ہمایوں کا مقبرہ توڑکر قبرستان بنے: شیعہ وقف بورڈ

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آوازبیورو

نئی دہلی۔ اپنے متنازعہ بیانات کے لئے مشہور شیعہ وقف بورڈ کے چیئرمین وسیم رضوی نے ایک عجیب و غریب بیان دیا ہے ۔ ملک کی سب سے بڑی سیاحتی یادگار تاج محل کے تعلق سے چل رہا تنازعہ ابھی تھما بھی نہیں تھا کہ انہوں نے ہمایوں کے مقبرے کو لے کر ایک متنازعہ بیان دے دیا ہے ۔ وسیم رضوی نے بے حد عجیب مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہمایوں کے مقبرے کی زمین دہلی کے مسلمانوں کے قبرستان کے لئے دے دینا چاہئے کیونکہ مردوں کو دفن کرنے کے لئے زمین نہیں بچی ہے۔ شیعہ وقف بورڈ کے چیئرمین وسیم رضوی نے اس حوالے سے وزیر اعظم نریندر مودی کو ایک خط تحریر کیا ہے۔

وزیر اعظم کے نام تحریر کئے خط میں وسیم رضوی نے مغل حکمرانوں کو لٹیرا قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ مغلوں نے ہندوستان میں 3 ہزار مندروں کو توڑا تھا۔ خط میں انہوں نے مزید لکھا’’ 35 ایکڑ زمین پر مشتمل ہمایوں کا مقبرہ قبرستان کی طرح استعمال کیا جا سکتا ہے ۔ ہمایوں نہ تو اسلامی مبلغ تھا اور نہ ہی کوئی عالم دین بلکہ اس نے ہندوستان کو لوٹا تھا۔مغل اچھے بادشاہ نہیں تھے اس لئے ہمایوں کا مقبرہ کبھی قومی اثاثہ نہیں ہو سکتا۔ ایسے میں شیعہ وقف بورڈ کی خواہش ہے کہ دہلی میں مسلمانوں کو قبرستان کے لئے ہو رہی پریشانی کو دیکھتے ہوئے ہمایوں کے مقبرے کی جگہ ایک قبرستان بنا دیا جائے۔ ‘‘

ہمایوں کا مقبرہ توڑکر قبرستان بنے: شیعہ وقف بورڈ
ہمایوں کا مقبرہ توڑکر قبرستان بنے: شیعہ وقف بورڈ

وسیم رضوی نے مزید کہا ’’ مورخوں کا کہنا ہے کہ مغلو ں نے ایک خاص مذہب کے تقریباً 3 ہزار مندروں کو اپنی طاقت کا ناجائز استعمال کرتے ہوئے منہدم کرایا تھا۔مغل دوسرے ممالک سے ہندوستان کو لوٹنے آئے تھے جنہوں نے یہاں آکر ہندوستانی راجاؤں سے ان کی ریاستوں کو چھینا اور بادشاہ بن گئے۔ مغل ہندوستان کے باشندگان کی خون-پسینے کی کمائی سے لگان وصول کر کے یہاں حکومت کرنے لگے اور کئی نسلوں تک حکومت کرتے رہے۔ مغلوں نے قدیمی ہندوستانی ثقافت کو بہت نقصان پہنچایا۔ ‘‘

ابھی تک تو صرف ہندو تنظیموں کی طرف سے کبھی تاج محل اور کبھی ٹیپو سلطان کے خلاف بولا جا رہا تھا لیکن اب مسلمانوں کے اندر سے بھی ایسی آوازیں آنی شروع ہو گئیں ہیں۔ شیعہ وقف بورڈ کے اس مطالبہ کے سامنے آنے کے بعد سے میڈیا کے ایک گروپ نے یہ کہنا شروع کر دیا ہے کہ یہ خط ہندوستان میں بھونچال لا سکتا ہے۔ مسلم فرقہ اس مطالبہ کو کس نظریہ سے دیکھتا ہے یہ آنے والا وقت ہی بتائے گا۔ وسیم رضوی کا یہ خط ہندوستانی سیاست میں کتنا بھونچال لائے گا اس کے بارے میں تو نہیں کہا جا سکتا ،لیکن یہ ضرور ہے کہ وسیم رضوی کی چئیرمین شپ کو کوئی خطرہ نہیں ہے ۔

اپنی خبریں ارسال کرنے کے لیے ہمارے ای میل پتہ contact@qaumiawaz.com کا استعمالکریں۔ ساتھ ہی ہمیں اپنے نیک مشوروں سے بھی نوازیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


Published: 24 Oct 2017, 7:46 PM