تاج محل میں ’شیو چالیسا‘ نہیں ہو سکتی: امام صادق

شاہجہانی مسجد کے پیش امام سید صادق علی کا کہنا ہے کہ تاج محل ایک قبرستان ہے اور یہاں کسی صورت شیو چالیسا نہیں پڑھی جا سکتی۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آوازبیورو

آگرہ: تاج محل میں واقع شاہجہانی مسجد (مسجد جہاں نما) کے پیش امام صادق علی نے اس حوالے سے یہ واضح کر دیا کہ تاج محل میں کسی صورت شیو چالیسا یا پوجا نہیں ہو سکتی ۔ ایک نیوز چینل سے بات چیت کرتے ہوئے صادق علی نے کہا، ’’ تاج محل ایک قبرستان ہے اور یہاں ایک مسجد بھی موجود ہے اس لئے یہاں شیو چالیسا نہیں پڑھی جا سکتی۔ انہوں نے کہا کہ تاج محل کو لے کر جو تنازعہ کھڑا کیا گیا ہے وہ صحیح نہیں ہے اور بات چیت کرکے ہر مسئلہ کو حل کرنا چاہئے۔

تاج محل کے تعلق سے جو بیجا بیان بازیوں کے دوران حالانکہ یوگی آدتیہ ناتھ نے گزشتہ روز تاج محل کا دورہ کیا اور وہاں جھاڑو بھی لگائی۔ اتنا ہی نہیں انہوں نے تاج محل کی تعریف بھی کی ۔ گویا کہ انہوں نے ہر وہ کام کیا جس سے تنازعات کا یہ سلسلہ ختم ہو جائے لیکن جیسا کہ آر ایس ایس اور بی جے پی میں عام طور پر ہوتا ہے۔ رہنما کچھ اور کہتے ہیں اور کارکنان کچھ اور کہتے ہیں۔ اسی روایت کو قائم رکھنے ہوئے آر ایس ایس کے شعبہ تاریخ نے تاج محل میں نماز پر پابندی لگائے جانے کا مطالبہ کر دیا۔

یہ بھی پڑھیں…

تاج محل میں نماز ہوگی تو پھر پوجا بھی ہوگی: سنگھ

آر ایس ایس کے شعبہ تاریخ اکھل بھارتیہ اتیہاس سنکلن (اے بی آئی ایس ایس ) نے بیان دیتے ہوئے کہا تھا کہ اگر تاج محل میں نماز پڑھی جا سکتی ہے تو پھر انہیں شیو چالیسا پڑھنے کی بھی اجازت ملنی چاہئے۔

تاج محل میں واقع مسجد شاہجہانی
تاج محل میں واقع مسجد شاہجہانی

غور طلب ہے کہ بی جے پی کے رکن اسمبلی سنگیت سوم اور بی جے پی رہنما ونے کٹیار نے تاج محل پر سب سے پہلے تنازعہ کھڑا کیا تھا اس کے بعد بیان بازیوں کا سلسلہ چلتا ہی رہا۔ علاوہ ازیں ہندو یوا واہنی کے کچھ ارکان نے تاج محل کے باہر شیو چالیستا پڑھی تھی۔ اس کے بعد جمعرات کو یو پی کے وزیر اعلیٰ تاج محل کا دورہ کرنے گئے تھے۔

اپنی خبریں ارسال کرنے کے لیے ہمارے ای میل پتہ contact@qaumiawaz.com کا استعمالکریں۔ ساتھ ہی ہمیں اپنے نیک مشوروں سے بھی نوازیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


Published: 27 Oct 2017, 3:39 PM