شیو پال یادو سیتا پور جیل میں قید اعظم خان سے ملاقات کریں گے

پرگتی شیل سماجوادی پارٹی کے سربراہ شیوپال یادو آج سیتا پور جیل میں قید سماجوادی پارٹی کے رکن پارلیمنٹ اعظم خان سے ملاقات کرنے جا رہے ہیں

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آوازبیورو

لکھنؤ: اتر پردیش کے آئندہ اسمبلی انتخابات کے پیش نظر اتحاد کے تمام تر اشارے دینے کے باوجود چچا شیو پال یادو اور بھتیجے اکھلیش یادو کی سیاسی جماعتوں کا اتحاد لگاتار تعطل کا شکار ہے، دریں اثنا، خبر ہے کہ شیوپال یادو سماجوادی پارٹی کے قدآور لیڈر اور رام پور سے رکن پارلیمنٹ محمد اعظم خان سے ملاقات کرنے جا رہے ہیں۔ اعظم خان فی الحال سیتاپور جیل میں قید ہیں اور شیو پال یادو وہیں ان سے ملاقات کریں گے۔

دونوں لیڈران کی ملاقات ایسے وقت میں ہو رہی ہے جب شیوپال یادو کی پرگتی شیل سماجوادی پارٹی (لوہیا) اور اکھلیش یادو کی سماجوادی پارٹی کے درمیان اتحاد پر اتفاق رائے نہیں ہو پا رہا ہے۔ شیو پال یادو نے اتحاد کے لئے 100 سیٹوں کی شرط رکھی ہے اور اکھلیش نے اس پر تاحال کوئی جواب نہیں دیا ہے۔


آج تک کی رپورٹ کے مطابق اعظم خان بھی گزشتہ تقریباً 1.5 سال سے سماجوادی پارٹی سے ناراض ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ پارٹی ان کے ساتھ اس وقت کھڑی نہیں ہوئی جب وہ اپنے مشکل ترین دو سے گزر رہے ہیں۔ رپورٹ کے مطابق اعظم خان کئی سماجوادی پارٹی کے لیڈران سے ملاقات کرنے سے بھی انکار کر چکے ہیں۔

خیال رہے کہ اعظم خان فروری 2020 سے سیتا پور جیل میں قید ہیں۔ ان کے خلاف رام پور میں غیر قانونی زمین پر قبضہ کرنے اور فرضی سرٹیفکیٹ بنانے جیسے کئی الزامات ہیں۔ اعظم خان کی اہلیہ ڈاکٹر تزئین فاطمہ بھی جیل میں قید تھیں تاہم انہیں ضمانت مل گئی ہے۔ اس وقت اعظم خان اور ان کے بیٹے عبداللہ دونوں جیل میں قید ہیں۔ بتایا جاتا ہے کہ اعظم کے خلاف 80 سے زیادہ اور عبداللہ کے خلاف 40 مقدمات درج ہیں۔


ادھر، اکھلیش یادو اور شیو پال یادو کے درمیان تعلقات 2017 کے اسمبلی انتخابات سے پہلے ہی خراب ہونے لگے تھے۔ اس وقت اکھلیش خود اپنے والد ملائم سنگھ یادو کی جگہ سماجوادی پارٹی کے قومی صدر بن گئے تھے۔ ان انتخابات میں شیو پال یادو سماجوادی پارٹی کے ٹکٹ پر اٹاوہ کی جسونت نگر سیٹ سے رکن اسمبلی اے منتخب ہوئے تھے۔ تاہم بعد میں انہوں نے سماجوادی پارٹی کو خیرباد کہتے ہوئے اپنی سیاسی جماعت پرگتی شیل سماج وادی پارٹی (لوہیا) کا قیام کیا تھا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔