطالبہ کر رہے تھے جو نہیں دیا گیا جس کے لئے ہم نے عدالت کا دروازہ کھٹکھٹایا ہے۔


واضح رہے کہ منگل کی شام ریاست میں صدر راج نافذ ہونے کے فوراً بعد شیوسینا نے سپریم کورٹ سے رجوع کیا ہے اور حزب اختلاف کی جماعتوں نے صدر راج کی مذمت کی ہے۔

ادھو ٹھاکرے کے بیان کی تصدیق بی جے پی لیڈر نارائن رانے کے بیان سے بھی ہوتی ہے جن کا کہنا ہے کہ انہوں نے پارٹی قیادت سے درخواست کی کہ وہ اس سلسلہ میں امکانات پر غور کریں اور شیوسینا کیساتھ اتحاد کی راہیں تلاش کرے اور حکومت تشکیل دی جاسکے۔ انہوں نے کہا ’’ہمیں 288 میں سے 145 نشستوں کی اکثریت کی ضرورت ہے۔ میں نہیں سمجھتا ہوں کہ شیوسینا، کانگریس اور این سی پی کیساتھ جائے گی۔ انہوں نے شیو سینا کو اپنے مقصد کے لیے استعمال کیا ہے۔‘‘ واضح رہے کہ شیوسینانےپیر کو این ڈی اے کے ساتھ اتحاد ختم کرنے کا اعلان کیا تھااور مرکزی وزیر اروند ساونت نے کابینہ سے استعفیٰ دے دیا تھا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔