اجیت پوار نے دکھائی دادا گری، شرد پوار نے بلایا دہلی میں اجلاس

سپریا سولے نے اجیت پوار پر جوابی حملہ کیا اور کہا کہ کوئی بھی مجھ پر یا کسی دوسرے شخص پر تنقید کرسکتا ہے، لیکن اپنے والد کے خلاف اسے برداشت نہیں کروں گی۔

<div class="paragraphs"><p>تصویر بشکریہ آئی اے این ایس&nbsp;</p></div>

تصویر بشکریہ آئی اے این ایس

user

قومی آوازبیورو

مہاراشٹر میں اجیت پوار کی بغاوت کے بعد این سی پی مشکل میں ہے۔ اس سیاسی پیش رفت کو لے کر بدھ یعنی 5 جولائی کو کافی ہلچل ہوئی ۔ این سی پی کے دونوں دھڑوں نے الگ الگ میٹنگیں کرکے اپنی طاقت کا مظاہرہ کیا۔ اس دوران زبانی جنگ بھی دیکھنے میں آئی۔

مہاراشٹر کے نائب وزیر اعلیٰ اجیت پوار کی قیادت میں ممبئی کے ایم ای ٹی باندرہ میں ایک میٹنگ ہوئی۔ اس دوران اجیت پوار نے کہا کہ انہوں نے پانچ بار نائب وزیر اعلیٰ کے عہدے کا حلف لیا ہے۔ یہ ایک ریکارڈ ہے لیکن گاڑی یہیں رکی ہے، آگے نہیں بڑھ رہی۔ وہ  اپنے دل کی گہرائیوں سے محسوس کرتے ہیں  کہ انہیں ریاست کا سربراہ (وزیر اعلیٰ) بننا چاہیے۔ ان کے  پاس کچھ منصوبے ہیں جن کو وہ نافذ کرنا چاہتے ہیںاور اس کے لیے چیف (وزیراعلیٰ) بننا ضروری ہے۔


شرد پوار کی عمر پر حملہ کرتے ہوئے اجیت پوار نے اپنے دھڑے کی میٹنگ میں کہا کہ بی جے پی کے لیڈر 75 سال کی عمر میں ریٹائر ہو جاتے ہیں۔ آپ (شرد پوار) کب وہاں جا رہے ہیں؟ ہر کسی کی اپنی اننگز ہوتی ہے۔ سب سے زیادہ ثمر آور وقت 25 سے 75 سال کی عمر کا ہے۔ صاحب (شرد پوار) ہمارے لیے دیوتا کی طرح ہیں اور ہم ان کے لیے بہت عزت رکھتے ہیں۔ اجیت پوار کے اس حملے کا جواب دیتے ہوئے سپریہ سولے نے کہا کہ امیتابھ بچن بھی 82 سال کے ہیں اور وہ ابھی بھی شاندار کام کر رہے ہیں۔

اجیت پوار نے شرد پوار پر 2004 میں این سی پی کو چیف منسٹر بنانے کا موقع ضائع کرنے کا بھی الزام لگایا۔ انہوں نے کہا کہ 2004 میں ہمارے پاس کانگریس سے زیادہ ایم ایل اے تھے لیکن ہمارے سینئر لیڈروں نے کانگریس کو وزیر اعلیٰ کا عہدہ لینے کی اجازت دی۔ ریاست میں 2004 کے اسمبلی انتخابات میں این سی پی کو کانگریس سے دو سیٹیں زیادہ ملی تھیں، لیکن کانگریس کے ولاس راؤ دیشمکھ وزیر اعلیٰ بن گئے۔


شرد پوار نے جنوبی ممبئی کے یشونت راؤ چوہان سینٹر میں اپنے دھڑے کی میٹنگ سے خطاب کرتے ہوئے اپنے بھتیجے کو نشانہ بنایا۔ انہوں نے کہا کہ اگر وہ وہاں گئے ہیں تو میری تصویر کیوں استعمال کر رہے ہیں۔ میں اپنی پارٹی کا نام اور انتخابی نشان ان کے ہاتھ میں نہیں جانے دوں گا۔ پارٹی کا انتخابی نشان ہمارے پاس ہے، کہیں نہیں جائے گا۔

این سی پی سربراہ نے کہا کہ اگر اجیت پوار کو کوئی مسئلہ تھا تو انہیں مجھ سے بات کرنی چاہئے تھی۔ اگر اس کے ذہن میں کچھ ہوتا تو وہ مجھ سے رابطہ کر سکتا تھا۔ اسی دوران شرد پوار کی بیٹی اور رکن پارلیمنٹ سپریا سولے نے اجیت پوار پر جوابی حملہ کیا اور کہا کہ کوئی بھی مجھ پر یا کسی دوسرے شخص پر تنقید کرسکتا ہے، لیکن میں اپنے والد کے خلاف اسے برداشت نہیں کروں گی۔ وہ پارٹی کارکنوں کے لیے باپ سے بڑھ کر ہیں۔


اسی دوران اجیت پوار کے دھڑے نے شرد پوار کو این سی پی کے قومی صدر کے عہدے سے بھی ہٹا دیا۔ اجیت پوار کے زیرقیادت دھڑے کی طرف سے بدھ کو جاری کردہ ایک بیان کے مطابق، الیکشن کمیشن کو ایک حلف نامہ کے ذریعے مطلع کیا گیا ہے کہ اجیت پوار کو 30 جون کو این سی پی کے ارکان کی اکثریت کے دستخط شدہ ایک قرارداد کے ذریعے این سی پی کے سربراہ کا انتخاب کیا گیا ہے۔

اجیت پوار کو این سی پی کے 53 میں سے 32 ایم ایل ایز کی حمایت حاصل ہے۔ جبکہ شرد پوار کے ساتھ 18 ایم ایل اے ہیں۔ تین ایم ایل اے اب بھی کسی گروپ کے ساتھ نظر نہیں آرہے ہیں۔ دریں اثنا، شرد پوار نے جمعرات  یعنی6 جولائی کو دہلی میں پارٹی کی قومی ایگزیکٹو کی میٹنگ بلائی ہے۔


اجیت پوار کو حکومت میں شامل کرنے پر سی ایم شندے کی پارٹی میں بھی احتجاج کی آوازیں اٹھنے لگی ہیں۔ شیوسینا لیڈر سنجے شرسات نے کہا کہ اجیت پوار کے ساتھ آنے سے شیو سینا اور بی جے پی دونوں کے ایم ایل اے میں ناراضگی ہے۔ ہمیں کسی اور کی ضرورت نہیں تھی۔ اب اپنے ہی لوگوں میں کنفیوژن ہے۔ ہم نے اس بارے میں وزیر اعلیٰ کو آگاہ کر دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ وزیر اعلیٰ اور نائب وزیر اعلیٰ دونوں نے ہمیں یقین دلایا ہے کہ سب کے ساتھ انصاف کیا جائے گا۔

مہاراشٹر بی جے پی کے صدر چندر شیکھر باونکولے نے کہا کہ دیویندر فڑنویس اور دیگر سینئر لیڈر پہلے ہی کہہ چکے ہیں کہ ایکناتھ شندے ریاست کے وزیر اعلیٰ رہیں گے۔ وہ اچھا کام کر رہے ہیں، انہیں تبدیلی کی ضرورت نہیں ہے۔ ہمارے لیڈر ایکناتھ شندے ہیں اور وہ وزیر اعلیٰ بنے رہیں گے۔ مہاراشٹر کے وزیر شمبھوراج دیسائی نے کہا کہ سی ایم شندے کے استعفیٰ کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا۔ ہمیں 200 سے زیادہ ایم ایل اے کی حمایت حاصل ہے۔ کوئی بھی لیڈر ناراض نہیں ہے اور سب کو ایکناتھ شندے کی قیادت پر بھروسہ ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔