شرد یادو کی آخری رسومات آج ان کے آبائی گاؤں میں ادا کی جائیں گی

شیلیش یادو نے کہا کہ ان کی آخری رسومات آنکھماؤ گاؤں میں ادا کی جائیں گی اور شرد یادو کے بیٹے شانتنو بندیلا ان کی چتا کو روشن کریں گے

<div class="paragraphs"><p>شرد یادو کی فائل تصویر / Getty Images</p></div>

شرد یادو کی فائل تصویر / Getty Images

user

قومی آوازبیورو

نئی دہلی: آج سینئر سماجوادی لیڈر اور سابق مرکزی وزیر شرد یادو کا جسد خاکی آج خصوصی طیارے کے ذریعے دہلی سے بھوپال لے جایا جا رہا ہے۔ وہاں سے انہیں سڑک کے ذریعے ضلع نرمداپورم (سابقہ ہوشنگ آباد) میں ان کے آبائی گاؤں آنکھماؤ لے جایا جائے گا۔ رپورٹ کے مطابق ان کی آخری رسومات دوپہر 1.30 بجے کے بعد ادا کی جائیں گی۔ شرد یادو کے بھتیجے شیلیش یادو نے کہا کہ ان کی آخری رسومات آنکھماؤ گاؤں میں ادا کی جائیں گی اور شرد یادو کے بیٹے شانتنو بندیلا ان کی چتا کو روشن کریں گے۔

خیال رہے کہ شرد یادو کی پیدائش یکم جولائی 1947 کو مدھیہ پردیش کے ہوشنگ آباد ضلع کے آنکھماؤ گاؤں میں ہوئی تھی۔ بھلے ہی ان کی پیدائش مدھیہ پردیش میں ہوئی تھی لیکن ایک سیاست دان کی حیثیت سے وہ بہار کی سیاست سے زیادہ جڑے ہوئے تھے۔ زمانہ طالب علمی سے ہی انہیں سیاست میں خصوصی دلچسپی تھی۔ مدھیہ پردیش کے جبل پور سے انجینئرنگ کی ڈگری حاصل کرنے والے شرد یادو نے ڈاکٹر رام منوہر لوہیا کے افکار سے متاثر ہو کر کئی تحریکوں میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیا۔ وہ جے پی تحریک سے بھی وابستہ تھے۔


شرد یادو 1974 میں لوک سبھا کے لیے منتخب ہوئے تھے۔ مدھیہ پردیش کے جبل پور سے وہ دو بار رکن پارلیمنٹ منتخب ہوئے، جبکہ بہار کی مدھے پورہ سیٹ سے انہوں نے چار مرتبہ نمائندگی کی۔ وہ ایک مرتبہ یوپی کے بدایوں سے بھی لوک سبھا کے لیے منتخب ہو چکے تھے۔ وہ تین بار ایوان بالا یعنی راجیہ سبھا کے رکن بھی رہے۔ مرکزی کابینہ میں شرد بابو محنت، شہری ہوا بازی، ٹیکسٹائل، خوراک اور صارفین کے امور کی وزارت کا قلمدان سنبھال چکے تھے۔

شرد یادو لوک دل، جنتا دل، جنتا دل یونائیٹڈ جیسی پارٹیوں سے وابستہ رہے۔ بعد ازاں انہوں نے نیشنل ڈیموکریٹک الائنس (این ڈی اے) کے کوآرڈینیٹر کے طور پر ذمہ داری سنبھالی۔ نتیش کمار اور لالو یادو کو بہار کا وزیر اعلیٰ بنانے میں شرد یادو کا اہم تعاون مانا جاتا ہے۔ انہوں نے سال 2018 میں اپنی پارٹی لوک تانترک جنتا دل بنائی لیکن دو سال بعد ان کی پارٹی لالو یادو کی راشٹریہ جنتا دل میں ضم ہو گئی۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔