شیئر بازار نے بھری اڑان، سینسیکس 1700 پوائنٹس چڑھا، نفٹی 23300 کے پار
آر بی آئی ریپو ریٹ میں کٹوتی سے لے کر الیکٹرونکس پر ٹرمپ ٹیرف میں راحت دینے کے فیصلے سے ایشیائی بازار سے لے کر ہندوستانی بازار تک رونق دیکھنے کو ملی ہے۔

آر بی آئی ریپو ریٹ میں کٹوتی سے لے کر الیکٹرونکس پر ٹرمپ ٹیرف میں راحت دینے کے فیصلے نے ایشیائی بازار سے لے کر ہندوستانی بازار تک ’بوسٹر ڈوز‘ کا کام کیا ہے۔ ایک طرف جہاں وال اسٹریٹ سے لے کر جاپان تک ایشیائی بازار میں رونق دیکھی گئی تو وہیں دوسری طرف ہندوستانی شیئر بازار بھی منگل کو اونچی اڑان بھر رہا ہے۔ 10 سکنڈ میں ہی تقریباً 6 لاکھ کروڑ روپے کا فائدہ ہوا ہے۔
شروعاتی کاروبار میں سینسیکس تقریباً 1700 پوائنٹس یعنی 2 فیصد اوپر چڑھا۔ صبح 9 بج کر 27 منٹ پر سینسیکس 1576.45 پوائنٹس یعنی 2.10 فیصد اوپر چڑھ کر 76733.71 پر پہنچ گیا جبکہ نفٹی 470 پوائنٹس یعنی 2.06 فیصد اوپر چڑھ کر 23298.75 پر آگیا۔ بینک نفٹی میں 1100 پوائنٹس سے زیادہ کا اچھال آیا۔ جن شیئروں میں سب سے زیادہ تیزی دیکھی گئی ان میں ٹاٹا موٹرس، ایچ ڈی ایف سی، بھارتیہ ایئر ٹیل، ایل اینڈ ٹی، ایم اینڈ ایم یہ سبھی نفٹی کے ٹاپ گینرس ہیں۔
شروعاتی کاروبار میں بجاج گروپ کی کمپنی بجاج فائنانس کے شیئرنے تقریباً 3.5 فیصد تک اچھال لیا۔ ٹاٹا موٹرس 5 فیصد چڑھ کر نفٹی کا ٹاپ گینر ثابت ہوا۔ جبکہ آئی ٹی، میٹل اور رئیلٹی کے شیئروں میں بھی زوردار تیزی دیکھنے کو ملی۔
امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ کی طرف سے اسمارٹ فون اور کمپیوٹر کو ٹیرف کے دائرے سے باہر رکھنے کے فیصلے کے بعد ٹکنالوجی اسٹاک نے اڑان بھری اور وال اسٹریٹ میں منگل کو بہترین نظارہ دیکھنے کو ملا۔ ٹرمپ کی طرف سے کچھ آٹو میکرس کو مدد کرنے کے ان کے بیان کے بعد آٹو سیکٹر کے شیئروں میں بھی سبقت نظر آئی جس سے سرمایہ کاروں کا حوصلہ کافی بڑھا ہے۔
واضح رہے کہ امریکی حکومت نے چین سے بڑی تعداد میں درآمد ہونے والے اسمارٹ فونس، کمپیوٹر اور دیگر الیکٹرونکس کو ٹیرف کے دائرے سے باہر رکھا ہے۔ جاپان کے نکئی 225 پوائنٹس یعنی 1.15 فیصد اوپر چڑھا جبکہ ٹاپک انڈیکس میں 1.16 فیصد کا اضافہ دیکھا گیا۔ آٹو اسٹاک سب سے زیادہ فائدہ میں رہنے والا رہا۔ سوزوکی موٹر کے شیئر میں 5.28 فیصد کی اچھال نظر آئی جبکہ ماجدا موٹر 5.08 فیصد، ہونڈا موٹر 5.50 فیصد اور ٹویوٹا موٹر کے شیئر میں 4.483 فیصد کی سبقت نظر آئی۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔