شرد پوار نے اچانک وزیر اعلیٰ ایکناتھ شندے سے کی ملاقات، کیا ہوئی بات اور کیا ہیں اس کے سیاسی معنی؟

بتایا جا رہا ہے کہ پوار نے جمعرات کی صبح ہی وزیر اعلیٰ سے ملنے کے لیے وقت مانگا تھا، اس کے بعد شام کو دونوں کے درمیان ملاقات بھی ہو گئی۔

<div class="paragraphs"><p>ایکناتھ شندے اور شرد پوار</p></div>

ایکناتھ شندے اور شرد پوار

user

قومی آوازبیورو

مہاراشٹر کی سیاست میں جمعرات کی شام کو اس وقت ہلچل تیز ہو گئی جب این سی پی چیف شرد پوار اچانک وزیر اعلیٰ ایکناتھ شندے سے ملنے ان کی سرکاری رہائش پر پہنچے۔ تقریباً 30 سے 35 منٹ تک چلی اس ملاقات کے بعد پوار وہاں سے روانہ ہو گئے۔ بتایا جا رہا ہے کہ پوار نے جمعرات کی صبح ہی وزیر اعلیٰ سے ملنے کے لیے وقت مانگا تھا۔ اس کے بعد شام کو ہی دونوں کے درمیان ملاقات ہو گئی۔ اس ملاقات سے سیاسی گلیارے میں ہلچل تیز ہو گئی ہے۔

فی الحال اس ملاقات کی وجہ صاف نہیں ہے، لیکن شرد پوار جب وزیر اعلیٰ ایکناتھ شندے سے ملنے آئے تو ان کے ہاتھ میں کچھ کاغذات نظر آ رہے تھے۔ حالانکہ ملاقات کے بعد وزیر اعلیٰ ایکناتھ شندے نے نیوز چینل ٹی وی 9 مراٹھی سے بات کرتے ہوئے کہا کہ یہ ایک خیر سگالی والی ملاقات تھی۔ شرد پوار مراٹھا مندر سنستھا کے امرت مہوتسو پروگرام کو لے کر دعوت دینے وزیر اعلیٰ کی رہائش پر پہنچے تھے۔ یہ پروگرام 24 جون کو طے شدہ ہے۔


ایکناتھ شندے کے وزیر اعلیٰ بننے کے بعد پوار پہلی بار وَرشا بنگلے میں ان سے ملنے پہنچے تھے۔ وزیر اعلیٰ ایکناتھ شندے نے کسی سیاسی تبادلہ خیال سے انکار کرتے ہوئے کہا کہ شرد پوار خاص طور سے مراٹھا مندر کے پروگرام کو لے کر دعوت نامہ پیش کرنے پہنچے تھے۔ شندے نے ساتھ ہی یہ بھی کہا کہ کچھ ایشوز پر بات چیت ضرور ہوئی۔ مثلاً اسکولوں سے متعلق ایک معاملہ تھا اور فنکاروں کو لے کر بھی ایک ایشو پر بات چیت ہوئی۔

شرد پوار اور وزیر اعلیٰ شندے کے درمیان ملاقات کو لے کر چہ می گوئیاں اس لیے ہو رہی ہیں کیونکہ این سی پی کے ساتھی ادھو ٹھاکرے اس وقت ملک سے باہر ہیں۔ اس سے پہلے بھی رتناگری ریفائنری پروجیکٹ کو لے کر وزیر اعلیٰ شندے کی طرف سے وزیر ادے سامنت ضرور پوار سے ملنے ان کے گھر پہنچے تھے۔ پوار نے پروجیکٹ کو لے کر شندے حکومت کو حمایت بھی دی تھی۔ حالانکہ ان باتوں پر فل اسٹاپ لگاتے ہوئے بی جے پی لیڈر اور وزیر سدھیر منگنٹیوار نے کہا کہ اپنے سماجی و سیاسی کاموں کو لے کر کوئی بھی وزیر اعلیٰ سے ملنے آ سکتا ہے۔ اس ملاقات کو لے کر کسی نئے اتحاد یا نئے فارمولے کا اندازہ لگانے کی کوئی ضرورت نہیں ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔