’آر ایس ایس آپ کا غلط استعمال کر سکتی ہے‘... پرنب مکھرجی کو بیٹی کی نصیحت

سابق صدر جمہوریہ پرنب مکھرجی کی بیٹی شرمشٹھا مکھرجی نے اپنے والد سے کہا ہے کہ’’آپ ناگپور جا کر بی جے پی اور آر ایس ایس کو جھوٹی خبریں پلانٹ کرنے اور افواہیں پھیلانے کی کھلی چھوٹ دے رہے ہیں۔‘‘

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آوازبیورو

آج سابق صدر جمہوریہ پرنب مکھرجی آر ایس ایس کی تقریب میں شرکت کرنے والے ہیں جہاں انھیں سویم سیوکوں کو خطاب کرنا ہے۔ لیکن اس سے پہلے پرنب مکھرجی کی بیٹی اور کانگریس لیڈر شرمشٹھا مکھرجی نے انھیں نصیحت دی ہے اور آر ایس ایس کے تئیں انھیں آگاہ بھی کیا ہے۔ شرمشٹھا نے واضح لفظوں میں لکھا ہے کہ ’’آر ایس ایس آپ کا غلط استعمال کر سکتا ہے۔‘‘

بدھ کی شب شرمشٹھا مکھرجی نے اپنے والد کے ناگپور دورہ سے متعلق یکے بعد دیگرے تین ٹوئٹ کیے جس میں انھوں نے اپنے والد سے کئی خدشات کا اظہار کیا اور آر ایس ایس کی غلط پالیسیوں کا بھی حوالہ دیا۔ انھوں نے اپنے پہلے ٹوئٹ میں لکھا ہے کہ ’’امید ہے پرنب مکھرجی کو آج کے واقعہ سے اندازہ ہو جائے گا کہ بی جے پی کس حد تک ڈرٹی ٹرک (گندا کھیل) کا استعمال کر سکتی ہے۔‘‘ ساتھ ہی انھوں نے یہ بھی لکھا کہ ’’آر ایس ایس کو بھی اس بات کا یقین نہیں ہوگا کہ آپ اپنی تقریر میں ان کے نظریات کی حمایت کرنے جا رہے ہیں۔ اس تقریر کو تو فراموش کر دیا جائے گا لیکن تصویروں کا استعمال کیا جائے گا، اور انھیں غلط بیانات کے ساتھ پھیلایا جائے گا۔‘‘

اپنے دوسرے ٹوئٹ میں شرمشٹھا نے بی جے پی اور آر ایس ایس کی غلط روش کی طرف اشارہ دیتے ہوئے اپنے والد کو مخاطب کیا کہ ’’آپ ناگپور جا کر بی جے پی اور آر ایس ایس کو جھوٹی خبریں پلانٹ کرنے اور افواہیں پھیلانے کی کھلی چھوٹ دے رہے ہیں۔ آپ کے جانے سے یہ افواہیں حقیقت بھی معلوم ہو رہی ہیں... اور ابھی تو یہ آغاز ہے۔‘‘

دلچسپ بات یہ ہے کہ شرمشٹھا مکھرجی کے بی جے پی میں شامل ہونے کے امکانات کی خبریں بھی خوب سننے کو مل رہی تھیں جس کو شرمشٹھا نے ایک دیگر ٹوئٹ میں بے بنیاد قرار دیا۔ انھوں نے لکھا کہ کانگریس میں شامل وہ اس لیے ہوئیں کیونکہ انھیں اس پارٹی میں یقین ہے، اور جب وہ سیاست سے الگ ہونے کا ارادہ کریں گی تبھی کانگریس سے الگ ہوں گی۔ انھوں نے بی جے پی کے نظریات سے خود کو پوری طرح الگ بتایا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


Published: 07 Jun 2018, 10:05 AM